ثاقب نثار بتائیں کس نے ہمیں سزا دینے پر مجبور کیا: مریم نواز، چینلز کے اشتہارات کنٹرول کرینکے اعترافی بیان کی تحقیقات کرینگے: فواد
عمران خان سازش کے بینیفشری،وزرا خود کو بچانے کیلئے دفاع کر رہے ، عدلیہ پر انگلی اٹھی ، وہ خود معاملہ دیکھے ،اشتہارات روکنے کی آڈیو درست ،میری ہی آواز:نائب صدر ن لیگ ، پبلک فنڈ زکو کنٹرول کرنا جرم، مریم نے پرویز رشید دور میں وزارت اطلاعات کو کٹھ پتلی بنا رکھاتھا،کچھ چینلز کو سزا دی، کچھ کو نوازا،وفاق کے 10ارب خرچ کئے :وزیر اطلاعات ، مریم کی آڈیو پرانی ، گفتگو پارٹی کے اشتہارات سے متعلق تھی، کچھ غلط نہ کیا ہو تو اسی طرح کھل کر اعتراف کیا جاتا ہے ،ایوان عدل پر داغ والی ویڈیو کا جواب دیں :مریم اورنگزیب
اسلام آباد(سیا سی رپورٹر،دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا سابق چیف جسٹس ثاقب نثار قوم کو بتائیں انہیں کس نے ہمیں سزا دینے کیلئے مجبور کیااور کس نے کہا کہ عمران خان کو لانا ہے ، ثاقب نثار کے گناہوں کا بوجھ عدلیہ نہ اٹھائے ، چینلز کے اشتہارات روکنے کی آڈیو درست ،میری ہی آوازہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ ن سیکرٹریٹ اسلام آباد میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، احسن اقبال، مریم اورنگزیب، طارق فضل چودھری، جاوید لطیف اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، مریم نواز نے کہا ثاقب نثار کی آڈیو کے بارے میں کہا گیا کہ جملے جوڑ کر آڈیو بنائی گئی ہے ، ثاقب نثار نے مان لیا کہ آواز ان کی ہے ، آڈیو کا ٹرانسکرپٹ پڑھ کر سناتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ یہ جملے کہ عمران خان کو لانا اور نواز شریف اور مریم نواز کو سزا دینی ہے ،ثاقب نثار کے خلاف چارج شیٹ اور اعتراف جرم ہیں ، انصاف کس طرح ہوتا رہا وہ سب قوم کے سامنے ہے ، آڈیو آنے پر ایک چینل نے فرانزک کا کام شروع کر دیا، کچھ جملے تکیہ کلام ہوتے ہیں عمران خان اپنی ہر تقریر میں ایک بات کرتے ہیں ، آڈیو میں اصل جملے ہیں نواز شریف کو سزا دینی ہے مریم نواز کو سزا دینی ہے میں اس چینل کو کہنا چاہتی ہوں کہ یہ جملے کون سی تقریر میں بولے تھے میٹھا میٹھا ہپ ہپ کڑوا کڑوا تھو تھو،اس چینل نے ایک پراپیگنڈا کیا،اس آڈیو کا امریکا کی ایک بڑی کمپنی نے فرانزک کیااس کی فرانزک رپورٹ ساتھ لگی ہوئی ہے اور اس میں لکھا ہے اس میں کوئی ایڈٹنگ نہیں ہے ، فرانزک رپورٹ پر شک ہے تو امریکی عدالتوں میں چیلنج کریں،یہ5ویں شہادت نواز شریف کے حق میں آئی ہے ،سب سے پہلی گواہی شوکت عزیز صدیقی کی آئی انہو ں نے سنگین الزامات لگائے ،جج ارشد ملک کی ویڈیو میں نے جاری کی تھی، جسٹس کھوسہ صاحب نے تب فرمایا تھا کہ یہ نظام عدل پر کالا دھبا ہے اس کالے دھبے کو اس طرح دھویا کہ جج کو نکال دیا گیا مگر فیصلہ آج بھی موجود ہے ،نواز شریف کو آج تک انصاف نہیں دیا گیا پھر گلگت بلتستان کے سابق چیف جج کا بیان حلفی سامنے آیاانہوں نے بھی ثاقب نثار کے بارے میں بتایا کہ انہوں ایک جج کو فون کر کے کہا کہ مریم نواز اور نواز شریف کو ضمانت نہیں دینی شوکت عزیز صدیقی زندہ ہیں ان کو بلائیں جسٹس شمیم صاحب کو بلائیں جب ثاقب نثار کو کہا کہ آپ اس کو ڈیفینڈ کریں گے تو کہتے ہیں میں پاگل ہوں کہ عدالتوں کے چکر لگائوں ثاقب نثار صاحب بتائیں کہ کیا تین بار کا وزیراعظم پاگل تھاکروڑوں ووٹ لینے والا وزیراعظم اپنے خاندان سمیت عدالتوں کے چکر لگاتا رہا،ثاقب نثار کو کہتی ہوں اپنا دفاع خود کریں آڈیو جھوٹی نکلے گی تو آپ کو پیسے ملیں گے پھر جتنے چاہیں ڈیم بنائیں ، ثاقب نثار صاحب جرأت کریں، سامنے آئیں اور قوم کو بتائیں کس نے انھیں ہمیں سزا دینے کیلئے مجبور کیااور کس نے کہا کہ عمران خان کو لانا ہے ، آج یا کل سچ قوم کو بتانا ہوگا۔مریم نوازنے مزید کہا کہ اس سب کے باوجود عدلیہ کا احترام ہے ، ادارہ میرا ہے ادارے میں محب وطن لوگ بیٹھے ہیں ، ثاقب نثار کے گناہوں کا بوجھ عدلیہ نہ اٹھائے ، عدلیہ پر انگلی اٹھی ہے وہ خود یہ معاملہ دیکھے ۔جب آڈیو سامنے آئی تو عمران خان نے ترجمانوں کا اجلاس طلب کرلیا حالانکہ مہنگائی کے حوالے سے ایسا کچھ نہیں کیا گیا، ثاقب نثار چپ اور وزرا ان کے دفاع میں ہلکان ہیں ،شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بنے ہوئے ہیں، عمران خان ملک کو نہیں ثاقب نثار کو بچارہے ہیں،سازش کے سب سے بڑے بینیفشری خود عمران خان ہیں،اداروں کی تباہی کے ذمہ دار بھی عمران خان ہیں ،ہم بطور پاکستانی عدلیہ کو تمام شک و شبہات سے بلا تر دیکھنا چاہتے ہیں لیکن ثاقب نثار صاحب نے عدلیہ کو بدنام کیا ہے ، فیصلہ کروانے والے اب بھی پس پردہ ہیں لیکن عدلیہ بدنام ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ میرے پاس تمام تر شواہد موجود ہیں لیکن عدلیہ اپنے وقار پر لگے داغ کو خود دھوئے ۔اس سوال پر کہ آپ نے جو پانچ شواہد دئیے ان کو لے کر آپ عدالت جائیں گی، مریم نواز نے کہا کہ ‘میرے پاس بالکل وہ شواہد موجود ہیں، میرے وکلا کی ٹیم ان کو دیکھ رہی ہے ۔ پہلے تو میری معزز جج صاحبان سے اپیل یہی ہے کہ وہ اس بات کا نوٹس لیں کیونکہ انگلیاں ان پر اٹھی ہیں،یہ صرف نواز شریف کا کیس نہیں ہے ، یہ پوری قوم کا کیس ہے ، ثاقب نثار کے گناہوں کا بوجھ عدلیہ نہ اٹھائے ، عدلیہ اس معاملے سے خود کو علیحدہ کرلے ، ججز کے ہاتھ میں ہے نواز شریف کو انصاف دیں اور اپنے چہرے سے اس دھبے کو دھوئیں، ہم انہیں یہ موقع دے رہے ہیں۔ ثاقب نثار22کروڑعوام کے مجرم ہیں، وہ جتنی جلدی غلطیاں سدھارلیں گے بہترہے ،کیونکہ اس سازش کے نتیجے میں جس شخص کو آپ نے مسند اقتدار پر بٹھایا، اس شخص نے 22 کروڑ عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے ۔چینلز کے اشتہارات روکنے سے متعلق وائرل ہونے والے آڈیو کلپ کی وضاحت دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا وہ آواز میری ہی ہے اور آڈیو درست ہے ،میں یہ نہیں کہہ رہی کہ وہ آڈیو جوڑ توڑ کر بنائی گئی ہے یا میری آواز نہیں ہے ، وہ میری آواز ہے ،یہ کافی پرانی بات ہے ، تب میں پارٹی کا میڈیا سیل چلارہی تھی، آج کا جو ٹاپک ہے اسی پر رہیں، اُس معاملے پر میں بہت لمبی بات کرسکتی ہوں،مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا مریم نواز کی گفتگو پارٹی اشتہارات سے متعلق تھی، یہ ایک پرانی آڈیو ہے جس پر مریم نواز نے جرأت کے ساتھ سچ بولا،پارٹی اشتہار سے متعلق فیصلہ پارٹی ہی کرتی ہے ،مریم نوازنے اس وڈیو کو مانا کیونکہ اس میں چھپانے والی کوئی بات تھی ہی نہیں، جب کچھ غلط نہ کیا ہو تو اسی طرح کھل کر اعتراف کیا جاتا ہے ،اس آڈیو پر طوفان برپا کرنے کی ضرورت نہیں،اصل معاملے سے توجہ ہٹائی نہیں جاسکتی،اس آڈیو کا جواب دیں جس نے بائیس کروڑ عوام کو مہنگائی، بے روزگاری کے جہنم میں دھکیل دیا،جس کی وجہ سے معیشت کا کباڑا ہوا اور قوم کا ووٹ چوری کرکے کٹھ پتلیاں مسلط کی گئیں ،جس سے عدل کے ایوان کے ماتھے پر داغ لگ گیا۔ اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہا مریم نواز کا پبلک فنڈ زکو کنٹرول کرنا جرم ہے ،پرویز رشید کے دور میں وزارت اطلاعات کو کٹھ پتلی بنا رکھاتھا،کچھ چینلز کو سزا دی، کچھ کو نوازا گیا،وفاقی حکومت کے 10 ارب خرچ کئے گئے ،مریم کے چینلز کے اشتہارات کنٹرول کرنیکے اعترافی بیان اور جن صحافیوں کو فلیٹ اور پیسے دئیے گئے ان کی تحقیقات کرینگے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے مریم نواز کی طرف سے چینلز کے اشتہارات روکنے کی آڈیو کے درست ہونے کے اعتراف کے بعد وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، فواد چودھری نے کہا مریم نواز جب بھی بولتی ہیں ہمیں اچھے کی امید ہوتی ہے ، الحمد اللہ مریم نواز نے آج میڈیا سیل چلانے کا اعتراف کر کے اپنا ٹریک ریکارڈ برقرار رکھا ہے ،مریم نواز نے اعتراف کیا ہے کہ وہ میڈیا سیل چلا رہی تھیں، اس میڈیا سیل کی نشاندہی 2 نومبر 2015 کو انگریزی اخبار نے کی تھی کہ اس وقت وزیراعظم ہاؤس میں مریم نواز کی زیر سرپرستی سپیشل میڈیا سیل تشکیل دیا گیا تھا، اس میڈیا سیل میں پہلے 15 ممبران تھے ،2کروڑ روپے مزید بھرتیوں کے لئے مختص کئے گئے ، میڈیا سیل کے ارکان کی تعداد بڑھا کر 38 کر دی گئی اور اسے میڈیا کی تمام مہمات چلانے کے اختیارات دیئے گئے ، ایک منظم طریقے سے اس بدنام زمانہ سیل نے صحافیوں کو خریدا، ان میں رقوم تقسیم کیں جبکہ مخالف صحافیوں کو سزائیں دی گئیں،مریم نواز نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اس کام کی نگرانی کر رہی تھیں، میڈیا سیل کی منظوری سے 9 ارب 62 کروڑ 54 لاکھ 3 ہزار 902 روپے وفاقی حکومت کے خرچ کئے گئے ، مریم نواز نے کچھ چینلز کے نام لئے جن کو سزا دی گئی، کچھ کے نام نہیں لئے جنہیں نوازا گیا،ن لیگ کے سابق دور میں کچھ صحافیوں کو سزائیں ملیں، صحافتی تنظیموں اور صحافی برادری کی آنکھیں کھولنے کے لئے انہیں بتانا ضروری ہے کہ کسے نوازا گیا اور کسے سزا دی گئی، 10 ارب روپے کی رقم صرف اسلام آباد کی ایڈورٹائزمنٹ کی ہے ، پنجاب کی ایڈورٹائزمنٹ کو بھی بہت حد تک یہی میڈیا سیل کنٹرول کر رہا تھا، اس میڈیا سیل کے ذریعے تقریباً 15 سے 18 ارب روپے صحافیوں اور مختلف میڈیا گروپس میں تقسیم کئے گئے ،ایک پرائیویٹ شخص کی طرف سے سرکاری فنڈز کو ہینڈل کرنا سنگین جرم ہے ، میڈیا سیل کے ذریعے جو گورکھ دھندا کھیلا گیا اس کی سب سے بڑی شہادت ہمارے سامنے آئی ہے ، اس معاملے پر ہم نے انکوائری کرانے کا فیصلہ کیا ہے ، چند روز میں اس کی تفصیلات عوام اور میڈیا کے سامنے پیش کریں گے ، پرویز رشید کے دور میں وزارت اطلاعات کو کٹھ پتلی بنا رکھا تھا، سرکاری رقم کے استعمال میں کسی پرائیویٹ شخص کے اختیارات کیسے استعمال ہوئے ، اس کی تحقیقات کی جائیں گی، ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ن لیگ کے خلاف عدالتوں میں جو کیسز چل رہے ہیں وہ سادہ سے کیسز ہیں کہ یہ جائیداد ہیں، اس میں آپ رہ رہے ہیں اور اس کے پیسے کہاں سے آئے ؟ نیب آرڈیننس کے سیکشن 9 میں درج ہے کہ پراپرٹیز کی منی ٹریل پیش کی جائے ، اگر نہیں ہے تو یہ کرپٹ پریکٹس ہے ، انہوں نے کہا کہ ن لیگ منی ٹریل دینے کی بجائے اس سلسلے کو روکنا چاہتی ہے ، ن لیگ کے پاس شواہد ہیں تو وہ عدالتوں میں پیش کر دے ، عام آدمی بھی چاہتا ہے کہ چوروں سے پیسہ واپس آئے ،ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مریم نواز کا اعتراف صحافیوں کے لئے ٹیسٹ کیس ہے ، وہ کس طرح اس پر اپنا نقطہ نظر پیش کرتے ہیں،ہم اس معاملے کی انکوائری کر کے میڈیا کے سامنے پیش کریں گے کہ کس طرح سرکاری رقم کا غلط استعمال کیا گیا۔فواد چودھری نے اپنے ٹویٹ میں کہا امید ہے مریم اشتہارات کنٹرول کرنے کی طرح بیرون ملک جائیدادوں کا اعتراف بھی کرلیں گی،وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب اور تحریک انصاف کی رہنما کنول شوزب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ن لیگ آزاد عدلیہ اور آزاد اداروں کو برداشت نہیں کرسکتی، آج تک ان کے لندن فلیٹس کی رسیدیں نہیں آئیں،مریم نواز نے مانا کہ وہ تازہ ویڈیو سے فائدہ اٹھانے والی ہیں، جو ججز بریف کیس نہیں لیتے ان کے خلاف الزمات لگائے جاتے ہیں،مسلم لیگ ن کے عدلیہ پر حملے آج بھی جاری ہیں، شہباز گل نے کہا کہ مریم نواز نے جھوٹ سے پریس کانفرنس شروع کی۔ ان کے چچا اور والد بھی جھوٹ سے بات شروع کرتے ہیں۔