بلوچستان سیاسی بحران، پرویز خٹک کی کو ششیں ناکام
گورنرظہورآغا ،وزیراعلیٰ ،ناراض ارکان کی اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں ، کچھ دوست پہلے دن سے وزیر اعلیٰ بننا چاہتے تھے ، کام نہ کرنیکا تاثر غلط :جام کمال
اسلام آباد،کوئٹہ(دنیا نیوز ،سٹاف رپورٹر،سٹی رپورٹر) بلوچستان کا سیاسی بحران برقرار ، پرویز خٹک کی کو ششیں ناکام ہو گئیں ۔ بلوچستان میں سیاسی بحران برقرار ہے جبکہ گورنر بلوچستان ، ناراض ارکان اوروزیراعلیٰ جام کمال کی بھی اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں ہوئیں ہیں ۔وزیر دفاع پرویز خٹک کی بلوچستان عوامی پارٹی کے قائم مقام صدر ظہور بلیدی سے ملاقات ہوئی۔ سپیکر عبدالقدوس بزنجو، سینیٹرمنظور کاکڑ، سینیٹرکہدہ بابر، سردار عبدالرحمان کھیتران، نصیب اللہ بازئی سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ذرائع کے مطابق وزیر دفاع نے ناراض اراکین سے اختلافات افہام تفہیم کے ساتھ حل کرنے کی درخواست کی، ناراض ارکان نے پرویز خٹک سے جام کمال کے مستعفی ہونے تک بات چیت سے انکارکردیا،انہوں نے کہا کہ مائنس جام کمال کے سوا کوئی آپشن قبول نہیں۔ وزیراعلیٰ کمال نے کہا کہ حیران ہوں جنرل سیکرٹری نے ظہور بلیدی کو قائم مقام صدر بنایا جبکہ صدر موجود ہے ۔ کچھ اراکین سے دستخط لیے گئے ہیں تو کچھ سے قسمیں لی گئیں۔کچھ دوست پہلے دن سے وزیر اعلیٰ بننا چاہتے تھے کام نہ کرنے کا تاثر غلط ہے ۔گورنر بلوچستان نے دو روز میں وزیراعظم عمر ان خان اور چیئرمین سینیٹ سے ملاقاتیں کی ہیں اور ان سے سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔دوسری جانب کوئٹہ میں موجود ناراض ارکان نے بلوچستان عوامی پارٹی کے بانی سینیٹر سعید احمد ہاشمی سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی انہوں نے ناراض ارکان کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔گورنربلوچستان سید ظہورآغا نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کی ملاقات میں جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر تبادلہ خیال کیاگیا۔بلوچستان عوامی پارٹی کے قائم مقام صدر میرظہوربلیدی نے وزیراعظم سے مداخلت کی اپیل کی اورکہاکہ وہ مثبت کرداراداکریں ۔