لاہوراسلام آبادموٹروے کے سواتمام ہائی ویزلاوارث:سپریم کورٹ

لاہوراسلام آبادموٹروے کے سواتمام ہائی ویزلاوارث:سپریم کورٹ

ہر سال ہائی ویز کی تزئین و آرائش پر اربوں روپے کے اخراجات دکھائے جاتے ہیں روڈ پر مارکنگ ایک بارش کی نذر ہو جاتی:چیف جسٹس،چیئرمین این ایچ اے طلب

اسلام آباد(سپیشل رپورٹر)سپریم کورٹ نے کوئٹہ کراچی روڈ کی حالت زار سے متعلق مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے چیئر مین این ایچ اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا، چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے آبزرویشن دی کہ لاہور اسلام آباد موٹروے کے سوا باقی تمام ہائی ویز کو لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے ،چیف جسٹس نے کہا بتایا جائے کوئٹہ کراچی روڈ پر مسافروں کے تحفظ کیلئے پولیس تعینات کیوں نہیں کی گئی، شاہراہوں کی حالت زار سے لوگوں کی زندگیوں کو خطرات ہوسکتے ہیں،چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ روڈ پر مارکنگ ایک بارش کی نذر ہو جاتی ہے ، چترال گلگت روڈ کی تعمیر کاغذوں میں مکمل ظاہر کی گئی، حقیقت اس کے برعکس ہے ،چترال گلگت روڈ پر صرف پتھر ہی پتھر ہیں گاڑی چل ہی نہیں سکتی، ہر سال ہائی ویز کی تزئین و آرائش پر اربوں روپے کے اخراجات دکھائے جاتے ہیں،پل اس وقت تک نہیں بنایا جاتا جب تک 10 لوگ مر نہ جائیں،جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے سوال اٹھایا کہ این ایچ اے کے اخراجات اور آمدن کتنی ہے ؟سڑکوں پر تلاشی کے نام پر عوام کی تضحیک کی جاتی ہے ،عدالت نے این ایچ اے کی رپورٹ مسترد کردی اور چیئر مین کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت دسمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں