دہشتگردی مشترکہ دشمن : پاکستان ، ایران کا اکٹھے کام کرنے پر اتفاق

دہشتگردی مشترکہ دشمن : پاکستان ، ایران کا اکٹھے کام کرنے پر اتفاق

ایرانی چیف آف جنرل سٹاف محمد باقری کی جنرل باجوہ سے ملاقات، علاقائی و دفاعی تعاون پراتفاق،باڑ کی تنصیب پرگفتگو ، مشترکہ سرحدیں ’’امن اور دوستی کی سرحدیں‘‘ہونی چاہئیں، جوائنٹ چیفس آف سٹاف ، وزیراعظم سے بھی ملاقات

اسلام آباد، راولپنڈی (خصوصی نیوزرپورٹر، دنیا نیوز)اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف میجر جنرل محمد باقری نے پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کی ہیں،ان ملاقاتو ں میں دونوں ممالک کے مابین دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے ، علاقائی امن کے لیے مل کر کام کرنے کے علاوہ دہشت گردی کے مشترکہ دشمن کے خلاف مشترکہ ردعمل پر بھی اتفاق کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف میجر جنرل محمد باقری نے اعلٰی سطح وفد کے ہمراہ گزشتہ روزجی ایچ کیو کا دورہ کیا ، ایرانی چیف آف جنرل سٹاف کی آمد پر پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا،مہمان خصوصی نے یادگار شہداء پر حاضری دی ، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ایرانی چیف آف جنرل سٹاف نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی جس میں افغانستان کی صورتحال، علاقائی سلامتی، سرحدی انتظام ، پاک ایران سرحد پر باڑ کی تنصیب سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پرآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے ریمارکس میں کہاکہ پاکستان اور ایران دو برادر ملک ہیں، علاقائی امن، استحکام کے لیے ہمارا قریبی تعاون نہایت اہم ہے ۔ملاقات میں وفود کی سطح پر ملاقات میں ایرانی وفد کو علاقائی سلامتی، آپریشنل امور پر جامع بریفنگ دی گئی ۔اس موقع پر میجرجنرل محمد باقری کا کہنا تھا کہ ایران انسداد دہشت گردی اور تربیتی شعبوں میں بھی تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے ۔ جنرل محمد باقری نے جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران دونوں نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں ، دفاع ، سلامتی سمیت دو طرفہ تعاون ، انسداد دہشت گردی اور موجودہ علاقائی ماحول خصوصاً افغانستان کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون کی سطح اور دائرہ کار کو بڑھانے کے اقدامات پر زور دیا اور مزید گہرے تعلقات قائم کرنے کا عہد کیا۔دونوں فریقوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مشترکہ سرحدیں \"امن اور دوستی کی سرحدیں\"ہونی چاہئیں۔مہمانوں نے پاکستان مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کی قربانیوں کا اعتراف کیا۔چیئرمین جے سی ایس سی نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف کا دورہ دونوں برادر ممالک کے درمیان عسکری ، دفاعی اور سکیورٹی تعلقات کو مضبوط بنانے میں ایک نئے مرحلے کی نشاندہی کرتا ہے ۔وزیراعظم عمران خان سے میجر جنرل محمد باقری کی ملاقات میں پاک ایران دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا ،وزیراعظم نے تجارتی ،معاشی اور توانائی کے شعبہ میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاک ایران سرحد \'امن اور دوستی کی سرحد ہے ،سرحد پر مارکیٹس کے قیام کے معاہدے پر بھی بات چیت کی گئی، ان مارکیٹوں سے خطے میں روزگارفراہم کرنے میں آسانی ہوگی۔وزیر اعظم عمران خان نے جموں و کشمیر کے تنازع پر ایران کے مثبت کردارکو سراہا ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے پڑوسیوں کی حیثیت سے پاکستان اور ایران کا امن اور استحکام سے براہ راست تعلق ہے ، پاکستان پرامن اور مستحکم افغانستان ، پائیدار معیشت کا خواہشمند ہے ، افغانستان میں بین الاقوامی برادری مثبت طور پر اپنا کردار ادا کرے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں