کوئٹہ : بلوچستان یونیورسٹی کے باہر پولیس وین کے قریب دھماکا، اہلکار شہید ، 17 زخمی

کوئٹہ : بلوچستان یونیورسٹی کے باہر پولیس وین کے قریب دھماکا، اہلکار شہید ، 17 زخمی

دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا، زخمیوں میں 13اہلکار، 4 شہری شامل، 5کی حالت تشویشناک ، حملہ آور احتجاجی طلبا کو نشانہ بنانا چاہتے تھے :ضیا لانگو،وزیراعلیٰ بلوچستان ، وفاقی وزیرداخلہ کا نوٹس ، رپورٹ طلب

کوئٹہ، اسلام آباد( کرائم رپورٹر ، سٹاف رپورٹر ، دنیا نیوز،وقائع نگار، سٹاف رپورٹر)کوئٹہ میں سریاب روڈ پر بلوچستان یونیورسٹی کے باہر پولیس وین کے قریب دھماکے میں ایک اہلکار شہید 17افراد زخمی ہوگئے ، دھماکے کے بعد بھگدڑ مچ گئی،سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا، ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمیوں میں 13پولیس اہلکار اور 4عام شہری شامل ہیں ، پولیس اہلکارنعمت شہید ہوئے ، امیر خان،محمود خان،ندیم ،بابر مقبول ،خلیل احمد ،ڈاکٹر نظام الدین ،محمد حسین، شہریار، محمد رفیق، شاہ فیصل، محمد اسلم، محمد عمر ،مجیب اللہ،عبدالمالک ،عطا اللہ،راحیل اور کامران زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا، پانچ زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے ،صوبائی وزیر داخلہ ضیا لانگو نے کہا اہلکار یونیورسٹی کے سامنے احتجاج پر بیٹھے طلبا کی سکیورٹی پر مامور تھے ، حملہ آور طلبا کو نشانہ بنانا چاہتے تھے ، سکیورٹی سخت ہونے کی وجہ سے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا،شرپسند طلبا کو نشانہ بناکر افراتفری پھیلانا چاہ رہے تھے ۔ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور واقعہ میں ملوث افراد کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا،وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی پولیس بلوچستان سے رپورٹ طلب کر لی ،انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو بلوچستان کا امن تباہ نہیں کرنے دیں گے ،وفاقی حکومت صوبائی حکومت کو تمام وسائل اور معاونت فراہم کرے گی،وزیراعلیٰ بلوچستان نے بھی دھماکے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں