ووٹنگ مشین پر انتخابات ورنہ فنڈز بند : الیکشن کمیشن بھرپور تیاری کرے، آئندہ ضمنی الیکشن بھی ای وی ایم پر ہونگے : وفاقی کابینہ ، کوئی وزیر ملک سے باہر نہ جائے : وزیراعظم

ووٹنگ مشین پر انتخابات ورنہ فنڈز بند : الیکشن کمیشن بھرپور تیاری کرے، آئندہ ضمنی الیکشن بھی ای وی ایم پر ہونگے : وفاقی کابینہ ، کوئی وزیر ملک سے باہر نہ جائے : وزیراعظم

قانون میں تبدیلی کے بعد تمام الیکشن ای وی ایم پر کرانا لازمی،ووٹ خریدنے کی ویڈیو ، سندھ میں اشیا کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش ،محمد سلیم کو چیئرمین نجکاری کمیشن تعینات کرنیکی منظوری ، آئی پی پیز ، برآمدی صنعتوں کو گیس فراہمی جاری ، ہفتہ وار مہنگائی کی شرح کم ،یوریا کھاد 400 روپے بوری سستی ہوئی، لگتا ہے رانا شمیم کا بیان نواز شریف کے ذریعے اخبار تک پہنچا،وزیر اطلاعات

اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر،اے پی پی، مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی کابینہ نے کہا ہے قانون میں تبدیلی کے بعد الیکشن کمیشن کے لئے اگلے تمام الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر کرانا لازمی ہیں اور اگر الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر نہیں ہوتے تو حکومت الیکشن کمیشن کو فنڈ نہیں دے گی ۔ الیکشن کمیشن بھرپور تیاری کرے ، آئندہ ضمنی الیکشن بھی ای وی ایم پر ہونگے ۔ کابینہ کو بتایا گیا ہے کہ کورونا کی نئی قسم اومی کرون کے پھیلائو کی شرح بہت تیز ہے اورعوام کے تحفظ کے لئے ماسک کا استعمال، سماجی فاصلہ اور ویکسی نیشن نہایت ضروری ہے ، ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے ، پنجاب میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کے بعد یوریا کھاد کی قیمت میں 400 روپے فی بوری کمی آئی ہے ، وفاقی کابینہ نے حلقہ این اے 133 میں ضمنی انتخاب کے دوران پیسوں سے ووٹوں کو خریدنے کی مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے اور سندھ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ پر تشویش ظاہر کی۔ اجلاس میں افغانستان کیلئے 50 ہزار ٹن گندم کی امداد اور افغانستان کی صورتحال پر او آئی سی ممالک کے وزرائے خارجہ کا خصوصی اجلاس پاکستان میں منعقد کرنے کی منظوری دی گئی۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا ۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا ہم سمجھتے ہیں ضمنی سمیت آئندہ تمام الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے ذریعے کرانا لازمی ہیں۔ اگر الیکشن ای وی ایم کے ذریعے نہیں ہوتے تو ایک نقطہ نظر یہ ہے کہ حکومت اس کو فنڈ نہیں دے سکے گی کیونکہ قانون صرف ای وی ایم کے ذریعے انتخابات کو مانتا ہے ۔ وزیر قانون کا بھی خیال ہے کہ بادی النظر میں جو حکومت ہے وہ الیکشن کمیشن کو تب ہی فنڈز دے سکے گی جب الیکشن ای وی ایم کے ذریعے ہوں گے ۔ہم نے ایک کمیٹی بنائی ہے ، وزارت قانون اس پر اپنی قانونی رائے دے گی۔ ہم صرف ان ہی انتخابات کو فنڈز دے سکیں گے جو ای وی ایم کے تحت ہوں گے ۔انہوں نے کہا اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن اس پر بھرپور طریقے سے کام کرے ۔ فواد چودھری نے کہا الیکشن کمیشن کے مضبوط ہونے کے ساتھ اس کا موثر ہونا بھی ضروری ہے ،ہم سمجھتے ہیں کہ جس طرح سینیٹ کے انتخابات میں خریداریاں ہوئیں اگر اس وقت اس پر تیزی سے عمل کیا جاتا تو لاہور کے ضمنی انتخاب میں یہ صورت حال نظر نہ آتی،کسی بھی جمہوری ملک میں حکومت سازی کے لئے جہاں انتخابات بنیاد ہوتے ہیں تو وہاں بہت اہم ہے کہ الیکشن کا نظام بھی شفاف ہو۔الیکشن کمیشن پر تمام لوگوں کا اتفاق ہونا چاہیے ،الیکشن کمیشن کو ویڈیو والے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے ، وزیر اطلاعات نے کہا کابینہ نے صوبائی حکومتوں اور عوام کو کہا ہے کہ فوری ویکسین لگوائیں، اومی کرون آئیگا ضرور، اسے بھی شکست دینگے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سال ریکارڈ چاول پیدا کیا۔ اب مسلسل قیمتوں میں کمی آئی ہے ، ایک ماہ کے اندر چینی 60 روپے سستی ہوئی جبکہ ٹماٹر ،پیاز، چکن، چاول اور ایل پی جی بھی سستی ہوئی ۔ کراچی اور حیدرآباد میں بدقسمتی سے تیس سال حکومت کرنے والوں سے قیمتیں کنٹرول نہیں ہوسکیں ۔انہوں نے کہا چینی کی قیمت میں اضافہ بنیادی طور پر سندھ حکومت کی جانب سے کرشنگ سیزن تاخیر سے شروع کرنے کی وجہ سے ہوا، آٹے اور چینی کی قیمتیں سندھ میں زیادہ ہیں، وزیراعلیٰ اپنے معاملات درست کریں، 40 فیصد پرائس انڈیکس کراچی کے ساتھ منسلک ہے ، کراچی میں قیمتیں زیادہ ہوتی ہیں تو یہ انڈیکس اوپر چلا جاتا ہے ۔ راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، فیصل آباد، سرگودھا اور ملتان میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1100 روپے کا ہے ، کراچی میں آٹے کا تھیلا 1404 روپے اور حیدر آباد میں 1443 روپے کا ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پاکستان، انڈیا، بنگلہ دیش اور سری لنکا میں چیزوں کا موازنہ کریں ماسوائے چائے کے دیگر تمام چیزیں اس خطے میں سب سے سستی ہیں، چائے کی پتی پاکستان میں 1309 روپے فی کلو ہے ، بنگلہ دیش میں 897 روپے ، انڈیا میں 1203 اور سری لنکا میں 1170 روپے فی کلو ہے ، گندم، دالیں، چینی، کوکنگ آئل، آلو، پیاز، چکن، انڈے اس ریجن میں سب سے زیادہ سستے پاکستان میں ہیں، عالمی مہنگائی کے باوجود جو اقدامات ممکن ہیں ہم کررہے ہیں۔فواد چودھری نے ایک سوال کے جواب میں کہا رانا شمیم نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بیان دیا کہ مشتہر بیان حلفی انکا نہیں ہے ، ان کا بیان حلفی تو لاک ہے رانا شمیم کے بیان حلفی کا معاملہ ن لیگ کی ایک سازش ہے ، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان کا بیان حلفی اخبار تک کیسے پہنچا،ایسے لگ رہا ہے کہ یہ بیان حلفی نواز شریف کے ذریعے اخبار تک پہنچا ، امید ہے عدالت اس کا بھرپور نوٹس لے گی ، عدالت اپنے خلاف چلنے والی مہم کو بھی منطقی انجام تک پہنچا ئے ۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کی احتجاجی سیاست موسمی ہے ، یہ برساتی مینڈک ہیں سردیوں میں نکلتے ہیں اور گرمیوں میں غائب ہو جاتے ہیں ،اب پی ڈی ایم پر کیا بات کی جائے ۔فواد چودھری کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے سردیوں کے لئے گیس لوڈ مینجمنٹ پلان منظور کیا ہے ۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے کورونا کی نئی قسم اومی کرون کے حوالے سے کابینہ کو بریف کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ یہ قسم جنوبی افریقہ سے شروع ہوئی ہے ۔ اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرانے اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا اختیار دینے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے ووٹنگ مشینوں کے حصول، عملے کی ٹریننگ، متعلقہ اداروں کی ذمہ داریوں، عوامی آگاہی مہم اور مقررہ وقت میں ترسیل کے حوالے سے بریفنگ دی۔کابینہ نے حلقہ این اے 133 میں ضمنی انتخاب کے دوران ووٹوں کو پیسوں سے خریدنے کی مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ کابینہ نے کہا اس طرح کے غیرقانونی اقدامات جمہوریت کے منافی ہیں۔شفافیت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کابینہ نے کورونا وبا کے لئے پیکیج پر آڈٹ رپورٹ کے حوالے سے متعلقہ محکموں کو وضاحت دینے کی ہدایت کی۔ مشیر خزانہ نے اشیا ئے ضروریہ کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ پیش کیا۔ ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 0.67 فی صد کم ہوئی، 5اشیا کی قیمتوں میں کمی آئی ۔ کابینہ کو بتایا گیا آٹا، چینی، دال مونگ اور چنے کی دال کی قیمت سندھ میں دوسرے صوبوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے ۔ کابینہ نے سندھ میں اشیا ئے ضروریہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ پٹرولیم ڈویژن نے کابینہ کو ذیلی اداروں میں ایم ڈی اور سی ای او کی خالی اسامیوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔وزارت ہوا بازی کی سفارش پر کابینہ نے سرینا ایئر، ایئر بلیو، پی آئی اے ، سی ایل اور پرنکلے جیٹس کو قومی ہوا بازی پالیسی 2019 کے تحت ہوا بازی لائسنس کی تجدید کی منظوری دی۔ کابینہ نے وزارت ہوا بازی کی سفارش پر سول ایوی ایشن اتھارٹی رولز کے تحت ہوائی اڈوں کے اطراف میں قائم بلند عمارتوں کی حد مقرر کرنے کی منظوری بھی دی۔فیصلہ سے شہروں کی حدود کے بے ہنگم پھیلائو کو روکنے ، سبزے کو بچانے اور زرعی اراضی کو برقرار رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔ وزارت کامرس کی سفارش پر کابینہ نے پاکستانی سفارتخانہ تہران میں تعینات عملے کو ہارڈشپ پالیسی کے تحت وطن واپسی پر ذاتی استعمال کی گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دی۔ وزارت داخلہ کی سفارش پر کابینہ نے بیرون ممالک سے تبلیغی جماعت کے پاکستان آنے والے افراد کیلئے ویزا کی مدت 120دنوں سے بڑھا کر 150دن کرنے کی منظوری دی۔ویزا کا حصول آن لائن ویزا پورٹل کے ذریعے ہوگا۔کابینہ نے ایمپلائز اولڈایج بینیفٹس انسٹیٹیوشن (ای او بی آئی) کے چیئرمین کی تعیناتی کیلئے طریقہ کار کی منظوری دی۔وزارت سمندر پار پاکستانیوں کی سفارش پرکابینہ نے اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹر لائسنسز کے اجرا کی منظوری موخر کر دی۔ کابینہ نے توانائی کمیٹی کے 18نومبر2021 کو منعقدہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ ملک میں نکلنے والی گیس کو گھریلو صارفین کے لئے ہی مختص رکھا جائے گا کیونکہ اس کی قیمت کم ہوتی ہے ۔سی این جی سیکٹر کو یکم دسمبر 2021 سے 15 فروری 2022 تک بند رکھا جائے گا۔ آئی پی پیز اور کھاد فیکٹریوں کو گیس کی فراہمی جاری رہے گی۔ ایکسپورٹ سیکٹر کی صنعتوں کو گیس کی فراہمی جاری رہے گی۔ ایل این جی پر چلنے والے پاور پلانٹس کو5 فی صد اضافی گیس فراہم کی جائے گی۔ سردیوں میں گھریلو صارفین کے لئے بجلی کی قیمتیں کم کر دی گئی ہیں تاکہ گیس کی کمی کو پورا کیا جاسکے ۔ وزارت اطلاعات و نشریات کی سفارش پر کابینہ نے چیئر مین آئی ٹی این ای اور چیئرمین پریس کونسل آف پاکستان کی تعیناتیوں کیلئے سلیکشن بورڈ قائم کرنے کی منظوری دی۔کابینہ نے محمد سلیم کو چیئرمین نجکاری کمیشن تعینات کرنے کی منظوری دی۔ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار نے کابینہ کو ملک میں کھاد کے موجودہ سٹاک اور قیمتوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پچھلے سال کی نسبت اس سال کھاد کمپنیوں نے سندھ کے ڈیلرز کو 53فی صد زیادہ کھاد جاری کی جس کی وجہ سے پنجاب اور باقی علاقوں میں یوریا کی کمی واقع ہوئی اور قیمت بڑھ گئی تاہم وزیر اعظم کی ہدایت پر اس تفریق کو کم کرنے کے لئے اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف اقدامات کئے گئے جس کی وجہ سے اوسطاً فی بوری کی قیمت میں 400روپے کی کمی آئی ہے ۔ ملکی ضروریات سے 2لاکھ ٹن زیادہ کھاد موجود ہے ۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ کھاد کی سپلائی کو مانیٹر کرنے کے لئے آن لائن پورٹل بنا لیا گیا ہے ،صوبوں کے مابین سرحدوں پر سمگلنگ روکنے کے لئے چیک پوسٹیں قائم کر دی گئی ہیں۔ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کے خلاف متعلقہ قوانین میں ترامیم کی جا رہی ہیں جس میں اطلاع فراہم کرنے والوں کو ضبط شدہ مال کی نسبت سے انعام دیا جائے گا۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 29نومبر2021 کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے ارکان کو ایک بار پھر بیرون ملک دورے کرنے سے روکتے ہوئے پیشگی اجازت طلب کرنے کی ہدایت کی ہے ۔عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے حکم دیا کہ کوئی وزیر ملک سے باہر نہ جائے ،اگلے 3 ماہ اہم ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے وزرا کو بیرون ملک جانے سے روکتے ہوئے کہا کہ حکومت کو مختلف چیلنجز درپیش ہیں، 3 ماہ میں چیلنجز سے نمٹنے کا ہدف ہے اور ملک کو معاشی بحرانوں کا بھی سامنا ہے ایسی صورتحال میں وزراغیرضروری بیرونی دورے نہ کریں۔ اپنی اپنی وزارتوں میں رہیں تاہم وزیراعظم نے وجہ پوچھنے پر کوئی جواب نہیں دیا ۔ذرائع نے بتایا وزیر اعظم نے گلاسگو کانفرنس سے متعلق رہنماؤں کے بیانات کا سخت نوٹس لیا ، کچھ پارٹی رہنما بغیر بتائے کانفرنس میں شرکت کے لئے پہنچ گئے تھے ۔ وزیر اعظم نے اجلاس میں کہا کانفرنس میں وزرا سے متعلق جو بیانات دئیے گئے وہ انتہائی افسوس ناک ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کانفرنس میں پاکستان کی کارکردگی شان دار رہی، گلاسگو کانفرنس میں پاکستان کا نام سرفہرست رہا، ملک امین اسلم نے کانفرنس میں پاکستان کی زبردست نمائندگی کی۔ذرائع کا کہنا ہے وزیر اعظم نے کانفرنس سے متعلق متنازعہ بیانات دینے والے پارٹی ارکان کو شٹ اپ کال دے دی۔اجلاس میں وزیر اعظم نے ملک میں گیس کی قلت کے حوالے سے بھی اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا ملک میں گیس کی قلت ہے ، پاکستان میں گیس کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں، لیکن صورت حال کو مسلسل مانیٹر کر رہے ہیں ۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے گلاسگو کانفرنس میں بغیر دعوت شرکت کرنے والے اراکین کو نوٹسزبھی جاری کر دئیے گئے ۔وفاقی کابینہ کے ایک سینئر رکن نے بتایا کابینہ اجلاس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ متعدد وزرا قائمہ کمیٹیوں اور دیگر اہم اجلاسوں سے بیرون ملک دوروں کے باعث غیر حاضر رہتے ہیں جس سے اہم حکومتی امور التوا کا شکار ہو جاتے ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے تمام کابینہ ارکان کو ہدایت کی کہ جب میں بیرون ملک دورے نہیں کر رہا تو پھر حکومتی ارکان دوروں پر کیوں جاتے ہیں؟، ہمارے لئے حکومتی امور چلانا اولین ترجیح ہونی چاہیے ، وزرا قائمہ کمیٹیوں میں اپنی حاضری یقینی بنائیں جبکہ قائمہ کمیٹی کے دیگر ارکان کو بھی اجلاسوں میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی جائے گی۔ اس حوالے سے وفاقی کابینہ کے ایک اور رکن نے بتایا جس طرح مقامی میڈیا اس خبر کو نشر کر رہا ہے ایسی کوئی بات نہیں ہوئی۔وزیراعظم نے پہلے دن سے یہ ہدایت کر رکھی ہے کہ میری اجازت کے بغیر کوئی وزیر بیرون ملک دورہ نہیں کرے گا اور وزیراعظم نے متعدد بار وزرا کو غیر اہم دوروں پر جانے سے روکا بھی ہے ۔انہوں نے کہا وزیراعظم نے اسی تناظر میں دوبارہ یہ بات دہرائی ہے ۔ وفاقی کابینہ کے دونوں ارکان سے جب منی بجٹ لانے کے حوالے سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے کہا کابینہ اجلاس میں منی بجٹ لانے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی ۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ حلقہ این اے 133 کے ضمنی الیکشن میں ووٹوں کی خریداری کی ویڈیو لیک ہونے پروزیر اعظم نے ن لیگ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے عوام میں بے نقاب کرنے پر زور دیا اور کہا کہ عوام کو ن لیگ کے اس کردار سے آگاہ کیا جائے ۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں کورونا فنڈ سے متعلق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کا بھی خوب تذکرہ رہا اور اس کو حکومت کے لئے ناموافق قرار دیا گیا ۔کہا گیا کہ اس رپورٹ کے ذریعے عوام میں بہت سی غلط فہمیاں پیدا ہو ں گی ، اجلاس میں اس معاملے کی وضاحت کو ضروری قرار دیا گیا ، ذرائع نے کہا کہ ثانیہ نشتر کی جانب سے اس حوالے سے صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے شرکا کو مطمئن کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ کابینہ نے کورونا پیکیج پرآڈٹ رپورٹ پرمتعلقہ محکموں کووضاحت دینے کی بھی ہدایت کی ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں