بھارت، پاک افغان تصادم کی سازشیں کر رہا: علماء و مشائخ

بھارت، پاک افغان تصادم کی سازشیں کر رہا: علماء و مشائخ

طالبان ، علما دشمنوں کی سازشوں سے آگاہ رہیں،افغانستان کو تنہانہ چھوڑا جائے ، ملک میں انتہا پسندی اور دہشت گردی پھیلانے کی سازش کی جا رہی ،مقررین

لاہور(سیاسی نمائندہ،این این آئی)علما و مشائخ نے کہا ہے کہ بھارت افغانستان اور پاکستان میں تصادم کی سازشیں کر رہا ہے ، افغان طالبان اور علما کو اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ بھی دشمنوں کی سازشوں سے آگاہ رہیں، جذباتی نعروں کے ذریعے ملک میں انتہا پسندی اور دہشت گردی پھیلانے کی سازش کی جا رہی ہے ، پاکستان کو کسی نئے آئین اور دستور کی ضرورت نہیں ، ہمارا آئین قرآن و سنت کے تابع ہے ۔ پاکستان علما کونسل کے زیر اہتمام ہونے والے کنونشن کی صدارت چیئرمین ونمائندہ خصوصی وزیر اعظم حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی ۔ کنونشن سے مولانا محمد خان لغاری ، مولانا اسد زکریا قاسمی، مفتی محمد ضیا مدنی، مولانا قاسم قاسمی، علامہ طاہر الحسن، مولانا نعمان حاشر، مولانا محمد شفیع قاسمی اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔کنونشن میں کہا گیا کہ فتوے بازی سب سے بڑا جرم ہے ، جبرا ًتبدیلی مذہب جرم ہے لیکن رضا مندی سے اسلام قبول کرنے پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی اور نہ ہی ایسا کوئی قانون بنا رہے ہیں۔ علما و مشائخ نے دنیا سے مطالبہ کیا کہ موجودہ حالات میں افغانستان کو تنہا نہ چھوڑا جائے ۔ افغان طالبان نے جو اعلانات کیے ہیں اور جس تحمل و بردباری سے معاملات کو حل کر رہے ہیں ،اس میں ان کی معاونت کی جائے ۔ بھارت کو خطے میں عالمی دہشت گرد تنظیموں کے ذریعے بد امنی پھیلانے سے روکا جائے ۔پاکستان علما کونسل کے تحت ملک بھر میں استحکام پاکستان علما و مشائخ کنونشن جب کہ ربیع الاول میں سیرت کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا اور فروری میں پانچویں عالمی پیغام اسلام کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ کنونشن میں کہا گیا کہ بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں اور عزائم واضح ہیں ، افغانستان میں بھارت کے عزائم کی ناکامی کے بعد بھارت پاکستان میں انتشار پیدا کرنے کیلئے فرقہ وارانہ تشدد اور دیگر سازشیں کر رہا ہے ۔علما ، خطبا ،ذاکرین سے اپیل ہے کہ پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق پر مکمل عمل کریں۔ کنونشن میں حزب اختلاف اور حزب اقتدار کی جماعتوں سے اپیل کی گئی کہ قومی معاملات میں الزام تراشی کی بجائے وسیع تر قومی مفاد میں مذاکرات اور مفاہمت کا راستہ اپنایا جائے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں