انسداد ہراسیت ترمیمی بل پروفاقی وزیر،اپوزیشن ارکان میں تلخی
خواتین کو ہراساں کرنے سے متعلق بل پر سیاست کھیلی جا رہی :شیریں مزاری
اسلام آباد (نامہ نگار)سینیٹ قائمہ کمیٹی انسانی حقوق میں کام کی جگہوں پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف ترمیمی بل فوری پاس کرنے کی مخالفت پر اپوزیشن ارکان اور وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی،اجلاس کی صدارت چیئر مین ولید اقبال نے کی،کمیٹی نے ترمیمی بل پر 6دسمبرکو عوامی سماعت کرنے کا فیصلہ کیا، کمیٹی نے جوینائل جسٹس سسٹم (ترمیمی)بل 2021 ،اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری چائلڈ پروٹیکشن (ترمیمی)بل 2021 اورنیشنل کمیشن آن دی رائٹس آف چائلڈ (ترمیمی)بل 2021 کی متفقہ طور پر منظور ی دے دی ، وفاقی وزیر نے کہابلوں پرترامیم معمولی نوعیت کی ہیں بل میں لفظ "حکومت"کو "متعلقہ محکمہ"کے ساتھ تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے تاکہ تاخیر سے بچا جا سکے ،کام کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ (ترمیمی)بل 2021 پر ارکان نے کہااس پر مزید غور کرنے کی ضروررت ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہا مجھے نہیں معلوم کہ خواتین کو ہراساں کرنے سے متعلق بل پر سیاست کھیلی جا رہی ہے یا کچھ اور ہے ہم سے خواتین نے اس بل میں ترامیم کے لئے رابطہ کیا اور سپریم کورٹ نے بھی تشریح کے لئے کہا تھا،چیئرمین کمیٹی اوراپوزیشن ارکان کی فوری بل پاس کرنے کی مخالفت پر شیریں مزاری اور اپوزیشن ارکان میں تلخ کلامی ہوگئی ، چیئرمین ولید اقبال نے بل پرخواتین کے حقوق کی تنظیموں سے مشورہ کی سفارش کی۔