پٹرول 10.49، ڈیزل 12.44 روپے لٹر مہنگا، قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر

پٹرول 10.49، ڈیزل 12.44 روپے لٹر مہنگا، قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر

لائٹ ڈیزل 8.84روپے بڑھ کر 108.35، پٹرول 137.79، ہائی سپیڈ ڈیزل 134.48، مٹی کا تیل 110.26روپے لٹر ، عالمی قیمتوں کے مقابلے میں کم اضافہ کیا:وزارت خزانہ ، ٹرانسپورٹ کرایے میں 200روپے تک اضافہ، گھی 38،کوکنگ آئل 48روپے لٹرتک مہنگا،اپوزیشن کے مظاہرے ،شاہراہ دستور،پارلیمنٹ میں احتجاج کااعلان

اسلام آباد ،لاہور(خبرنگارخصوصی،اکنامک رپورٹر،دنیانیوز ،مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12روپے سے زائد کا ہو شربا اضافہ کردیا، پٹرولیم قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، ٹرانسپورٹروں نے کرایے بڑھا دئیے ، یوٹیلیٹی سٹورز کے بعد اوپن مارکیٹ میں بھی گھی اور کوکنگ آئل کی قیمت بڑھ گئی، پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی نے مہنگائی کیخلاف مظاہرے کئے ، ٹرانسپورٹرز نے پہیہ جام کا فیصلہ کیا ہے ،پیر کو اعلان کیا جائے گا، وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی فی لٹر قیمت میں 10 روپے 49 پیسے اور ڈیزل کی فی لٹر قیمت میں 12 روپے 44 پیسے کا اضافہ کردیا گیا ہے ،قیمتوں میں اضافے کے بعد اب عوام کو پٹرول 137 روپے 79 پیسے فی لٹر ملے گا جو کہ پہلے 127روپے 30پیسے فی لٹر تھا جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل 134 روپے 48 پیسے فی لٹر میں دستیاب ہوگا جس کی پہلے قیمت 122روپے 4پیسے فی لٹر تھی، مٹی کے تیل کی قیمت میں 10 روپے 95 پیسے فی لٹر اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 8 روپے 84 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا ،اس اضافے کے بعد مٹی کا تیل 110 روپے 26 پیسے فی لٹرہوگیا جس کی پہلے قیمت 99روپے 31پیسے فی لٹر تھی جبکہ لائٹ ڈیزل آئل 108 روپے 35 پیسے فی لٹرہوگیا جس کی پہلے قیمت 99روپے 51پیسے فی لٹر تھی، نئی قیمتوں کا اطلاق کر دیا گیا، نئی قیمتیں 15 روز کیلئے نافذ ہوں گی۔ترجمان وزارت خزانہ نے کہا حکومت نے پٹرول کی قیمت میں سوا آٹھ فیصد کے قریب اضافہ کیا ہے ،15 دنوں میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 10 سے 15 فیصد اضافہ ہوا، روپے کی قدر میں بھی مسلسل گراوٹ کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے ،اوگرا کی سفارشات پر قیمتیں بڑھائیں، حکومت صرف 2 روپے پٹرولیم لیوی عوام سے وصول کر رہی ہے ،اوگرا کی 5 روپے قیمت میں اضافے کی سفارش تھی حکومت نے ساڑھے دس روپے کا اضافہ کیا، یہ خبر غلط ہے ۔ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے حکومت کم سے کم ٹیکس لاگو کر رہی ہے ،حکومت 30 روپے پٹرو لیم لیوی کی بجائے 5اعشاریہ 62 روپے پٹرولیم لیوی کی مد میں چارج کر رہی ہے ، حکومت 17 فیصد سیلز ٹیکس کی بجائے اس وقت 6اعشاریہ 84 فیصد ٹیکس وصول کر رہی ہے ، عالمی مارکیٹ میں خام آئل کی قیمتوں میں اضافے نے پوری دنیا میں بحران پیدا کر دیا ہے ،حکومت کو پورا احساس ہے کہ موجودہ صورتحال میں عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے ،پاکستان میں بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت سمیت خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں،آنے والے وقت میں بھی حکومت کی یہی کوشش ہوگی کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو کم سے کم اضافہ عوام کو منتقل کیا جائے ۔دریں اثنا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پبلک ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں 200روپے تک اضافہ کردیا،لاہور سے راولپنڈی کا کرایہ 1250 سے بڑھا کر 1350 ،مری کا 1600 روپے سے بڑھا کر 1700 روپے ،پشاور کا 1500 روپے سے بڑھا کر 1600 روپے ،ملتان کا 1150 روپے سے بڑھا کر 1250 روپے ،ساہیوال کا 450 روپے بڑھا کر 550 روپے ،سیالکوٹ کا 500 روپے سے بڑھا کر 600 روپے ، راجن پور کا 1400 سے بڑھا کر1500 روپے ،بہاولپور کا1250 سے بڑھا کر 1350 روپے ،کراچی کا 3600 روپے سے بڑھا کر 3800 روپے کر دیا گیا۔ادھر یوٹیلیٹی سٹورز کے بعد اوپن مار کیٹ میں بھی خوردنی تیل اور گھی کی قیمتیں 48روپے تک بڑھا دی گئیں،درجہ اول خوردنی تیل 48 روپے لٹر مہنگاکیا گیا ہے جس سے قیمت 361 روپے سے بڑھ کر 409 روپے لٹر ہوگئی، درجہ اول گھی38 روپے کلو تک مہنگا کیا گیا ہے جس سے قیمت 361 روپے سے بڑھ کر399 روپے کلو ہوگئی،مختلف کمپنیوں کے درجہ دوم کا گھی 5 روپے کلو اور کوکنگ آئل 15روپے لٹر مہنگا کیا گیا ہے ۔پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کی کال پر پنجاب بھر کے ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوا ر ٹرز کے پریس کلبوں کے باہر مہنگائی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے ،لاہور پریس کلب کے باہر مظاہرے میں جیالوں نے اپنے ہاتھوں میں چینی، آٹا ،گھی اور سبزیاں پکڑ رکھی تھیں اور مک گیا تیرا شو نیازی ،گو نیازی گو نیازی ،تبدیلی ٹھاہ، مہنگا ئی ٹھاہ ،مر گئے بھوکے آٹا مہنگا چینی مہنگی بجلی مہنگی کے نعرے لگائے ۔ جیالوں نے قیمتوں میں اضافے کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا،مظاہرے میں پیپلزپارٹی کے رہنمائوں فیصل میر ، نرگس خان ، سونیا خان اور ناصرہ شوکت نے خطاب کیا، پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل نیئر بخاری اور قمر زمان کائرہ لاہور میں ہونے کے باوجود مظاہرے میں شریک نہ ہوئے ۔جماعت اسلامی نے بھی لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ،صوفی خلیق بٹ، ملک منیر و دیگر نے خطاب کیا،مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے صوبائی تنظیموں کو مہنگائی کیخلاف عوامی احتجاج کی ہدایت کر دی ، انہوں نے کہا کل قومی اسمبلی میں بھی احتجاج کیا جائے گا، ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹرز سلیم مانڈی والا ، تاج حیدر ، پلوشہ خان نے مہنگائی کیخلاف شاہراہ دستور سے احتجاج کا آغاز کر نے کااعلان کیا۔ علاوہ ازیں چیئرمین پنجاب پبلک ٹرانسپورٹ الائنس عصمت اللہ نیازی نے کہا کہ کرایوں میں اضافہ کرنے سے کاروبار نہیں چل سکتے ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے ساتھ گاڑیوں کے دیگر پارٹس کی قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا گیاہے ،اب ایسی صورتحال میں کارروبار بند کرنے کے علاوہ دوسرا کوئی آپشن نہیں ہے ،اس لئے پہیہ جام کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، پنجاب بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ کو بند کرنے کا اعلان پیر کے روز کیا جائے گا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں