ضلعی حکومتوں کو شوگر ملز پر چھاپے مارنے کا اختیار نہیں : لاہورہائیکورٹ

 ضلعی حکومتوں کو شوگر ملز پر چھاپے مارنے کا اختیار نہیں : لاہورہائیکورٹ

کیاآپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ پنجاب میں شوگر کا کوئی بحران نہیں ،کنٹرولر کون ہے ؟عدالت کا وکیل سے استفسار ، علی ترین کیخلاف نوٹس تاحکم ثانی معطل،سانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوسری جے آئی ٹی کیخلاف درخواست کی سماعت ملتوی ، برجیس طاہر کو نیب طلبی کے معاملے میں یکم نومبر تک حفاظتی ضمانت، ڈینگی سپر ے کیلئے جاری ٹینڈرکے خلاف نوٹس جاری

لاہور(کورٹ رپورٹر)لاہورہائی کورٹ کے مسٹرجسٹس شاہد کریم پر مشتمل ڈویژن بینچ نے قراردیاہے کہ ضلعی حکومتوں کے پاس اختیار نہیں ہے کہ وہ ملوں پر چھاپے مارے ،فاضل بینچ نے یہ ریمارکس چینی کی قیمتیں مقرر کرنے اور شوگر ملوں پر چھاپوں کے خلاف دائر مختلف درخواستوں کی سماعت کے دوران دیتے ہوئے 26اکتوبر کو وکلائکومزیددلائل دینے کی ہدایت کردی۔کیس کی سماعت شروع ہوئی توشوگر ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے وکلائنے موقف اختیارکیا کہ وفاقی حکومت کے پاس قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار نہیں ،حکومت نے غیر قانونی طریقے سے قیمتیں مقرر کی ہیں،شوگر ملوں کے موقف کو صحیح طریقے سے سنا ہی نہیں گیا،ڈپٹی کمشنرز اختیارات نہ ہونے کے باوجود چھاپے مار کر ہراساں کررہے ہیں،زبردستی چینی کا سٹاک اٹھانے کے لیے ملوں پر چھاپے مارے گئے ،عدالت نے شوگر ملوں پر چھاپے مارنے سے روکنے کا حکم دیا ،119روپے کی چینی منگوا کر 90روپے میں دے رہے ہیں ،حکومت اربوں روپے کا ریلیف دے رہی ہے اور ہمیں کہتی ہے بچت بہت کما رہے ہیں ، پنجاب میں اس طرح سے چینی کی فراہمی کی جارہی ہے ، حکومت خود 119روپے کی چینی امپورٹ کررہی ہے تو وہ منافع نہیں کما رہے ،فاضل بینچ نے شوگرملز کے وکیل سے استفسارکیا کہ کیاآپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ پنجاب میں شوگر کا کوئی بحران نہیں ہے ؟وکیل نے کہا کہ چینی بحران نہیں وافر مقدار میں موجود ہے ،کہیں بھی حکومت معاملے کے حل کے لئے ہمارے ساتھ نہیں بیٹھی ، فاضل بینچ نے استفسارکیا کہ کنٹرولر جنرل کون ہے ؟شوگر ملز کے وکیل نے کہا کہ سیکرٹری نیشنل فوڈ اینڈ سکیورٹی ہی کنٹرولر جنرل ہے ،رولز آف بزنس کے تحت تو سیکرٹری فوڈ لوکل اجلاس طلب کر ہی نہیں سکتا ،فاضل بینچ نے مذکورہ بالاریمارکس اور حکم کے ساتھ کیس کی سماعت ملتوی کردی۔ ادھر عدالت نے ایف بی آر کی طرف سے پی ٹی آئی کے رہنماجہانگیر خان کے بیٹے علی خان ترین کوغیر ملکی اثاثے ڈکلیئر نہ کرنے پربھجوائے گئے نوٹس تاحکم ثانی معطل کردئیے ،عدالت نے سیکرٹری ریونیو ڈویژن اورچیئرمین ایف بی آر سمیت مدعاعلیہان سے آئندہ سماعت پرجواب طلب کرلیاہے ۔ادھر لاہورہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوسری جے آئی ٹی کیخلاف درخواست کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی ، دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کو چیلنج کرنے والے اہلکاروں کے وکیل درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل جاری رکھیں گے ۔ علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگی رہنما ایم این اے برجیس طاہر کو نیب طلبی کے معاملے میں یکم نومبر تک حفاظتی ضمانت دے دی اور احتساب عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ۔ لاہور ہائیکورٹ میں نادرا کو وراثتی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے اختیارات کی منتقلی کے خلاف کیس میں درخواست گزار وکیل کو مزید دلائل دینے کی مہلت دیدی ،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ شہریوں کی آسانی کے لیے اختیار نادرا کو دیا گیا ہے ، نادار کو سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی اجازت دینا کوئی برائی نہیں ۔؟ جسٹس عائشہ اے ملک نے ریمارکس دیئے کہ حکومت نے عوام کی آسانی کے لیے نادرا کو جانشینی سرٹیفکیٹ دینے کا اختیار دیا،آپ کو کیا پرابلم اور پریشانی ہے ،اگر آپ کو کوئی اعتراض تھا تو آرڈیننس کو چیلنج کرنا چاہیے تھا ؟۔ ادھرلاہور ہائیکورٹ نے ڈینگی سپرے کے جاری ٹینڈر کے خلاف درخواست پر ڈائریکٹر جنرل پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کو نوٹس جاری کر کے جواب مانگ لیا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں