کرتارپور میں ماڈلنگ، جذبات مجروح ہوئے ، سکھ برادری

کرتارپور میں ماڈلنگ، جذبات مجروح ہوئے ، سکھ برادری

مقدس مقام پرایسا رویہ ناقابل قبول، تکلیف پہنچی :منجندر سنگھ ،پرمجیت سنگھ ، معافی مانگنی چاہیے ، فواد ، تھرڈ پارٹی نے تصاویر مہیاکیں،کمپنی کی معذرت

اسلام آ باد ( نیوز ایجنسیاں ) سکھ کمیونٹی نے پاکستانی فیشن برانڈ کی کرتارپوردربار میں خاتون ماڈل کی ننگے سرتصاویر شوٹ کو قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے کہا گورو نانک دیوجی کے مقدس مقام پرایسا رویہ اور حرکت ناقابل قبول ہے ،وزیراعظم اور پاکستانی حکومت کو اس مقام کو پکنک کی جگہ کی طرح ٹریٹ کرنے سے روکنے کیلئے کارروائی کرنی چاہیے ۔ پاکستانی فیشن برانڈ سکھ برادری کے مقدس مقام گورودوارہ کرتار پورکے احاطے میں فوٹو شوٹ کے لیے ٹوئٹرپر زیرِبحث ہے ۔ سکھ برادری کا کہنا ہے کہ دربار صاحب میں ننگے سر ماڈلنگ سے ان کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ۔ دہلی سکھ گورودوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے صدر منجندر سنگھ نے اس حوالے سے ٹویٹ میں لکھا کہ گورونانک دیوجی کے مقدس مقام پرایسا رویہ اورحرکت ناقابل قبول ہے ۔دہلی سکھ گور ودوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے سابق صدر پرمجیت سنگھ نے بھی اس فیشن شوٹ کو انتہائی قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے سکھ برادری کو شدید تکلیف پہنچی ہے ۔ وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چودھری نے رویندرسنگھ روبن کی ٹویٹ کوری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ڈیزائنراور ماڈل کو سکھ کمیونٹی سے معافی مانگنی چاہیے ، یہ ایک مذہبی مقام ہے نہ کہ کسی فلم کا سیٹ۔ادھر ایک انسٹاگرام پوسٹ میں کمپنی نے وضاحت کی کہ جو تصاویر ہمارے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر لگائی گئی ہیں وہ کسی شوٹ کا حصہ نہیں۔کمپنی کا مزید کہنا تھا کہ یہ تصاویر ہمیں ایک تھرڈ پارٹی (بلاگر)کی جانب سے مہیا کی گئی تھیں جن میں وہ ہمارے ملبوسات پہنے ہوئے تھیں۔تاہم فیشن برانڈ کا کہنا ہے کہ وہ اپنی غلطی تسلیم کرتے ہیں کہ انہیں یہ مواد پوسٹ نہیں کرنا چاہیے تھا اور ہم معذرت چاہتے ہیں ہر اس شخص سے جس کی دل آزاری ہوئی ہے ، تمام مذہبی مقامات ہمارے لیے مقدس ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں