راشن پروگرام میں 65 فیصدصوبائی حکومتوں کافنڈ :ثانیہ نشتر
سندھ ،بلوچستان حامی نہیں ،ممکن ہے مستقبل میں 6اشیا پرسبسڈی ہو ، سندھ حکومت عوامی معاملات پر سیاست نہ کرے ، حسان خاور،پریس کانفرنس
لاہور (سیاسی رپورٹر سے ،اپنے سٹی رپورٹر سے )وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس راشن پروگرام کے تحت لوگ 15دسمبر سے آٹا ،گھی اور دالوں پر سبسڈی حاصل کرسکیں گے ۔ مستقبل میں ہو سکتا ہے یہ سبسڈی پٹرول سمیت 6اشیا پر ہو۔اس کیلئے لوگ 8171پر اپنے نام سے رجسٹرڈ نمبر کے ذریعے ایس ایم ایس کر سکتے ہیں ۔اگر ایک گھر میں 4 لوگ علیحدہ علیحدہ رہتے ہیں ،تو ان کی الگ الگ رجسٹریشن ہو سکتی ہے ۔اس کی حد اکتیس ہزار نہیں بلکہ پچاس ہزار آمدن والے افراد بھی اپلائی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے شادمان لاہور میں واقع جنرل سٹور کا دورہ کیا،اس موقع پر صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر یاور عباس ،ڈی سی لاہور عمر شیر چٹھہ سمیت ضلعی انتظامیہ کے افسرموجود تھے ۔ثانیہ نشتر نے کہا کریانہ دکانوں کی رجسٹریشن ویب سائٹ کے ذریعے ہو گی ،خریدار اپنا شناختی کارڈ اور موبائل ایس ایم ایس دکھائے گا۔ علاوہ ازیں 90شاہراہ ایوان وزیر اعلیٰ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہااس پروگرام میں 65 فیصد صوبائی حکومتوں اور 35 فیصد وفاقی حکومت کا فنڈ شامل ہو گا۔بلوچستان اور سندھ نے ابھی تک شمولیت کی حامی نہیں بھری، اتنابڑا پروگرام دنیا میں نہیں آیا۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرامز کرپشن کیوجہ سے بند ہو گئے ۔معاون خصوصی وزیر اعلیٰ حسان خاور نے کہا اس وقت عالمی منڈی میں پام آئل کی قیمتیں بڑھنا سب سے بڑا مسئلہ ہے ،سندھ حکومت سے درخواست ہے عوامی معاملات پر سیاست نہ کر ے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں تقریباًتین کھرب کا سود دینا پڑتا ہے جو پیسے واپس کرنے ہیں وہ اتنے زیادہ ہیں کہ قرض لیے بغیر واپس نہیں ہو سکتے ۔