دوشنبے میں مختلف رہنماؤں سے ملاقاتوں کے بعد تاجک، ہزارہ اور ازبک برادری کو افغان حکومت کا حصہ بنانیکی کوششیں، طالبان سے مذاکرات شروع کر دئیے: عمران خان
جامع حکومت پرامن اور مستحکم افغانستان کی ضامن ہو گی ،40 برس کی لڑائی کے بعد ان دھڑوں کی اقتدار میں شمولیت خطے کے مفاد میں ہے :وزیراعظم کا ٹویٹ ، عمران خان اور امام علی رحمانوف طالبان، تاجکوں کو قریب لانے میں کردار ادا کرینگے :فواد،وزیراعظم 24ستمبرکو جنرل اسمبلی اجلاس میں ورچوئل شرکت کرینگے
اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر ،ایجنسیاں ، دنیانیوز)دوشنبے میں مختلف رہنماؤں سے ملاقاتوں کے بعد تاجک، ہزارہ اور ازبک برادری کو افغان حکومت کا حصہ بنانیکی کو ششیں شروع کردی گئیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ افغانستان میں جامع حکومت کے قیام کیلئے انہوں نے طالبان سے مذاکرات شروع کردئیے ہیں، جامع حکومت پرامن اور مستحکم افغانستان کی ضامن ہو گی جو محض افغانستان ہی نہیں بلکہ خطے کے بھی مفاد میں ہے ۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپرٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ دوشنبے میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے رہنماؤں سے ملاقاتوں خصوصاً تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف سے طویل بات چیت کے بعد انہوں نے تاجک، ہزارہ اور ازبک برادری کی افغان حکومت میں شمولیت کیلئے طالبان سے مذاکرات کی ابتدا کر دی ہے ۔وزیراعظم نے کہاکہ 40 برس کی لڑائی کے بعد ان دھڑوں کی اقتدار میں شمولیت ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کی ضامن ہو گی جو محض افغانستان ہی نہیں بلکہ خطے کے بھی مفاد میں ہے ۔دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں امن نہ صرف طالبان بلکہ پورے خطے کے مفاد میں ہے ، وزیراعظم عمران خان اور تاجک صدر امام علی رحمانوف طالبان اور تاجکوں کو قریب لانے میں اپنا کردار ادا کریں گے ، تاجکستان کے صدر کو دنیا بھر میں تاجک احترام اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، نئی افغان حکومت میں تاجکوں کو شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ علاوہ ازیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس میں وزیراعظم عمران خان 24 ستمبر کو ورچوئل شرکت کریں گے ۔ عمران خان کا خطاب ساتویں نمبر پر ہو گا جو پاکستانی وقت کے مطابق رات ڈیڑھ بجے نشر کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کل 20 ستمبر کو امریکا جائیں گے ۔ وہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل کے صدور سے بھی ملیں گے ۔