کالعدم تنظیم کا مارچ، سادھوکی کے قریب جھڑپیں، 3 پولیس اہلکار شہید، ٹی ایل پی سے عسکریت پسند گروہ کے طور پر نمٹا جائیگا: وفاقی حکومت، پنجاب میں 2 ماہ کیلئے رینجرز تعینات
یہ سیاسی نہ مذہبی جماعت،مظاہرین میں 27کلاشنکوف بردارشامل ،ریاست کی رٹ کو چیلنج نہیں کرنے دینگے ،القاعدہ تک کو شکست دی، انکی کوئی حیثیت نہیں،فیک نیوز کیخلاف کارروائی ہوگی:فواد ، فرانسیسی سفیر پاکستان میں نہیں، سفارتخانہ بند نہیں کرسکتے ،ہوش کے ناخن لیں واپس چلے جائیں یہ نہ ہوعالمی پابندیاں لگ جائیں،پھر مقدمات کا فیصلہ ہمارے اختیار میں نہیں رہے گا:شیخ رشید
اسلام آباد،لاہور، راولپنڈی (نمائندگان دنیا، خصوصی نیوز رپورٹر، خبر نگار، خصوصی نامہ نگار) کالعدم تنظیم کے مارچ کے دوران سادھوکی کے قریب جھڑپوں میں 3پولیس اہلکار شہید ، سینکڑوں زخمی ہوگئے ، پنجاب میں 2ماہ کیلئے رینجرز تعینات کردی گئی، وفاقی حکومت کا کہنا ہے کالعدم جماعت مذہبی ہے نہ سیاسی ،اس سے عسکریت پسند گروہ کے طورپر نمٹا جائیگا۔ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کالعدم جماعت کے تمام مطالبات ماننے سے انکار کردیا اور راستے بند کرنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا اور ہدایات جاری کیں ،اجلاس میں مظاہرین کو جی ٹی روڈ پر روکنے کا فیصلہ کیاگیا اور جہلم پل پر رینجرز کو تعینات کردیا گیا ،وزیراعظم نے کہا کسی کو بھی قانون کو ہاتھ میں لینے نہیں دیا جائے گا، سیاسی مقاصد کیلئے تشدد کا راستہ اختیار نہیں کرنے دیں گے ، پولیس والوں کو مارنا سیاسی کارکنوں کاکام نہیں،کابینہ نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والے عسکریت پسند عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ،اس موقع پر رینجرز تعینات کرنے کی بھی منظوری دی گئی،بعد ازاں وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے پریس بریفنگ میں کہا کالعدم تحریک لبیک ایک عسکریت پسند گروپ ہے ، 2015میں یہ قائم ہوئی، بہانہ بناکر سڑکیں بلا ک کرنا انہوں نے وتیرا بنا رکھا ہے ، آئیڈیا رکھنا ہر ایک کا حق ہے لیکن اگر کسی کا آئیڈیا نہ مانا گیا تو وہ بندوق اٹھا لے ، تشدد کا اختیار پرائیویٹ گروپس میں بانٹنا شروع کر دے تو ریاست کی رٹ ختم ہو جائے گی،اس لئے کابینہ کے اجلاس میں واضح فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس طرح کی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، کسی کو ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کا اختیار حاصل نہیں،ہم نے القاعدہ جیسی بڑی بڑی دہشت گرد تنظیموں کو شکست دی ہے ، انہیں دھول چٹائی ہے ، کوئی ریاست پاکستان کو کمزور سمجھنے کی غلطی نہ کرے ، ان کی کوئی حیثیت نہیں، چھ مرتبہ یہ لوگ تماشا لگا چکے ، ہم نے ہر مرتبہ صبر کا مظاہرہ کیا لیکن ان کی لیڈر شپ میں کچھ ایسے لوگ ہیں جو چاہتے ہیں سڑکوں پر خون خرابہ ہو، پچھلی بار احتجاج میں چھ پولیس اہلکار شہید ، 700 سے زائد زخمی ہوئے ، اس مرتبہ بھی دو دنوں کے دوران تین پولیس اہلکار شہید اور 49 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، 27 کلاشنکوف بردار سادھوکی میں اس تحریک کے اندر شامل رہے ،یہ سڑکیں بند کرلیں اور ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہیں، ہم کتنا ان کا لحاظ کریں گے ، وزیراعظم کی صدارت میں گزشتہ روز اجلاس میں پاک فوج، انٹیلی جنس اداروں اور متعلقہ حکام نے شرکت کی جس میں واضح پالیسی فیصلہ کیا گیا کہ کالعدم تحریک لبیک سے دہشت گرد پارٹی کے طور پر ڈیل کیا جائے گا، انہیں قطعا سیاسی جماعت کے طور پر ڈیل نہیں کریں گے ، اس ضمن میں باقی اداروں کو بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے ، جو لوگ یوٹیوب اور سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں وہ اپنے رویوں پر نظرثانی کریں، اس میں کچھ میڈیا کے لوگ بھی شامل ہیں، فیک نیوز کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، ہمیں ریاست پاکستان کی عزت اور پاکستان کے لوگوں کی عزت کا خیال ہے ، پی ٹی اے کو واضح ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، سوشل میڈیا پر فیک نیوز پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی،یہ نبی کریمﷺ کے نام پر سیاست کر رہے ہیں جبکہ نبی کریمﷺ کی تعلیمات ہیں کہ راستے میں پڑا پتھر یا کانٹا بھی ہٹانا نیکی ہے ،تحریک لبیک کو کس طرح رجسٹر کیا گیا، اس بارے میں الیکشن کمیشن سے پوچھا جانا چاہیے ، کالعدم تحریک لبیک پر پابندی کا کیس پنجاب حکومت کی طرف سے آیا، اینٹی ٹیررازم ایکٹ کے تحت اسے کالعدم قرار دیا گیا، پولیٹیکل پارٹی کے طور پر کالعدم قرار دینے کا اختیار سپریم کورٹ کے پاس ہے ، ہم نے اس حوالے سے ریفرنس بھیجنا ہے ، اٹارنی جنرل آفس میں اس کی تیاری ہو رہی ہے ، تمام شواہد ڈال کر سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا جائے گا۔ ایک ایسے وقت جب پاکستان کو کرکٹ میچ جیتنے سمیت سعودی عرب سے مالی سہولت کی خوشخبریاں مل رہی ہیں، اس طرح کے گروپوں کا احتجاج کرنا سمجھ سے بالا ہے ، یہ کٹھ پتلیاں ہیں، استعمال ہو رہی ہیں، کراچی میں جب ان کے خلاف کارروائی ہوئی تو 35لاکھ ٹویٹ انڈیا سے ہوئے ، اس کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا تھا، اب بھی ان کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہو سکتا ہے ، سوشل میڈیا پر فیک نیوز پھیلانے والوں کے خلاف پی ٹی اے کریک ڈاؤن کرے گا۔ علاوہ ازیں فواد چودھری نے الیکشن کمیشن کے باہرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکالعدم تحریک لبیک کو جی ٹی روڈ پر چلنے والا معاملہ فوری ختم کرنا چاہیے ، وہ مسائل میں اضافہ نہ کریں، روز روز کا تماشا ختم ہونا چاہیے ۔ دریں اثنا وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کالعدم ٹی ایل پی نے عسکریت پسندی کو اختیار کر رکھا ہے ، اس نے کلاشنکوفوں سے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی جس سے تین پولیس اہلکار شہید اور 70 زخمی ہوئے جن میں سے 8 کی حالت تشویشناک ہے ، پنجاب میں رینجرز تعینات کر رہے ہیں، پنجاب حکومت کی درخواست پر 60 دنوں کیلئے رینجرز تعینات ہو گی، احتجاج کرنے والوں سے ابھی بھی کہتا ہوں کہ ہوش کے ناخن لیں اور وعدے کے مطابق واپس چلے جائیں، فرانس کے سفارتخانہ کو بند نہیں کر سکتے ، فرانسیسی سفیر پاکستان میں نہیں ہے ، یہ بات کالعدم ٹی ایل پی والوں کو بتائی ہے ، سیاستدان ہونے کی حیثیت سے مذاکرات کیلئے اپنے دروازے بند نہیں کر سکتا تاہم یہ بھی نہیں چاہتا کہ سکول بند ہوں اور مریض ہسپتال نہ جا سکیں، وزیراعظم نے دو بار مجھے بلا کر سختی سے ہدایت کی ہے کہ سوشل میڈیا پر اس حوالے سے چلائی جانے والی جھوٹی خبروں پر ایف آئی اے سائبر کرائم کے تناظر میں کارروائی کرے ،یہ کالعدم جماعت ہے اور اگر ان کی جانب سے یہ سلسلہ جاری رہا تو ان پر عالمی سطح پر پابندیاں لگ سکتی ہیں پھر ان کے مقدمات کے بارے میں فیصلہ کرنا ہمارے اختیار میں نہیں رہے گا۔ ادھر وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق پنجاب حکومت کی درخواست پر رینجرز دو ماہ کے لئے پنجاب بھر میں تعینات کی گئی ہے ،پنجاب حکومت نے 8اضلاع لاہور، راولپنڈی، شیخو پورہ، گوجرانوالہ، جہلم، چکوال، گجرات، فیصل آباد میں فوری رینجرز تعینات کرنیکا فیصلہ کیا ہے ، باقی اضلاع میں صورتحال دیکھتے ہوئے رینجرز تعینات کی جائے گی۔ وزارت داخلہ کی ہدایت پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کالعدم جماعت کے سوشل میڈیا ہینڈلرزکیخلاف ملک بھر میں بڑا کریک ڈاؤن کرنے کیلئے سرگرم ہو گیا،قبل ازیں پولیس اور انتظامیہ نے سادھوکی میں بھی خندق کھود دی ،سادھوکی کے قریب مظاہرین کی پولیس کے ساتھ شدید جھڑپ ہوئی،کالعدم تنظیم کی طرف سے گولیاں استعمال کرنے کی وجہ سے پنجاب پولیس پیچھے ہٹ گئی ،ہزاروں کی تعداد میں مرید کے جانے والی لاہورپولیس اور دیگر پولیس اپنے اضلاع کو واپس جانا شروع ہو گئی ، پولیس کے پیچھے ہٹنے سے کالعدم تنظیم کے کارکن اسلام آباد کی طرف روانہ ہو گئے ،جھڑپ کے دوران شہید ہونے والے ایک پولیس اہلکار کی شناخت اکبر کے نام سے ہوئی جو تھانہ کنگن پور میں تعینات تھا ، زخمیوں میں 2ڈی ایس پی ، 5انسپکٹرز بھی شامل ہیں ، کالعدم تنظیم کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ان کے بھی 4کارکن دم توڑ گئے ہیں،جی ٹی روڈ پر کئی گھنٹے تک ٹریفک بند رہی جس سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں تصادم کے باعث گاڑیوں میں لوڈ کیا ہوامال خراب ہو گیا،مظاہرین نے پولیس وین پر حملہ کیا اور وین اور کھانا لیکر بھاگ گئے ،تصادم کے بعد لاہور میں ہال روڈ،مال روڈ،فیروز پور روڈ ،مسلم ٹائون ،اچھرہ ،چونگی امرسدھو اور دیگر مقامات پربھی مظاہرے کئے گئے ،پولیس نے مظاہرین کو منتشر کیا۔ ادھر کالعدم تنظیم کے اسلام آباد کی جانب مارچ کے پیش نظر راولپنڈی مری روڈ پھر مکمل سیل کر دیا گیا۔ فیض آباد فلائی اوور ،سٹیڈیم روڈ ، راول روڈ ، کری روڈ ، ایئر پورٹ روڈ ، مریڑ چوک ، کچہری چوک اور مال روڈ سمیت اندرون شہر کی سڑکوں پر کنٹینر اور بھاری رکاوٹیں لگا کر پولیس ،رینجرزاورایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ راولپنڈی اسلام آباد کے تمام داخلی و خارجی راستوں کی بندش سے جڑواں شہروں میں نظام زندگی مفلوج ہو گیا اور ہر طرح کی آمدورفت معطل ہو گئی۔ طلبا وطالبات کی تعلیمی اداروں ، ملازمت پیشہ افراد کی دفتر اور تاجروں کی کاروباری و تجارتی مراکز تک رسائی معطل ہو گئی اور شہری گھروں میں محبوس ہو کر رہ گئے ۔ میٹرو بس سروس کی بندش سے جڑواں شہروں کے درمیان سفری سہولت بھی ختم ہو گئی۔ زیادہ حساس قرار دیئے گئے مقامات پر گنجان آباد رہائشی علاقوں کے راستوں کو سیل کرنے کے ساتھ وہاں ہوٹل ، بیکریاں ، تندور اور جنرل سٹورز بھی بند کروا دیئے گئے ۔ مری روڈ پر پبلک ٹرانسپورٹ، بینک اور دفاتر بند ہیں۔ ٹریفک پولیس کے مطابق مری روڈ بند ہونے کی وجہ سے شہری متبادل کے طور پر ایکسپریس وے اور آئی جے پی روڈ سے راولپنڈی میں داخل ہو سکیں گے ۔ پنجاب ہاؤس سے ٹریفک کو جھنڈا چیچی بازار جبکہ حیدر روڈ ٹرن سے صدر کی طرف موڑا جا رہا ہے ۔ شہری راولپنڈی سے اسلام آباد میں داخلے کیلئے پشاور روڈ اور اولڈ ایئر پورٹ روڈ استعمال کر سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ اتھارٹی لاہور نے لاہور کے تمام ٹیچنگ ہسپتالوں کو ہائی الرٹ جاری کر دیا ، سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال مریدکے کا دورہ کر کے زخمی اہلکاروں کی عیادت کی۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا پولیس شہدا کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے ،وزیراعلیٰ نے قانون ہاتھ میں لینے والے عناصر کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ قانون کی عملداری کو ہر صو رت یقینی بنایا جائے گا ،زخمی پولیس اہلکاروں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں، ادھر کامونکی میں لاہور پولیس کو مزید اینٹی رائٹ سامان پہنچا دیا گیا ،سامان میں آنسو گیس کے 5ہزار شیل ، دفاعی شیٹیں اور دیگر اشیا شامل ہیں،اہلکاروں کے کھانے کیلئے 80لاکھ کے فنڈزپولیس کو جاری کردئیے گئے ،تتلے عالی میں 6کارکنوں کوگرفتارکرلیا گیا،مظاہرین نے چناب پل پر ٹریفک کو روکنے کے بعد متبادل اطراف سے جانیوالی ٹریفک کے راستوں کو بھی بند کردیا ،شہباز پور پل اور ہیڈ خانکی کی طرف سے مسافر اب گجرات نہیں پہنچ سکیں گے ،ادھر وزیر آباد کے پاس پہلے سے کھود ی گئی خندق کے باعث لوگوں کو سخت پریشانی کا سامنا ہے ،لالہ موسیٰ جی ٹی روڈپر ٹریفک جام کے باعث لمبی قطاریں لگ گئیں،جہلم پل کی حفاظتی دیواریں بھی توڑ دی گئیں،کنٹینر رکھ دئیے گئے ، ریلوے انتظامیہ نے لاہور سے راولپنڈی کے درمیان چلنے والی تمام ٹرینیں عارضی طورپر معطل کر کے ان کا روٹ تبدیل کردیا،پشاور سے براستہ راولپنڈی لاہور آنے اور جانے والی ٹرینوں کو براستہ جنڈ، بسال، کندیاں، سرگودھا، سانگلہ ہل، شیخوپورہ، لاہور روانہ کیا جارہا ہے ۔