قانون سازی گورنر سٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کا وائسرائے بنا دیگی : شہباز شریف

قانون سازی گورنر سٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کا وائسرائے بنا دیگی : شہباز شریف

منی بجٹ خطرے کی گھنٹی ، عوام دشمن منی بجٹ اور قانون سازی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ، حکومت کا راستہ روکیں گے ، بیان ، ملک گیس بحران کی لپیٹ میں ،لوگ لکڑیاں جلا کر کھانا پکانے پر مجبور،گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاریاں ہو رہی ہیں ، ردعمل

لاہور(اپنے سیاسی رپورٹر سے )مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہاہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط پر ایک اور منی بجٹ نے قوم سے کہی میری ایک اور بات کو سچ ثابت کر دیا اور حکومت پھر جھوٹی ثابت ہوگئی۔ اپنے ایک بیان میں شہبازشریف کاکہنا تھاکہ آئی ایم ایف کی شرائط پر منی بجٹ لانے کی اطلاع پاکستان کی قومی سلامتی کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے ، باربار خبردار کرچکا ہوں کہ یہ حکومت پاکستان کی معاشی خودمختاری کے خلاف سازش ثابت ہو گی ، منی بجٹ کے ساتھ سٹیٹ بینک اور جی ایس ٹی سے متعلق قانون سازی پاکستان کو آئی ایم ایف کا معاشی غلام اور گورنر کو آئی ایم ایف کا وائسرائے بنا دے گی اورآئی ایم ایف کی موجودہ شرائط کے نتیجے میں پاکستان کی دفاعی صلاحیت اور مستقبل میں حکومتی نظام مفلوج ہو جانے کے سنگین خطرات اور خدشات ہیں۔ منی بجٹ لانے کی بجائے عمران نیازی استعفیٰ دیں، حکومت کی اتحادی جماعتوں کو قومی مفاد میں منی بجٹ کے خلاف کھڑا ہونا چاہئے اورمنی بجٹ منظور ہونے کا مطلب پاکستان اور عوام کے مستقبل پر غلامی کی مہر لگانا ہے ، ان کاکہناتھاکہ متحدہ اپوزیشن سے مل کر پاکستان اور عوام دشمن حکومتی منی بجٹ اور قانون سازی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ، حکومت کا راستہ روکیں گے ۔ منی بجٹ مہنگائی سے بدحال قوم کے لئے موت کا پروانہ ہے ۔ ان کاکہناتھاکہ مزید پٹرول ،بجلی ، گیس مہنگی ہو گی۔ قوم کا زندگی گزارنا مزید مشکل ہوگا۔ ان کاکہناتھاکہ مہنگائی کی قیامت صغریٰ برپا ہوچکی، ظالم حکومت سے نجات ہی قوم کے لئے راہ نجات ہے ۔شہباز شریف نے گیس بحران پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حکومت نے عوام سے ہر سکھ چھیننے کا مصمم ارادہ کر رکھا ہے پورا ملک گیس بحران کی لپیٹ میں ہے ۔لوگ لکڑیاں جلا کر کھانا پکانے پر مجبور ہو چکے ہیں ، ایل پی جی کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں ۔ایل پی جی 220 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے گھریلو سلنڈر 2500 روپے سے زائد کا ہو چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں گیس آ بھی رہی ہے وہاں کم پریشر مزید اذیت کا باعث بن رہا ہے ۔ گیس کی قیمت 350 فیصد تک بڑھائی جا چکی ہے مزید اضافے کی تیاریاں ہیں۔انہوں نے کہا حکومت نے کاری ضرب لگاتے ہوئے پنجاب کی ایکسپورٹ انڈسٹری کے لئے بھی گیس کی قیمت ساڑھے 6 ڈالر سے بڑھا کر 9 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کر دی ہے جبکہ بنگلہ دیش اپنے ایکسپورٹ سیکٹر کو گیس 4 ڈالر اور بھارت 5ڈالر کے لگ بھگ فراہم کر رہا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں