4 ارکان وزیراعلیٰ کے امیدوار ،کچھ اچھی وز راتیں چاہتے: جام کمال

4 ارکان وزیراعلیٰ کے امیدوار ،کچھ اچھی وز راتیں چاہتے: جام کمال

کھیتران ثابت کردیں انتظار کرایا تو استعفیٰ دے دونگا،اختلافی نوٹ میں گفتگو ، تحریک عدم اعتماد کے پیچھے پی ڈی ایم نہیں :سپیکر ، ناراض ارکان کی گفتگو

کوئٹہ (دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک )وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کے حوالے سے بہت سارے دوستوں سے رابطے میں ہوں ،ہماری کوشش ہے معاملے کوبیٹھ کراچھے اندازمیں حل کرلیں۔ پروگرام‘‘اختلافی نوٹ’’میں گفتگو کرتے ہوئے جام کمال نے کہا کہ عبدالرحمان کھیتران کوکبھی انتظارنہیں کرایا،اگرعبدالرحمان کھیتران یہ ثابت کردیں توویسے ہی استعفیٰ دے دونگا، وہ توہمیشہ ہمارے ساتھ ہوتے تھے ، ان کوبہت عزت دی،باتیں سن کربڑا حیران ہوا۔26اراکین میرے ساتھ کھڑے ہیں اگرکام نہ کرتا تویہ بھی انہی لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوتے ،نقیب اللہ کابینہ سے نکلنے پرناراض ہیں ،بی اے پی پارٹی کے چارلوگ وزیراعلیٰ بننا چاہتے ہیں،کچھ لوگ اچھی منسٹریاں چاہتے ہیں،ناراضگی کا زیادہ سلسلہ انفرادی طورپرہے ،لوگوں کوغلط گائیڈ کیا جارہا ہے ،ہرحلقے میں لسبیلہ سے زیادہ کام ہورہا ہے ، عبدالقدوس بزنجوکے حلقے میں20ارب کے کام ہورہے ہیں،کوئی ڈسٹرکٹ یہ نہیں کہہ سکتا کہ اسے نظراندازکیا گیا۔تمام دوستوں کومنانے کی کوشش کررہا ہوں، اس صورتحال سے صرف پی ڈی ایم کوفائدہ ہورہا ہے ۔اسلام آباد سے واپسی پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بلوچستان اسمبلی کے ناراض اراکین کا کہنا ہے کہ 20 اکتوبر کو جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہوچکی اب اسمبلی میں فیصلہ ہو گا۔ سپیکرعبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے پیچھے پی ڈی ایم نہیں ہے ، ہماری پارٹی سے وہاں کوئی نہیں جائے گا، دوسری جانب سے لوگ ہماری طرف آئیں گے ، جام کمال ابھی بھی وزارت اعلیٰ کے عہدے سے مستعفی ہو جائیں،ان کا کہنا تھا کہ پارٹی صدارت سے استعفیٰ دیکر واپس لینا جام کمال کو زیب نہیں دیتا، پارٹی کو بچانے کے لیے جام کمال کو 15 دن دیئے ،اس موقع پر ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ جام کمال نے اپنی مرضی سے پارٹی کی صدارت سے استعفیٰ دیا، پارٹی نے مجھے قائم مقام صدر منتخب کیا، وہ اب قانونی طور پر صدر نہیں ، 14 ارکان نے تحریک عدم اعتماد پر دستخط کیے ہوئے ہیں۔ 20یا 21اکتوبرکواسمبلی سیشن میں عدم اعتماد تحریک کا معاملہ اٹھائیں گے ۔عبدالرحمان کھیتران کا کہنا تھا کہ بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کا آفیشلی ترجمان میں ہوں،ہم کسی کی خواہشات پرپابندی نہیں لگاسکتے ، ہمارے ممبران سیسہ پلائی دیوارکی طرح کھڑے ہیں، جام کمال نے شاید عثمان بزدارسے کہا ہے کہ پانچ سے چھ ایم پی ایزدے دو، جام کمال کوبلوچستان سے ایم پی ایزنہیں ملیں گے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں