20 ہزار ملازمین کی بحالی کیلئے قانون سازی کریں:اپوزیشن
ن لیگ آنسو نہ بہائے :شہزاد وسیم،سپریم کورٹ نظر ثانی کرے :ربانی ، حیدری
اسلام آباد(وقائع نگار، آئی این پی)سینیٹ میں اپوزیشن نے عدالت کے فیصلے کی روشنی میں ملازمتوں سے برطرف ہونے والے 20 ہزار ملازمین کی بحالی کے لئے قانون سازی کی تجویز پیش کر دی ۔قائد ایوان سینیٹر شہزادوسیم نے کہا ہے کہ حکومت اپیل دائر کر رہی ہے ۔ 1996تک یہ بھرتیاں ہوئیں، 1997میں ن لیگ کی حکومت نے ان کو برطرف کیا تھا، پیپلز پارٹی نے ان کو واپس بحال کیا ، ن لیگ اب اس معاملے پر مگر مچھ کے آنسو نہ بہائے ۔سینیٹ نے 4بلوں کی بھی متفقہ طور پر منظور ی دیدی ، ایوان نے اسلام آباد ویمن یونیورسٹی بل 2021 ، عبادت انٹرنیشنل یونیورسٹی کے قیام کا بل 2021،لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسلز (ترمیمی) بل 2021 اورقومی کمیشن برائے حیثیت خواتین (ترمیمی) بل 2020کی منظوری دی۔ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا۔ سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ دونوں ایوان بیٹھ کر قانون سازی کردیں ۔سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ سپریم کورٹ فیصلے پر نظر ثانی کرے اور ملازمین بحال کرے ، غفور حیدری نے کہا عدلیہ اس فیصلے پر نظرثانی کرے ۔ وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان میں خطے کے ممالک کے مقابلے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہیں ۔سینیٹ میں زینب الرٹ ترمیمی بل پیش کیا گیا، وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے بل کی مخالفت کردی۔ بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس کل بدھ کی سہ پہر ساڑھے تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔