پی اے سی یا اسمبلی بغیر قانون سازی ایگزیکٹو اختیار استعمال نہیں کر سکتی: اسلام آباد ہائیکورٹ

پی اے سی یا اسمبلی بغیر قانون سازی ایگزیکٹو اختیار استعمال نہیں کر سکتی: اسلام آباد ہائیکورٹ

معاملہ بورڈکودیکھنے دیں:وکیل،یہ مرسی کورٹ نہیں، کورٹ آف لاء ہے معاملہ ہم دیکھیں گے :چیف جسٹس اطہرمن اللہ ، پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل کے 68 ملازمین کی بحالی کالعدم قرار،ملازمین کوپی اے سی کی ہدایت پربحال کیا گیاتھا

اسلام آباد(اپنے نامہ نگارسے )اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل کے 68 ملازمین کی بحالی کالعدم قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی یا قومی اسمبلی بغیر قانون سازی کے صرف ہدایات سے ایگزیکٹو اختیار استعمال نہیں کر سکتی۔دوران سماعت ملازمین بحالی کے خلاف درخواست گزاروں کی جانب سے عمر اعجاز گیلانی عدالت میں پیش ہوئے ،شاہ خاور ایڈووکیٹ نے کہا بورڈ کو بھیج دیں اس کو یہ معاملہ دیکھنے دیں،آپ کی عدالت سے یہ تاثر نہیں جانا چاہیے ،جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ مرسی کورٹ نہیں ہے یہ کورٹ آف لاء ہے ،بورڈ کو بھیجنے کی ضرورت ہی نہیں ہم دیکھیں گے ،عدالت نے 25 اگست 2021 کے نوٹیفکیشن کو غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کردیا،یاد رہے کہ 25 اگست کے نوٹیفکیشن میں ملازمین کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ہدایت پر بحال کیا گیا تھا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں