وفاقی اداروں کوحکم جاری کرنے کااختیارہے :ہائیکورٹ
ادارے کاہیڈ آفس صوبے یا وفاق میں ہونے سے فرق نہیں پڑتا ،جسٹس جوادحسن ، جیٹ گرین ایئر لائنز کی اپیل پر فیصلہ ،سی اے اے کولائسنس درخواست پرفیصلے کاحکم
لاہور (کورٹ رپورٹر)لاہورہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کے ماتحت اداروں کیخلاف داد رسی کیلئے علاقائی دائرہ اختیار کا اہم قانونی نقطہ طے کردیا، جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیئے کہ وفاقی قانون کے تحت قائم ادارے کاہیڈ آفس صوبے یا وفاق میں ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا،ہائیکورٹ صوبوں میں دفاتررکھنے والی کسی بھی وفاقی حکومتی اتھارٹی کو حکم دے سکتی ہے ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جوادحسن کی سربراہی میں2 رکنی بینچ نے جیٹ گرین ایئر لائنز کی انٹراکورٹ اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کردیا ۔فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ سول ایوی ایشن کے دفاتر پاکستان بھر میں موجود ہیں اور ہائیکورٹ کو درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دینے کا آئینی اختیار حاصل ہے ، سول ایوی ایشن فضائی آپریشن کا ریگولیٹر اور لائسنس فراہمی کی درخواست پر فیصلہ نہ کرنے میں ناکام ہوا ہے ، سول ایوی ایشن نے درخواست پر فیصلہ نہ کر کے درخواست گزار کو عدالت سے رجوع کرنے پر مجبور کیا،واضح رہے کہ ہائیکورٹ کے سنگل بینچ نے سول ایو ی ایشن کا دفتر کراچی ہونے کی بنیاد پر لائسنس فراہمی کی درخواست مسترد کی تھی۔جیٹ گرین ایئر لائنز نے ہائیکورٹ کے علاقائی دائرہ اختیار نہ ہونے کے جواز پر درخواست مسترد کئے جانے کو چیلنج کیا تھا۔دورکنی بینچ نے سول ایوی ایشن کو نجی ایئر لائنز کو ریگولر پبلک ایئر ٹرانسپورٹ لائسنس کی درخواست پرایک ماہ میں فیصلہ کرنے کاحکم دیا۔