حکومت کا 12جنوری سے قبل آئی ایم ایف شرائط پر عملدرآمد
ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کیلئے ترمیمی فنانس بل میں شیڈول 6 ختم کر دیا جائے گا
اسلام آباد( نیوز ایجنسیاں ) حکومت نے آئی ایم ایف سے طے کی گئی شرائط کے مطابق منی بجٹ لانے کا فیصلہ کر تے ہوئے چوتھے ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس کو بل میں تبدیل کردیا، 350 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کیلئے ترمیمی فنانس بل میں شیڈول 6 ختم کر دیا جائے گا۔ پاکستان کو 12جنوری 2022سے پہلے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کرنا ہے ۔ترمیمی بل کابینہ سے منظوری کے بعد قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ چھٹے شیڈول کے خاتمے سے 350ارب روپے کی ٹیکس مراعات ختم ہو جائیں گی، پٹرولیم ڈویلپمنٹ وصولی کا ہدف 600ارب روپے سے کم کرکے 356ارب روپے مقرر کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق موبائل فون، سٹیشنری اور پیک فوڈ آئٹمز پر ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا امکان ہے جبکہ ترمیمی بل میں حکومت برآمدات کے علاوہ زیرو ریٹنگ سے بھی سیلز ٹیکس چھوٹ واپس لے گی جن اشیا پر سیلز ٹیکس چھوٹ زائد ہے ، اس پر سٹینڈرڈ سیلز ٹیکس ریٹ 17فیصد لاگو ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مخصوص شعبوں کو حاصل ٹیکس چھوٹ بھی ختم کیے جانے کا امکان ہے ۔ پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی بڑھانے یا کم کرنے کا اختیار وزیر اعظم کو دینے کی تجویز ہے ۔رواں مالی سال کیلئے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5829ارب روپے سے بڑھا کر 6100ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے جبکہ ترقیاتی پروگرام میں 200ارب روپے کمی کرنے کی تجویز بھی ترمیمی بل کا حصہ ہے ۔ پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر سے زائد کی قسط وصولی کیلئے ان اقدامات پر جلد از جلد عمل کرنا ہوگا ۔