قومی اسمبلی: پریس گیلری کی بندش پر اپوزیشن کا احتجاج، واک آؤٹ، علی گیلانی کو خراج عقیدت کی قرار داد منظور

قومی اسمبلی: پریس گیلری کی بندش پر اپوزیشن کا احتجاج، واک آؤٹ، علی گیلانی کو خراج عقیدت کی قرار داد منظور

صدر کے پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران پریس گیلری کی بندش اسمبلی پر داغ ،یہ کسی دور میں بھی نہیں ہوا ، اپوزیشن ارکان ، تین سال میں بینکوں نے 53 ارب 56 کروڑ کے قرضے معاف کئے ، وزارت خزانہ ، کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس پیر تک ملتوی

اسلام آباد( آئی این پی، سٹاف رپورٹر )قومی اسمبلی کے چوتھے پارلیمانی سال کے پہلے اجلاس کے پہلے ہی روز حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام ہو گئی ، اجلاس میں ایجنڈے پر کوئی کار روائی نہ ہو سکی، اپوزیشن نے صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر پریس گیلری کی بندش پر احتجاجاً کورم کی نشاندہی کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔ بعد ازاں دوبارہ گنتی کرانے پر بھی کورم پورا نہ ہوا جس کے باعث سپیکر نے اجلاس پیر کی شا م پانچ بجے تک ملتوی کر د یا ۔اسد قیصر کی زیر صدارت اجلاس کے آغاز پر سپیکر نے پینل آف چیئرپرسن کا اعلان کیا، اس موقع پر اپوزیشن ارکان نے بات کرنے کی اجازت مانگی ، سپیکر نے کہا کہ ہم سید علی گیلانی کے حوالے سے قرارداد پاس کرنا چاہتے ہیں،اجلاس میں علی گیلانی، سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان عطاء اللہ مینگل سمیت دیگر وفات پانے والوں کے لئے دعا ئے مغفرت کی گئی ، سپیکر اسمبلی نے سید علی گیلانی سے متعلق قرارداد کی بات کی جس پر اپوزیشن ارکان نے قرارداد کی منظوری تک کورم کی نشاندہی نہ کرنے کا فیصلہ کیا، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے کہا کہ کس طرح یہ ایوان چل رہا ہے ، مشترکہ اجلاس میں پریس گیلری لاک کر دی جاتی ہے ، شا م چھ بجے اجلاس بلایا جاتا ہے ، ہم کورم کی ضرور نشاندہی کریں گے ، مسلم لیگ(ن) کے رکن اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سید علی گیلانی ہم سب کے ہیرو ہیں، ا ن کے لئے ضرور قرارداد پیش کر لیں، اسمبلی اجلاس کے لئے مناسب وقت دیاجا ئے تاکہ لوگ پہنچ سکیں۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے سید علی گیلانی سے متعلق قرارداد پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لیا، قرار داد میں کہا گیا کہ پاکستانی عوام کا یہ نمائندہ ایوان جدوجہد آزادی کشمیر کے عظیم سپہ سالار سید علی گیلانی کی وفات پر تعزیت کا اظہار کرتا اور سید علی گیلانی کی جدوجہد آزادی کو سلام پیش کرتا ہے اور برملا اعتراف کرتا ہے کہ سید علی گیلانی تحریک آزادی کشمیر کے رواح رواں تھے ،قرارداد کی منظوری کے بعد سپیکر نے آغا رفیع اللہ کو بات کرنے کا موقع دیا، آغا رفیع اللہ نے کہا کہ ایک بہت سخت داغ اس اسمبلی پر لگا کہ کسی بھی دور میں یہ نہیں ہوا کہ پریس گیلری پر پابندی لگائی گئی ہو،یہ آپ کے دورمیں ہوا،انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس کے لئے کم سے کم دو تین دن کا وقت ہمیں دیا کریں، ایوان آپ سے بھی پورا نہیں ہوتا، میں کورم کی نشاندہی کرتا ہوں، کورم کی نشاندہی کے بعد اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا ۔ قومی اسمبلی کو وزارت خزانہ ، وزیر انچارج برائے وزیر اعظم آ فس و دیگر حکام نے تحریر ی جوابات میں آ گاہ کیا کہ گزشتہ تین سال کے دوران بینکوں کی جانب سے کل 53 ارب 56 کروڑ روپے کے قرضے معاف کے گئے ، اب تک کامیاب جوان پروگرام کے تحت 14127افراد میں 17.64ارب روپے کی رقم قرضہ کے طور پر تقسیم کی گئی ، پنجاب میں 10407افراد کو13.10ارب روپے ، سندھ میں 1991افراد کو2.60 ارب روپے ، خیبر پختو نخوا میں1319افراد میں1.2ارب روپے ، وفاق میں197افراد کو0.46ارب روپے قرضہ دیا گیا جبکہ گلگت بلتستان میں 121افراد کو0.10ارب روپے ، بلوچستان میں 72افراد کو 0.11ارب روپے اور آزاد کشمیر میں 65افراد کو0.07ارب روپے ادا کئے گئے ۔ آغا رفیع اللہ کے سوال پر تحریری جواب میں وزارت خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ مالی سال 2019-20میں کراچی سے ایف بی آر کے دفاتر کی جانب سے 22 کھرب 23 ارب 37کروڑ روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا گیا جبکہ مالی سال 2020-21میں 27 کھرب 37 ارب 38 کروڑ روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا گیا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں