پنجاب:بیوروکریسی کا بھی 40نئی گاڑیوں کا مطالبہ

پنجاب:بیوروکریسی کا بھی 40نئی گاڑیوں کا مطالبہ

زیراستعمال گاڑیاں کئی سال پرانی،سمری آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیگی، افسر افسروں کے پاس3,3 گاڑیاں،مرضی سے ریکارڈ کا حصہ بناتے ہیں، صوبائی وزیر

لاہور(محمد حسن رضا سے )پنجاب حکومت کا وزرا کیلئے 43 نئی گاڑیاں خریدنے کا معاملہ، بیوروکریسی بھی پرانی گاڑیاں استعمال کرنے سے معذرت کرنے لگی ۔ذرائع کے مطابق بیوروکریسی نے بھی حکومت سے 40 نئی گاڑیاں خریدنے کا مطالبہ کردیا ہے ۔ وزرا، پارلیمانی سیکرٹریز کیلئے نئی گاڑیوں کی خریداری کی 22جون کو کابینہ نے منظوری دی تھی، بیوروکریسی کے لئے نئی گاڑیوں کی خریداری کی منظوری نہ دینے پر معاملہ التوا کا شکار ہوگیا، بیوروکریسی کی جانب سے یہ تجویز زیر غور لائی جارہی ہے کہ آئندہ ہونے والے پنجاب کابینہ کے اجلاس میں بیوروکریسی کی جانب سے سمری پیش کی جائے گی۔ افسران نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ ہمارے زیر استعمال سرکاری گاڑیاں کئی سال پرانی ہیں، جب وزرا کے لئے گاڑیاں خریدی جارہی ہیں تو افسران کو بھی نئی گاڑیاں فراہم کی جائیں۔ وزرا کو نئی گاڑیاں فراہم کرنے سے معاملہ حل نہ ہوگا بلکہ افسران جنہوں نے دن رات کام کرنا ہوتا ہے انکو پہلے مرحلے میں نئی گاڑیاں فراہم کی جائیں۔ ایک افسر نے بتایا کہ پرانی گاڑیوں کے استعمال سے دیکھ بھال کے اخراجات بھی زیادہ آرہے ہیں ۔ ادھر ایک صوبائی وزیر نے بتایا کہ بیوروکریسی کی غفلت کی وجہ سے منظوری کے باوجود ابھی تک گاڑیوں کامعاملہ التوا میں ڈالا گیا ہے ۔ چند سینئر وزرا کے پاس تو نئے ماڈل کی گاڑیاں ہیں جو انہوں نے مختلف پراجیکٹس اور یونٹ سے لے رکھی ہیں، باقی بے شمار وزیروں کے پاس دس، دس سال پرانی گاڑیاں ہیں جو کبھی راستے میں بند ہوجاتی ہیں تو کبھی دیگر مسائل سامنے آجاتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ بیوروکریٹس کے پاس تین تین گاڑیاں ہیں جو استعمال کرتے ہیں اور اپنی مرضی سے ریکارڈ کا حصہ بناتے ہیں۔ ایک وزیر نے بتایا کہ اگر ہم کھل کر بات کرتے ہیں تو اپنے ہی ہمارے لئے مسائل پیدا کر دیتے ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں