پاکستان نے بھی سفری پابندیاں عائد کردیں، کورونا کی خطرناک قسم اومی کرون سے بچاؤ کیلئے اقدامات، ہانگ کانگ، جنوبی افریقا، موزمبیق، نمیبیا، لیسوتھو، اسواتینی اور بوٹسوانا سے کوئی نہیں آسکے گا

پاکستان نے بھی سفری پابندیاں عائد کردیں، کورونا کی خطرناک قسم اومی کرون سے بچاؤ کیلئے اقدامات، ہانگ کانگ، جنوبی افریقا، موزمبیق، نمیبیا، لیسوتھو، اسواتینی اور بوٹسوانا سے کوئی نہیں آسکے گا

پھنسے پاکستانیوں کو 5دسمبر تک پہنچنے کی اجازت ، ائیرپورٹ پر ٹیسٹ ہونگے ،تمام شہری کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں یقینی بنائیں ، ماسک لازمی پہنا جائے : این سی او سی ، جاپان ،تھائی لینڈ ،عمان، یو اے ای،مصر،سعودی عرب، ترکی کابھی سفری پابندیوں کااعلان ،جنوبی افریقا کااحتجاج،ویمن ورلڈکپ کوالیفائرمیچ ،ورلڈاکنامک اجلاس ملتوی

اسلام آباد ،لاہور،کراچی (خصوصی نیوز رپورٹر،نیوزرپورٹر،اپنے سٹاف رپورٹر سے ،سٹاف رپورٹر،نیوزایجنسیاں ) کورونا کی نئی قسم ‘‘اومی کرون ’’ آنے کے بعد دنیا بھر میں ایک بار پھر خوف کی فضا پیدا ہو گئی ہے ،پاکستان نے ہانگ کانگ سمیت 6افریقی ممالک پر سفری پابندیاں عائد کردیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ہانگ کانگ ،جنوبی افریقا، لیسوتھو، اسواتینی، موزمبیق، بوٹسوانا اور نمیبیا پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ این سی اوسی کا کہنا ہے ان ممالک کو کیٹیگری سی میں شامل کیا گیا ہے ، مسافروں کی براہ راست اوربالواسطہ آمد پرفوری پابندی ہوگی،نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا تاہم ان ممالک میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی سہولت کے لیے 5 دسمبر تک سفر کی اجازت دی گئی ہے تاہم انہیں ٹیسٹنگ پروٹوکول سے گزرنا پڑے گا۔ پاکستانی شہریوں کو ایمرجنسی کی صورت میں آنے کی اجازت ہو گی،بورڈنگ سے 72 گھنٹے پرانا کورونا منفی ٹیسٹ لازمی ہوگا۔ ایئرپورٹ پر مسافر کا ریپڈ اینٹی جین ٹیسٹ کیا جائیگا،منفی آنے پر مسافر گھر پر تین دن کا قرنطینہ کرے گا۔ تیسرے دن دوبارہ ٹیسٹ کیاجائے گا ،پازیٹو آنے کی صورت میں دس دن کا قرنطینہ لازمی اختیار کرنا ہوگا جبکہ 10روز بعد اس کا پی سی آر ٹیسٹ کرایا جائے گا۔این سی او سی کی جانب سے ایوی ایشن ڈویژن ایئرپورٹ مینجمنٹ اور اے ایس ایف سے کہا گیا ہے کہ وہ ان ممالک کا سفر کرنے والے مسافروں کی سکریننگ کے لئے لائحہ عمل وضع کریں اور 29نومبر تک متعلقہ حکام کو آگاہ کریں ۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اس حوالے سے ٹویٹر پر لکھا کہ ضروری ہو گیا ہے کہ 12 سال سے زائد عمر کے تمام شہری جلد از جلد ویکسین لگوائیں،ماسک لازمی پہنا جائے۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ تیار اور چوکس رہے اور کورونا کی اس قسم کو ملک میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے فوری طور پر حفاظتی اقدامات کرے ۔ واضح رہے جنوبی افریقا میں کورونا کا تیزی سے منتقل ہونے والا نیا ویرینٹ رپورٹ ہونے کے بعدبرطانیہ ،امریکا سمیت یورپی یونین کے ممالک نے افریقی ممالک پر سفری پابندیاں عائد کی تھیں تاہم اب سنگا پور ،جاپان ،تھائی لینڈ ،عمان، یو اے ای،مصر،سعودی عرب، ترکی ،نیوزی لینڈ سمیت کئی ممالک نے 7افریقی ممالک کیلئے سفری پابندیوں کا اعلان کر دیا ہے جبکہ آسٹریلیا اس حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے کہ آیا اس وقت افریقی ممالک پر سفری پابندی لگانا ضروری ہے ۔ خطرے کے پیش نظر نیویارک میں 3دسمبر سے ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کرد یا گیا ہے ۔ عالمی ادارہِ صحت کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ دیگر منتقل ہونے والے وائرس کے مقابلے دوبارہ انفیکشن کا خطرہ زیادہ بڑھا سکتا ہے ۔نئی قسم انتہائی ‘‘باعثِ تشویش’’ ہے ،ایک سائنسدان کا کہنا ہے کہ یہ اب تک سامنے آنے والے تمام وائرسز سے خطرناک ہے ۔ تمام تر خدشات پر سائنسدانوں کے پاس کچھ کہنے کو نہیں۔ادھر جرمنی اوراسرائیل میں نئی قسم کا ایک ایک کیس جبکہ بوٹسوانا میں چار افراد میں تصدیق ہوئی ہے ۔ہانگ کانگ میں بھی کیسزسامنے آئے ۔ برطانوی وزیرصحت ساجد جاوید نے تصدیق کی ہے کہ برطانیہ میں بھی اومی کرون کے 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں،متاثرہ افراد نے حال ہی میں جنوبی افریقا کا سفر کیا تھا۔ تشخیص والے علاقوں میں ٹارگٹڈ ٹیسٹنگ کی جائے گی۔انہوں نے بتایاکورونا کی اب تک بنائی جانے والی ویکسینز کی موثریت 40 فیصد تک کم ہوسکتی ہے ۔اے ایف پی کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ برطانیہ آنے والے تمام مسافروں کو اس وقت تک قرنطینہ میں رہنے کی ضرورت ہوگی جب تک ان کا منفی پی سی آر ٹیسٹ نہیں آ جاتا۔ دکانوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ماسک پہننا دوبارہ لازمی قرار دے رہے ہیں۔جنوبی افریقا سے ہالینڈ آنے والی 2پروازوں کے 61مسافروں کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں ۔ادھر جنوبی افریقا نے مختلف ممالک کی جانب سے سفری پابندیوں کے اعلانات پر احتجاج ریکارڈ کرایا ہے ۔ وزیر صحت نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا چند سفری پابندیوں کو ہم بلاجواز سمجھتے ہیں، بعض ملکوں کے رد عمل غیر منصفانہ ہیں۔مسئلہ دنیا بھر کودرپیش ہے مگر انہیں قربانی کے بکرے کی تلاش ہے ۔ اومی کرون کا سراغ لگانے کی سزا دی جا رہی ہے ۔ شاندار سائنس کو سراہنا چاہیے سزا نہیں دینی چاہیے ۔وزارت نے نشاندہی کی کہ نئی قسم دنیا کے دیگر حصوں میں بھی دریافت ہوئی تھی تاہم ان ممالک کے ساتھ رویہ جنوبی افریقا سے واضح طور پر مختلف ہے ۔ادھر جرمن دوا ساز کمپنی بائیو این ٹیک نے کہا ہے کہ 100 دنوں میں کورونا ویکسین کا تازہ ترین ورژن تیار کرسکتے ہیں۔فائزر کیساتھ تیار کی جانیوالی ویکسین کی اومی کرون کے خلاف موثر ہونے کی جانچ جاری ہے جس کا 2 ہفتوں میں پتا چل جائے گا۔امریکی کمپنی موڈرنا نے بھی اومی کرون کیلئے بوسٹر ویکسین کی تیاری کا اعلان کر دیا۔ آسٹرازینیکا کمپنی کی جانب سے بھی نئی قسم کے خلاف ویکسین کی کارکردگی دیکھنے کیلئے تحقیق کی جا رہی ہے ۔کورونا کی نئی قسم کے باعث سری لنکا اور ویسٹ انڈیز ویمن ورلڈکپ کا کوالیفائر میچ بھی منسوخ کردیا گیا ہے ،خلیجی ایئرلائن کے فلائٹ آپریشن معطل ہونے کے بعد پاکستان سمیت 9 ملکوں کی خواتین کرکٹ ٹیمیں زمبابوے میں پھنس گئیں۔واضح رہے زمبابوے میں آئی سی سی ویمن ورلڈ کپ 2021ء کے کوالیفائنگ مقابلے جاری تھے ۔ پابندیوں کی وجہ سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق 29 نومبر سے افریقی ممالک سے آنے والوں کو دبئی میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی،تاہم آئی سی سی نے ٹیموں کو دبئی پہنچانے کیلئے کوششیں تیز کر دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق زمبابوے میں جاری ویمن ورلڈکپ کوالیفائرز کے بقیہ میچز دبئی میں ہوسکتے ہیں۔ جنوبی افریقا کے وائرولوجسٹ پروفیسر ٹولیو ڈی اولیویرا کے مطابق کورونا کی اس نئی قسم نے انہیں حیران کر دیا ہے کیوں کہ اس میں توقعات سے زیادہ تبدیلی آ چکی ہے ۔نئی قسم میں مجموعی طور پر 50 جینیاتی تبدیلیاں دیکھی گئیں ۔ ادھر عالمی ادارہِ تجارت (ڈبلیو ٹی او )نے گزشتہ چار سال میں اپنا پہلا وزرا کا ورلڈ اکنامک اجلاس ایک بار پھر ملتوی کر دیا ہے ۔ 160 ممالک کے وزرا نے اس اجلاس کے دوران جنیوا میں ملاقات کرنی تھی۔ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی جنرل کونسل کے سربراہ ڈیسیو کاسٹیلو نے تمام 164 رکن ممالک کا ہنگامی اجلاس بلایا تاکہ انہیں اومی کرون کی صورتحال کے بارے میں بتایا جا سکے ۔ارکان نے متفقہ طور پراجتماع کے التوا کی حمایت کی۔اجتماع پہلے بھی کورونا کے باعث ایک بار ملتوی ہوچکا ہے ۔ پاکستان میں کورونا کے باعث مزید 7افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 411نئے کیسز رپورٹ ہوئے ۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دورن پنجاب میں پانچ مریض جاں بحق ہوئے جن میں سے دو کا تعلق لاہور سے بتایا جارہا ہے ۔ کراچی میں کورونا کے 151،لاہور میں 36 ،راولپنڈی میں 14 ،گجرات میں 5 ،فیصل آباد میں 4 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ پنجاب میں کورونا کے مثبت کیسز کی مجموعی شرح 0.5فیصد ریکارڈ کی گئی ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں