اسلحہ لائسنس کیلئے فائلر، سالانہ ایک لاکھ تک ٹیکس دہندہ ہونا لازمی

اسلحہ لائسنس کیلئے فائلر، سالانہ ایک لاکھ تک ٹیکس دہندہ ہونا لازمی

ممنوعہ بورکیلئے ایک لاکھ،غیرممنوعہ کیلئے 50ہزارٹیکس ،ممنوعہ بورکے 2سے زائدلائسنس نہیں ملیں گے ، ممنوعہ بور کی فیس ساڑھے 7،نادرافیس3،غیرممنوعہ کی حکومتی فیس5ہزار،نادراکی 1500ر وپے ہوگی

اسلام آباد(نیوز رپورٹر )وفاقی حکومت نے ممنوعہ اور غیر ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنس جاری کرنے کیلئے نئے قانون کی منظوری دے دی۔ ممنوعہ بور کے لائسنس کی منظوری کے اختیارات وفاقی وزیر داخلہ اور غیر ممنوعہ بور کے لائسنس کی منظوری کے اختیارات وفاقی سیکرٹری داخلہ کے پاس ہوںگے ۔ ممنوعہ بور کے لائسنس حاصل کرنے کیلئے درخواست گزار کیلئے انکم ٹیکس فائلر اور ایک لاکھ روپے سالانہ ٹیکس دہندہ ہونا لازمی ہوگا۔ صدر پاکستان، وزیراعظم، چیئرمین سینیٹ، سپیکر قومی اسمبلی، سپریم کورٹ، ہائی کورٹس کے چیف جسٹس، وفاقی وزرا، ارکان پارلیمنٹ، گورنرز، وزرائے اعلیٰ اور گریڈ 21 کے وفاقی افسران ممنوعہ بور کے لائسنس حاصل کرسکتے ہیں۔ قانون کے مطابق درخواست دہندہ کو ممنوعہ بور کے 2 سے زائد لائسنس جاری نہیں کئے جائیں گے ۔ غیر ممنوعہ بور کے لائسنس کے حصول کیلئے وفاقی ملازمت اور عام شہری کی صورت میں کم از کم 50 ہزار روپے سالانہ ٹیکس ادائیگی اور انکم ٹیکس فائلر ہونے کی شرط رکھی گئی ہے ۔ ممنوعہ بور کے نئے اسلحہ لائسنس کی حکومتی فیس ساڑھے 7 ہزار اور نادرا کی فیس 3 ہزار روپے ، غیر ممنوعہ بور کے نئے اسلحہ لائسنس کی فیس 5 ہزار اور نادرا کی فیس 1500 ر وپے ہوگی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں