ایچ ای سی ،اعلیٰ تعلیم کے ادارے زوال پذیر : عرفان صدیقی
وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ہنگامی طورپر تعلیمی بجٹ میں اضافہ کرنا ہوگا ، تعلیمی ایمرجنسی نافذنہ کی تو بحران کا سامنا ہوگا:چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے تعلیم
اسلام آباد(صباح نیوز)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم وتربیت کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ اگر ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ نہ کی گئی اور موجودہ صورت حال برقرار رہی تو سنگین قومی بحران کا سامنا ہوگا۔ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ہائر ایجوکیشن کمیشن غیرفعال ہوچکا ہے ، اسے مالی مشکلات کا سامنا ہے اور وہ سرکاری اہتمام میں چلنے والی یونیورسٹیوں کو وسائل فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے ۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ملک کی پانچ اعلیٰ ترین یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے انکشافات نے انہیں چونکا کے رکھ دیا ہے ۔ اس سلسلے میں وہ کمیٹی کو اعتماد میں لے کر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو خط لکھیں گے کہ جامعات کی مالی مشکلات کا فوری ازالہ کیاجائے ۔ شرم کا مقام ہے کہ یونیورسٹی کے پاس سائنسی تجربات کے لئے کیمیکلز خریدنے کے پیسے بھی نہ ہوں اور لیبارٹریوں پر تالے پڑجائیں۔ ایک سوال کے جواب میں عرفان صدیقی نے کہا ابتدائی تعلیم آئین کے آرٹیکل 25 اے کے مطابق سرکار کی ذمہ داری ہے لیکن 5 سے 16 سال کی عمر کے اڑھائی سے تین کروڑبچے سکولوں سے باہر ہیں۔