ن لیگ میں کچھ ایسے لوگ ہیں جوہم سے اور ہم اُن سے ڈر رہے ہیں : مریم نواز
نوازشریف کے ووٹ اوربیانیے کی طاقت کا اندازہ مخالفوں کو ہے پارٹی کو نہیں،ہار اور جیت میں خوف کی زنجیر ہے :نائب صدر ن لیگ ، ن لیگ میں مفاہمت اور مزاحمت کی کنفیوژن دشمن پھیلاتا ہے ،عمران خان کے ہر بیان میں بھیک مانگی جاتی ہے :اجلاس سے خطاب
لاہور ( اپنے سیاسی رپورٹر سے ، نیوز ایجنسیاں ) مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ ن میں کچھ ایسے لوگ ہیں جو ہم سے اور ہم اُن سے ڈررہے ہیں، نوازشریف کی طاقت کا مخالفین کو اندازہ ہے پارٹی کو نہیں ، نوازشریف اگر کہتے ہیں وہ ووٹ کو عزت دو ،کیا یہ بیانیہ درست ہے یا یہ بیانیہ جو کہتا ہے ووٹ کو پیروں کے نیچے کچل دو۔کیا نوازشریف کا یہ بیانیہ غلط ہے کہ وہ کہتے ہیں پارلیمنٹ کا احترام کرو۔فیصل آباد ڈویژن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عوام نے جن کو ووٹ دیا ان کو آر ٹی ایس کے ذریعے ہرادیا گیا ۔اب بیانیوں کا موازنہ کرلیں کونسا درست بیانیہ ہے ۔نوازشریف کا ویژن تھا سی پیک بناؤ،سرمایہ کاری لاؤ،ہمسایہ ممالک سے دوستی کرو۔آج عمران خان کا کوئی بیان اٹھالیں وہ بھیک مانگتے نظر آئیں گے ۔نوازشریف نے قوم کو بتادیا کہ عوام کے حقوق کیا ہیں ان کو غصب کون کرتا ہے ۔یہ ہمیں ہمارے لیڈر سے علیحدہ نہیں کرسکتے ،جماعت کو نہیں توڑ سکتے ۔ہماری خدمت کو یہ نظر انداز نہیں کرسکتے ،ہار اور جیت میں خوف کی زنجیر ہے ۔کہاجاتا ہے مسلم لیگ(ن) میں مفاہمت اور مزاحمت میں بڑی کنفوژن ہے ۔یہ کنفوژن صرف دشمن کی طرف سے پلان کی جاتی ہے ۔جب ووٹ کو عزت نہ ملی تو ترقی کا پہیہ الٹا گھومنا شروع ہوگیا۔آج 5.8کی گروتھ زمین کے نیچے چلی گئی ہے ۔دنیا میں کسی کو پتانہیں ہے کہ پاکستان میں آکر بات کس سے کرنی ہے ۔ہمارے وزیراعظم کو کوئی ماننے کو تیار نہیں ۔انصاف کے نظام کو داغدار نہ کرو۔ یہ حکومت یہاں کوئی کیس ہارتی نہیں لیکن برطانیہ میں ان کے نظام عدل پر دھبا لگ گیا ۔میں یقین سے کہتی ہوں اگر آج شہبازشریف وزیراعلیٰ ہوتے تو پنجاب میں نہ ڈینگی نہ کورونا ہوتا۔حکومت کا حا ل یہ ہے ’’جاگدے رینا ساڈے تے نہ رینا‘‘۔جب ڈینگی آیا تو شہبازشریف کس طرح کام کرتے تھے سب نے دیکھا۔اس وقت ہم گھر میں کھانا کھارہے ہوتے تو شہبازشریف صاحب گھر آتے ،شہبازشریف کے کپڑے سر سے لے کر جوتوں تک پسینے سے بھیگے ہوتے تھے ۔لیکن آج عوام کورونا سے نکلتے ہیں تو ڈینگی میں پھنس جاتے ہیں۔آج تحریک انصاف کے لوگ بھی کہہ رہے ہیں شہبازشریف ہوتے تو سپرے بھی ہوتا ۔اب سڑکوں پر لوگوں نے بینرز لگائے ہیں جن پر لکھا ہے آگے بڑھو ڈینگی سے خود مرو۔نیچے عثمان بزدار جس کو وسیم اکرم پلس کہتے ہیں اس کی تصویر لگی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگلے الیکشن میں پی ٹی آئی کو امیدوار نہیں ملیں گے ۔شہبازشریف آج انٹر نیشنل صادق و امین بن گئے ہیں، عمران خان ذہنی مریض بن چکے ہیں، جھوٹے مقدمات چلانے کیلئے ملک کے اربوں روپے لٹادئیے گئے ۔ادھر مسلم لیگ(ن) کے قائد نوازشریف نے کہا جنگوں سے تباہ ہونے والے ملک بھی اکٹھے ہوتے ہیں۔جرمنی اور جاپان کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں لیکن ہم چوہتر سالوں بعد بھی ان جیسا سفر طے نہیں کرسکے ۔ملک کو 74 سال سے زخم لگ رہے ہیں ، عام آدمی کے گھر میں آج فاقے ہیں ۔1965میں ہم فوج کے ٹرکوں پر پھولوں کی پتیاں پھینکتے تھے ۔ہم اپنی فوج سے محبت کرنے والے لوگ ہیں۔ہم اپنی فوج سے کیوں لڑیں گے ۔آرٹی ایس کو بند کرنا غداری کے زمرے میں آتاہے ۔مجھے چوتھی مرتبہ وزیراعظم بننے کا کوئی شوق نہیں۔اس لیے میں نے کارگل کا بوجھ اپنے کندھوں پر لیا تھا۔میں اپنی فوج کے لئے دنیا کے سامنے کھڑا ہوگیا۔رانا ثنااللہ نے پارٹی اجلاس سے خطاب میں کہاایک جماعت کو اچھا لیڈر ملے تو جماعت ترقی کرتی ہے ۔جب بھی ملکی حالات بہتر کرتے ہیں تو سازش کردی جاتی ہے ۔