کرتارپور دربار میں انفرادی واقعہ پر پراپیگنڈا بے بنیاد، بھارتی سینئر سفارت کار طلب
اقلیتوں کیلئے غیرمحفوظ ترین ملک کو بات کرنا زیب نہیں دیتا،پاکستان میں ہر کمیونٹی کے مذہبی مقامات کا تقدس یقینی بنایا گیا ، سفارتکار کو تحفظات سے آگا ہ کیا،بھارت اقلیتوں کیخلاف سرکاری سرپرستی میں جاری مظالم پر تحقیقات کرے ، ترجمان
اسلام آباد (وقائع نگار)بھارتی ہائی کمیشن کے سینئر سفارت کار کو وزارت خارجہ طلب کر کے کرتار پور گورودوارہ دربار صاحب میں ایک انفرادی واقعہ پر بھارتی شرانگیز واویلا کو مسترد اور بے بنیاد پراپیگنڈے پر پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کیا گیا ۔ بھارتی سفارتکار کو بتایا گیا کہ اقلیتوں کے لئے غیر محفوظ اور بدنام ترین ملک بھارت کو اقلیتوں کے حقوق کی بات کرنا زیب نہیں دیتا۔جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی سفارت کار کو بتایا گیا کہ اس واقعے کو فوری طور پر حل کیا گیا اور وضاحت کی گئی۔ حکومت پاکستان اقلیتوں کے حقوق کو سب سے زیادہ ترجیح دیتی ہے ۔ پاکستان میں ہر کمیونٹی کے مذہبی اور مقدس مقامات کے تقدس کو یقینی بنایا گیا ہے ۔بھارتی سفارت کار سے کہا گیا کہ وہ نئی دہلی حکومت پر زور دے کہ وہ ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ منظم ظلم و ستم کے ان واقعات کی تحقیقات کرے جو ریاستی سرپرستی میں جاری ہیں۔ اقلیتوں کو منظم طریقے سے پسماندگی اور بربریت کے پیش نظر، ہندوستان کے پاس کہیں بھی اقلیتوں کے لئے تشویش کا اظہار کرنے کے لئے کوئی ٹھوس موقف نہیں ۔بھارتی حکام کو اپنی اقلیتوں کے تحفظ اور عبادت گاہوں کی بے حرمتی، نفرت انگیز جرائم اور تشدد کی روک تھام کے لئے اقدامات کو یقینی بنانے پر توجہ دینی چا ہئے ۔واضح رہے سکھ کمیونٹی نے پاکستانی فیشن برانڈ کی گوردوارہ کرتارپورمیں ننگے سرتصاویر شوٹ کرنے کو قابل اعتراض قراردیا تھا ۔وزیراعلیٰ نے گوردوارہ کے احاطے میں ماڈلنگ کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری سے رپورٹ طلب کی تھی۔