تمام یورپی ممالک فرانس کیساتھ ، سفیر کو نکالنا ناقابل عمل : وزیر داخلہ

تمام یورپی ممالک فرانس کیساتھ ، سفیر کو نکالنا ناقابل عمل : وزیر داخلہ

معاملہ پارلیمنٹ میں لے کر گئے تو اپوزیشن نہیں آئیگی،پاکستان ایٹمی ملک ، پابندیاں لگانے کی سازشیں ہو رہیں ، پکڑے گئے اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد پر بات کیلئے تیار،مظاہرین کوسڑک کھول دینی چاہیے :شیخ رشید

اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر،دنیا نیوز)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا تمام یورپی ممالک فرانس کے ساتھ ہیں ، سفیر کو نکالنے کا مطالبہ ناقابل عمل ہے ، کالعدم جماعت کے دیگر تمام مطالبات پر اتفاق ہے ، ملک و قوم کی بہتری کیلئے مثبت فیصلے کی امید رکھتا ہوں، ہم ملک میں ہر صورت امن برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ملکی سکیورٹی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں وزیر داخلہ، وزیر مذہبی اموراور بعض دیگر وزراء کے علاوہ چیف آف آرمی سٹاف ، ڈی جی آئی ایس آئی ، ڈی جی ایم آئی سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلی حکام نے شرکت کی ، ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کو کالعدم تنظیم کے احتجاج اور اس سے نمٹنے کے اقدامات کے علاوہ تنظیم کے مطالبات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کالعدم تنظیم کو کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی،وزیر داخلہ شیخ رشید راستوں کو کلیئر کرنے اور احتجاج ختم کرنے کیلئے کہیں گے ،اجلاس میں کالعدم تنظیم کے فرانس کے سفیر کے انخلا کے معاملے کا بھی گہرائی سے جائزہ لیا گیااور ملک کو اندرونی بالخصوص عالمی سطح پر درپیش چیلنجوں کے باعث اس مطالبے کو ناقابل عمل قرار دیا گیااور وزیر داخلہ کو اس بارے میں تنظیم کی قیادت سے مشاورت کی ہدایت کی گئی،اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو مذاکرات کی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے ، مظاہرین کے ساتھ طے شدہ تمام معاملات پر قائم ہیں، فرانسیسی سفیر کے انخلا کے مطالبہ کے سوا دیگر تمام مطالبات پر بات چیت ہو سکتی ہے ، مظاہرین کو وعدے کے مطابق سڑک کے دونوں اطراف کھول دینے چاہئیں، دھرنے کے دن وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر حکومتی سطح پر یوم ولادت رسولؐ کا جشن بھرپور انداز میں منایا جا رہا تھا، ناموس رسالت اور ختم نبوت پر یقین کے بغیر ہم مسلمان نہیں ہو سکتے ، ناموس رسالت، کا تحفظ ہم سب پر فرض ہے ، میں نے ناموس رسالت پر پارلیمنٹ ہائوس میں سب سے پہلے آواز اٹھائی، ناموس رسالت پر میں نے سب سے زیادہ جیلیں کاٹیں، پاکستان کی اساس لا الہ الا اﷲ پر ہے ، ہم ملک میں ہر صورت امن برقرار رکھنا چاہتے ہیں اور کوئی ایسی بدامنی نہیں چاہتے جس سے پاکستان کی سالمیت کو کوئی اثر پڑے کالعدم جماعت کے جتنے لوگ پکڑے گئے ہیں اور فورتھ شیڈول میں ہیں، اس معاملہ پر بھی بات کرنے کیلئے تیار ہیں، ایک مطالبے پر 2 نومبر کی تاریخ طے کی ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ اس معاملے کو مستقل طور پر حل کریں، ایسا نہ ہو کہ یہ 2 نومبر کو پھر احتجاج کریں، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر فرانس کے سفیر کے معاملے کو پارلیمنٹ میں لے کر گئے تو وہاں اپوزیشن نہیں آئے گی ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں