مہنگائی کیخلاف مظاہرے، اپوزیشن کا اعلان : عوام 2ہفتوں کیلئے باہر نکلیں : فضل الرحمن ، آئی ایم ایف سے مذاکرات کا نتیجہ صفر، عوام لہولہان : شہباز شریف

مہنگائی کیخلاف مظاہرے، اپوزیشن کا اعلان : عوام 2ہفتوں کیلئے باہر نکلیں : فضل الرحمن ، آئی ایم ایف سے مذاکرات کا نتیجہ صفر، عوام لہولہان : شہباز شریف

الٹی گنتی شروع، حکومت کو بھگانے تک احتجاج کرینگے، پنڈورا الیکس اور پاناما میں شامل آپ کے لوگ آزاد، مخالفین جیلوں میں‌ ہیں : بلاول ، ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں مظاہرے ہونگے ،روز مہنگائی بم گرائے جا رہے ،تعویز جعلی نکلا اور محبوبہ گلے پڑ گئی ،اپوزیشن میں کوئی تقسیم نہیں ، آج پی ڈی ایم اہم فیصلے کریگی ، سربراہ جے یو آئی ، نوازشریف سے مشاورت کے بعد شہباز شریف کا فضل الر حمن سے فون پر رابطہ ،سلیکٹڈ ملک کے ہر ادارے کو اپنی ٹائیگرز فورس بنانا چاہتے ہیں :کراچی میں جلسے سے پی پی چیئرمین کا خطاب

اسلام آباد ،لاہور(اپنے رپورٹر سے ، سیاسی رپورٹر ، سیاسی رپورٹرسے ) اپوزیشن جماعتوں نے مہنگائی کے خلاف مظاہروں کا اعلان کر دیا ، پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ عوام دو ہفتوں کے لئے سڑکوں پر نکلے ، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کا نتیجہ صفر جبکہ حکومت نے عوام کو لہولہان کر دیا ۔اتوار کو جے یوآئی کے سربراہ فضل الرحمن کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سابق وزیراعظم شاہد خاقا ن عباسی ، محمود خان اچکزئی سمیت دیگر رہنماء شریک ہوئے ، اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاپورے ملک سے عام آدمی کی چیخ و پکار آسمان کو پہنچ رہی ہے ، آئے روز مہنگائی بم گرائے جارہے ہیں، عام آدمی خودکشی پر مجبور ہوگیا، بارہ ربیع الاول کی تقریبات سے فارغ ہونے کے بعد ہر ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں مظاہرے کئے جائیں گے ، جادوگر اور تعویز جعلی نکلا اور محبوبہ گلے پڑ گئی ۔ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کیساتھ مشاور ت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ دو ہفتے کیلئے حکومت کی ناقص پالیسیوں مہنگائی بیروزگاری معاشی بدحالی کیخلاف مظاہر ے کئے جائینگے ، ضلعی اور صوبائی تنظیموں کو متحرک کیا جائیگا اور عوام کو ان مظاہروں میں بھرپور شرکت کی دعوت دی جاتی ہے ،ہم اگلے دو ہفتوں کے لئے پورے ملک میں مظاہروں کا اعلان کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کی صوبائی اور ضلعی تنظیموں سے کہا گیا ہے کہ ہر شعبہ زندگی سے وابستہ افراد ان میں شریک ہوں۔ انہوں نے کہاکہ شہباز شریف سمیت پی ڈی ایم کے اکابرین سے فون پر رابطہ ہوا ہے ،اختر مینگل سے رابطہ ہوا وہ دبئی میں تھے پیپلزپارٹی کو دعوت دینے سے متعلق سوال پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ تحریک جب ایک رخ پر چل نکلتی ہے تو یہ تاثر کیوں دیا جاتا ہے کہ تقسیم ہے ،پی ڈی ایم اور اپوزیشن میں کسی قسم کی تقسیم نہیں ، کیا وزیراعظم عمران خان کی سول بالا دستی کی تحریک کی دعوت پر ساتھ دیں گے ؟۔صحافی کے سوال پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عمران خان کو وزیر اعظم کہنے پر میں آپ سے احتجاج کرتا ہوں ہم عمران خان کا کسی قسم کا ساتھ نہیں دینگے ،پی ڈی ایم اس کے بعد اگلے مرحلہ کا اعلان کرے گی مہنگائی کے خلاف ملک بھر میں بھرپور مہم چلائی جائے گی ۔ پیر کو مسلم لیگ سیکرٹریٹ میں سربراہ اجلاس ہوگامہنگائی سمیت دیگر امور پر فیصلے کئے جائیں گے ،مہنگائی سے نجات کے لئے قوم کو گھروں سے نکلنا ہوگا،پی ڈی ایم ہر محاذ پر لڑنے کے کئے تیار ہے ،پوری قوم سے اپیل ہے ان مظا ہروں اور مارچ میں بھرپور شرکت کریں۔ ہمیں ایسے حکمرانوں کو جو قوم کے لئے عذاب ہیں انکو ملک پر مزید مسلط نہیں ہونے دینا چاہتے ،ملکی قرضہ پچیس ہزار ارب سے بڑھ کر 45 ہزارارب ہوگیا ،معاشی شرح نمو پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد تھی جو اب منفی میں جا رہی ، کرپٹ جعلی حکمرانوں کو قوم پر مسلط کرنے کا حق نہیں،عوام پٹرولیم مصنوعات کے بوجھ تلے دب گئے ہیں،پندرہ جون سے ا ب تک تیس روپے ستر پیسے پٹرول بڑھ گیا ہے ،حکومت ملک و قوم کے مفادات کے تحفظ کی بجائے آئی ایم ایف کی چوکیدار بن گئی ہے ،قوم کی قیادت غلامانہ ذہنیت کے لوگوں کے پاس ہے ،پی ڈی ایم کہہ چکی ہے کہ سلیکٹڈ نااہل نالائق اور کرپٹ ترین حکومت ہے سلیکٹڈ یا سلیکٹرزپٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی وجہ سے تمام اشیا سو فیصد مہنگی ہوگئی ہیں اسکاذمہ دار کون ہے ؟۔ فضل الر حمن نے کہا کہ قوم کو اب گھروں سے نکلنا ہو گا اور پی ڈی ایم قوم کے ساتھ شانہ بشانہ لڑنے کے لئے تیار ہے ، سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ تاجر، کسان اور مزدوروں سمیت تمام شہری مظاہروں میں شریک ہوں ۔قبل ازیں مولانا فضل الرحمن اور شہبازشریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطے میں سڑکوں پر آنے کے لئے اتفاق ہوگیا ، مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے بھی احتجاج کی توثیق کردی۔بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الر حمن کا ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے دونوں رہنمائوں نے مہنگائی کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ شہبازشریف اورمولانا فضل الرحمن نے ہرپلیٹ فارم پر حکومتی اقدامات کے خلاف آواز بلند کرنے پر اتفاق کیا ۔ شہبازشریف کاکہناہے کہ حکومت نے عوام کاجینادوبھر کردیا،دووقت کی روٹی کاحصول عوام کے لئے مشکل ہوگیا، بجلی گیس ،پٹرول اوراشیائے ضروریہ ہر چیز کی قیمتوں میں سونامی نے تباہی برپا کردی ، دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا کہ ملک بھر میں احتجاج، ریلیاں اور مارچ ہوں گے ۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ملک بھر میں احتجاج، ریلیاں اور مارچ کے حوالے سے آج پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لیں گے اور متحدہ اپوزیشن بشمول پیپلز پارٹی پارلیمنٹ میں شدید احتجاج بارے پارلیمانی پارٹیوں سے مشاورت کریں گے ۔ نوازشریف سے پارٹی صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ٹیلی فون پر مشاورت کی جس کے بعد شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمن سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ۔ فیصلے کے مطابق قائدین کا ملک کی دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے پر اتفاق ہو گیا ہے ۔ اور اس بات کا عزم کیا گیا ہے کہ قوم کو مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی تباہی سے نجات دلانے کے لئے گھروں سے نکلیں گے ،جس کا شیڈول آج پی ڈی ایم اجلاس میں طے کیا جائے گا۔ شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کی ناکامی کے بعد حکومت قیمتوں میں اضافہ واپس لے ،حکومت نے مہنگائی پہلے کردی، آئی ایم ایف سے مذاکرات بھی ناکام ہوگئے ،حکومت نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پہلے مان لیں پھر بھی مذاکرات ناکام ہوگئے ، یہ ہے حکومت کی حکمت عملی ؟ تین سال آئی ایم ایف کی اندھی تابعداری اور عوام کو مہنگائی سے لہولہان کردیا اور نتیجہ صفر؟ وزیر خزانہ کو سینیٹر بنوانے میں عمران نیازی نے جتنی دلچسپی لی، شوکت ترین نے بھی اتنی ہی دلچسپی سے مذاکرات کئے ۔ شہباز شریف کا کہنا تھا حکومت نے عوام کو دھوکہ اور آئی ایم ایف کو چکر دیا، تین سال سے عوام کا معاشی قتل جاری ہے ، آئی ایم ایف سے مذاکرات کیوں ناکام ہوئے ؟ قوم کو بتایا جائے نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) نے 2015 میں آئی ایم ایف پروگرام مکمل کیا تھا، ان پر عمران نیازی تنقید کیا کرتے تھے ۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مہنگائی اور معاشی بدحالی کے خلاف ملک گیر مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ الٹی گنتی شروع ہو چکی ، عمران نیازی کی حکومت بھگانے تک یہ احتجاج جاری رہے گا ۔ پیپلز پارٹی حکومت کو ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانے دے گی جو آئین کے خلاف ہو ۔ ہم بھرپور مزاحمت کریں گے ۔ عمران کی حکومت تبدیلی نہیں تباہی لائی ہے ۔ وزیرا عظم کا ہر وعدہ جھوٹا دھوکہ ثابت ہوا ہے ۔ماضی میں آمریت کے خاتمے کے لئے پیپلز پارٹی کی ضرورت تھی ۔ آج بھی سلیکٹڈ حکومت گرانے کے لئے پیپلز پارٹی سفید پوش طبقے کی آخری امید ہے ۔ آنے والی پیپلز پارٹی کی حکومت عوام دوست ہو گی ۔ ہم مکان بنائیں گے ، چھت نہیں گرائیں گے ، غربت کو مٹائیں گے غریب کا خاتمہ نہیں کریں گے ۔ یہ کیسا دوغلہ نظام اور احتساب ہے کہ پنڈورا لیکس اور پاناما میں شامل آپ کے لوگ آزاد ہیں اور مخالفین جیلوں میں ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو باغ جناح میں سانحہ کارساز کے شہداء کی یاد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر آصفہ بھٹو زرداری ، وزیرا علیٰ سید مراد علی شاہ ،نثار کھوڑو ، سعید غنی ، ناصر حسین شاہ ، وقار مہدی ، عاجز دھامرا ، آصف خان ، شازیہ مری ، فیصل کریم کنڈی ، علی مدد جتک اور دیگر موجود تھے ۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ میں پاکستان کے عوام سے پوچھتا ہوں کہ دنیا کی تاریخ میں ایسی بہادر بیٹی پیداہوئی ہے ۔ جس کو بتایا جائے گاکہ ایک آمر آپ کو قتل کرنا چاہتے ہیں ، دہشت گرد آپ کو قتل کرنا چاہتے ہیں ۔ وہ بیرون ملک سے بھی انتخابی مہم چلا سکتی تھیں ۔ امریکا سے بیٹھ کر ٹیلیفونک خطاب کر سکتی تھیں ۔ مگر شہید بی بی نے انکار کیا کہ میں اپنے عوام میں جا کر اپنے وطن کے لئے جدوجہد کروں گی ۔ 18 اکتوبر کی رات کو ایک آمر نے شہید بی بی پر حملہ کرایا ۔ شہید بی بی نہ اس سے خوف زدہ ہوئیں اور نہ ہی پیپلز پارٹی کا کوئی جیالا خوف کا شکار ہوا ۔ ہمیں معلوم تھا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت اور جیالے گولیوں اور ضیاء الحق کے پھانسی کے پھندے نہیں ڈرتے ہیں ۔ آج بھی آمریت ہے ۔ آج بھی سلیکٹڈ حکومت ہے ۔ پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جو اپنا وعدہ پورا کرتی ہے ۔ پیپلز پارٹی عوام دوست منصوبے بناتی ہے ۔ عوامی معیشت کو بحال کرتی ہے ۔ آپ نے دعویٰ کیا تھا کہ مہنگائی جب بڑھتی ہے تو سمجھو کہ وزیر اعظم چور ہے ۔ آج مہنگائی بڑھ رہی ہے ، اس وقت کٹھ پتلی وزیر اعظم ہے اتنا ملک کی تاریخ میں کوئی وزیرا عظم نہیں گزرا ۔ آج کھانے پینے کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں ۔ پٹرول کی قیمت بڑھ گئی ہے ۔ جینا مہنگا ، مرنا مہنگا ، یہ آج کا نیا پاکستان ہے ۔ آج نوجوان مایوس ہو رہے ہیں ۔ انہیں نوکریاں نہیں مل رہی ہیں ۔ جن کے پاس نوکریاں ہیں یہ ظالم حکومت ان سے بھی نوکریاں چھین رہی ہے ۔ جب ہم حکومت میں آتے ہیں تو نوکریاں دیتے ہیں ۔ ہم یہ دعویٰ نہیں کرتے کہ سارے معاشی حالات ٹھیک ہوں گے ۔ جب ہماری حکومت ہو گی تو عوام دوست ہو گی ۔ ہم عوام کو مہنگائی سے نجات دلائیں گے ۔ ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ ہم چھت نہیں گرائیں گے مکان نہیں گرائیں گے ۔میرا آپ سے وعدہ ہے کہ عنقریب پیپلز پارٹی کی حکومت آنے والی ہے ۔ ہم پہلے دن سے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کریں گے ۔ پہلے دن سے نوجوانوں کو روزگار دینے اور قائد عوام اور شہید بی بی کا جو نامکمل سفر تھا اسے مکمل کریں گے ۔ اس ملک کے عام آدمی کی آواز کوئی اٹھا سکتا ہے تو پیپلز پارٹی ہی ہے ۔ اس حکومت کے خلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا ۔ جب تک ہم عمران اور حکومت کا خاتمہ نہیں کر لیتے ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ جہاں بھی عمران نے ہاتھ ڈالا ہے ، وہاں تباہی ہوئی ہے ۔ چاہے وہ سیاست ہو یا معیشت ہو ۔ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ اس ملک کے ہر ادارے کو اپنی ٹائیگرز فورس بنانا چاہتے ہیں ۔ پہلے قومی اسمبلی پر حملہ کیا ، اس کے بعد سینیٹ کو نشانہ بنایا ۔ پھر عدلیہ پر حملہ آور ہوئے ۔ جوڈیشری ٹائیگرز فورس بنانے کے لیے ججز کے خلاف ریفرنس دائر کئے ۔ الیکشن کمیشن کو اپنا ٹائیگر فورس بنانے کے لئے کبھی چیف الیکشن کمشنر کو گالی اور کبھی ان کے خلاف ریفرنس کی بات کرتے ہیں ۔ پنجاب پولیس اور پنجاب کی بیورو کریسی کو ٹائیگرز فورس بنانے کی کوشش میں انہیں نشانہ بنایا گیا ۔ میڈیا پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں ۔ کوئی ادارہ نہیں بچا ۔ یہ پورے پاکستان کو ٹائیگرز فورس بنانا چاہتے ہیں ۔ ہم اس کٹھ پتلی کو اجازت نہیں دیں گے ۔ ہم جمہوریت پر حملہ آور نہیں ہونے دیں گے ۔ ہم آپ کو کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانے دیں گے جس سے ملک کو یرغمال بنا لیں ۔ اس سلیکٹڈ اور نااہل حکومت کے خلاف احتجاج کیا ہے ۔ ہم اس جدوجہد کو جاری رکھیں گے ۔ ہمارے عوامی نمائندے اور جیالے ضلعی سطح پر وفاقی حکومت مہنگائی ، غربت اور بے روزگاری کے خلاف احتجاج کریں گے ۔ ہم یوم تاسیس پر خیبر پختونخوا میں جلسہ کریں گے ۔ انہوں نے حکومت پر انتقامی سیاست کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ احتساب کے نام پر سابق صدر آصف علی زرداری کو عدالتوں کو میں گھسیٹا جا رہا ہے ۔ خورشید شاہ دو سال سے جیل میں ہیں ۔ آزاد کشمیر کے نامزد صدر اور ان کے بیٹے جیل میں ہیں ۔ پیپلز پارٹی اپنے اصولوں اور اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں