پاکستان میں معاشی ترقی 4فیصد رہنے کی پیش گوئی
بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 6.9 فیصد رہے گا:ایشیائی ترقیاتی بینک
اسلام آباد(خبرنگارخصوصی)ایشیائی ترقیاتی بینک نے موجودہ مالی سال 2021-22 کے دوران پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 4 فیصد تک پہنچنے کی پیشگوئی کردی تاہم مہنگائی میں اضافے اور بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 6.9 فیصد تک رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے ۔ بدھ کو اے ڈی بی کی جانب سے جاری کی گئی اکنامک آئوٹ لک میں اے ڈی بی نے توقع ظاہر کی ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے 2021 کے اختتام تک معاشی اصلاحات پر عملدرآمد کی بحالی ممکن ہوجائے گی، زرعی شعبے کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آنے کی توقع ہے ، صنعت اور زراعت کی بحالی کیلئے حکومتی پیکیج سے معاشی ترقی کے اہداف کے حصول میں مدد ملے گی، انتظامی اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کے امکانات ہیں، اپریل 2021 کے بعد کرنٹ اکائونٹ خسارے میں اضافہ کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ کورونا کے باوجو ترسیلات زر میں 42.5 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ کورونا میں کمی کے بعد روزگار کی بحالی سے اس میں مزید اضافے کا امکان ہے ۔ اے ڈی بی نے کورونا پر قابو پانے کیلئے پاکستان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ 1200 ارب روپے کے پیکیج اور حکومت کی بہتر حکمت عملی کے باعث معیشت کی بحالی ہوئی ہے اور وبا پر قابو پانے میں بھی مدد ملی ہے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی 10 فیصد آبادی نے 2 ویکسین کا کورس مکمل کرلیا ہے جبکہ 10 فیصد کو ایک ویکسین لگائی جاچکی ہے ۔ اے ڈی بی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کورونا کے باعث ایشیائی ممالک میں غربت اور بھوک کے خاتمے کے سلسلے میں حاصل ہونے والی کامیابیاں ضائع ہو گئی ہیں اور کورونا کے باعث 29 کروڑ 10 لاکھ افراد بھوک، افلاس اور غذائی عدم تحفظ کا شکار ہوجائیں گے ، اس ضمن میں سب سے زیادہ متاثرہ ممالک پاکستان، افغانستان اور تاجکستان بتائے گئے ہیں، پاکستان میں 50 فیصد آبادی غذائی عدم تحفظ کا شکار ہو گئی ہے ۔ رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ پاکستان سمیت خطے کے ممالک میں پانی کی قلت مزید بڑھنے کے امکانات ہیں۔