دنیا میں ہتھیاروں کی بجائے بیانیہ کی جنگ لڑی جا رہی :فواد
2018میں جو ہم نے سوچا تھا ، آج الحمد للہ اسے مکمل ہوتا دیکھ رہے ہیں ، جس کا بیانیہ مضبوط ہوگا، اسکی اہمیت ہوگی، ملازمین کی تعارفی تقریب سے خطاب
اسلام آباد (اے پی پی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ اس وقت دنیا میں ہتھیاروں کی بجائے بیانیہ کی جنگ لڑی جا رہی ہے ، جس کا بیانیہ جتنا مضبوط ہوگا، اس کی اتنی اہمیت ہوگی، بیانیہ کے ذریعے ہم اپنا موقف بہتر طریقے سے پیش کر سکتے ہیں، 2018میں جب ہم اقتدار میں آئے تو ریاستی میڈیا کی ڈیجیٹلائزیشن کیلئے کام کا آغاز کیا، اے پی پی کو عالمی خبر رساں اداروں کی طرز پر ڈیجیٹل نیوز ایجنسی بنانے کے لئے عملی اقدامات اٹھائے گئے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے پی پی کی ڈیجیٹلائزیشن منصوبے کے تحت بھرتی ہونے والے کنٹریکٹ ملازمین کی تعارفی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر منیجنگ ڈائریکٹر اے پی پی مبشر حسن، ایگزیکٹو ڈائریکٹر عدیلہ رباب کاظمی، انفارمیشن سروسز اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل سعید جاوید اور اے پی پی کے سینئر افسران بھی موجود تھے ۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اب ہتھیاروں کی بجائے بیانیہ اور رائے کے ذریعے جنگ لڑی جاتی ہے ، جس کا بیانیہ جتنا مضبوط ہوگا، اتنی اس کی اہمیت ہوگی ، اے پی پی کو رائٹرز اور اے ایف پی جیسے عالمی خبر رساں اداروں کی طرز پر ڈیجیٹل نیوز ایجنسی بنانے کی کوشش کی، 2018میں جو سوچا، آج الحمد للہ اسے مکمل ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے پی پی کو صحافت کے میدان میں جدید دور کے تقاضوں کو بروئے کار لاتے ہوئے صحافتی خدمات انجام دینے کی ضرورت ہے ،وفاقی وزیر اطلاعات نے موجودہ حکومت کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے انتھک کوششیں کرنے پر منیجنگ ڈائریکٹر اے پی پی مبشر حسن اور ان کی ٹیم کی محنت اور کاوشوں کو سراہا ۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے اے پی پی کے ڈیجیٹلائزیشن منصوبے کے لئے بھرتی ہونے والے ملازمین میں سروس کارڈز بھی تقسیم کئے ۔