گیس بحران : سندھ، بلوچستان میں سی این جی سٹیشنز ڈھائی ماہ کیلئے بند

گیس بحران : سندھ، بلوچستان میں سی این جی سٹیشنز ڈھائی ماہ کیلئے بند

لاہورمیں گیس بندش،کم پریشرکیخلاف احتجاج،ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا،وفاق کا اقدام ظلم،سندھ حکومت

اسلام آباد،لاہور،کراچی (بزنس رپورٹر،اپنے کامرس رپورٹر سے ،وقا ئع نگارخصوصی )ملک بھر میں گیس کا بحران شدید ہوگیا، لاہور میں گیس کی بندش اور کم پریشر کا سامنا،گھروں میں کھانا پکانا بھی مشکل ہوگیا، سندھ اور بلوچستان میں سی این جی سٹیشنز ڈھائی ماہ کیلئے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔ لاہور، کوئٹہ، پشاور اور کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں عوام کو گیس کی قلت کا سامنا کرنا پڑا، ہوٹل مالکان نے گیس پریشر میں کمی کے باعث ایل پی جی سلنڈر کا استعمال شروع کردیا ہے ۔ لاہور میں گیس کی بندش اور لو پریشر کا سامنا ہے ، ایل پی جی 210 سے 230 روپے فی کلو تک فروخت کی جا رہی ہے ۔ اچھرہ میں لوگ گیس بحران کے باعث سراپا احتجاج بن گئے ۔ ملتان میں سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ کے خلاف خواتین نے ٹینک چوک کے قریب احتجاجی مظاہرہ کیا، سکھر میں بھی شہریوں نے چولہے اور گیس پائپ اٹھا کر احتجاج کیا۔وزارت توانائی کی ہدایت پر سوئی سدرن گیس کمپنی نے سندھ اور بلوچستان میں سی این جی سٹیشنز کو یکم دسمبر سے 15 فروری تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ دوسری جانب سٹیشنز مالکان اور سی این جی ایسوسی ایشنز نے اس فیصلے کو مزدوروں کا معاشی قتل عام قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے سندھ میں ڈھائی ماہ کیلئے سی این جی سٹیشنز بند کرنا ظلم ہے ، لاکھوں افراد بے روزگار ہوجائیں گے ۔ ترجمان ایس ایس جی سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے گھریلو صارفین کی اضافی طلب کو پورا کرنے کیلئے سی این جی سیکٹر کو گیس کی سپلائی معطل کی جارہی ہے ۔ ادھر وزیر توانائی سندھ نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ سی این جی سیکٹر کی گیس بندش سے سندھ بھر میں ہزاروں افراد بے روزگار ہو جائیں گے ،حکومت قدرتی گیس کے مسئلے پر سندھ کے ساتھ مسلسل زیادتی کر رہی ہے ، سب سے زیادہ گیس پیدا کرنے والے صوبے کو گیس سے محروم کر دیا گیا ہے ۔ وفاقی حکومت کا سندھ کے سی این جی اسٹیشنز کو ڈھائی ماہ گیس بندش کا فیصلہ ظالمانہ اقدام ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں