صاف شفاف انتخابات الیکشن کمیشن کی ذمہ داری :سپریم کورٹ
جماعتی بنیادوں پربلدیاتی الیکشن کی قانون میں گنجائش نہیں:ایڈووکیٹ جنرل کے پی ، باقی صوبوں کا میکنزم اپنانے میں کیا مسئلہ؟جسٹس عمرعطا،اپیل چیف جسٹس کوارسال
اسلام آباد(سپیشل رپورٹر)سپریم کورٹ نے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرانے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل تین رکنی بینچ کی تشکیل کیلئے چیف جسٹس کو بھیج دی، جسٹس عمر عطا بندیال نے ریما رکس دیئے کہ جواب گزارو ں کا تعلق سیاسی جماعتوں سے ہے تمام فریقین عدالت کی معاونت کرتے ہوئے غیر جانبدار رہیں،جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف خیبر پختونخوا حکومت کی اپیل کی سماعت کی،ایڈووکیٹ جنرل شمائل بٹ نے کہا اگر حکومت جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرانے کیلئے راضی ہو بھی جائے تو قانون میں گنجائش نہیں،اپنی نوعیت کا پہلا الیکشن ہو گا جس میں ایک ہی بیلٹ پیپر پر ایک پارٹی کے تین امیدواروں کے انتخابی نشانات ہوں گے ،جسٹس عمر عطابندیال نے ریمارکس دئیے کہ آپ آرڈیننس لے آئیں ، باقی صوبوں کا میکنزم اپنانے میں کیا مسئلہ ہے ؟ ایک حل یہ ہو سکتا ہے کہ بیلٹ پیپرز پر امیدواروں کی تصاویر لگا دی جائیں،ایک ہفتے کا وقت دیتے ہیں تمام فریقین اپنی تجاویز سے عدالت کی معاونت کریں، جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ صاف شفاف انتخابات الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ،اگر الیکشن کمیشن آ کر کہے کہ انہیں انتخابات کرانے میں وقت درکار نہیں تو مسئلہ ختم ہو جائے گا، عدالت نے مزید سماعت 30نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے آبزرویشن دی کہ کیس تین رکنی بینچ سنے گا ،اس معاملے میں ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا اور مخالف فریقین قانونی نکات پر معاونت کریں۔