بلدیاتی ادارے فنڈز پابندی کیس، لاہور ہائیکورٹ کا پارلیمنٹ کی قرار دادوں پر مکمل عملدرآمد کرنیکا حکم
الیکشن کمیشن کے خط کو جواز بنانے پر معاونت طلب،تفتیشی افسروں کو زیرحراست ملزموں کا روزنا مچہ خود لکھنے کی ہدایت ، جعلی چیک کے ملزموں کا ضمانتی ریکارڈ نہ ملنے پر برہمی ، انسداد ڈینگی رپورٹ مسترد،چکن قیمت کا طریقہ کار طلب
لاہور (کورٹ رپورٹر)لاہورہائیکورٹ نے بلدیاتی اداروں کو آٹھ فیصد سے زائد فنڈز کے استعمال پر پابندی کے خلاف کیس میں سیکرٹری بلدیات کو ہائوس کی منظورکردہ قرارداوں پرمکمل عملدرآمد کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے الیکشن کمیشن کے خط کو جواز بنا کرمکمل بجٹ استعمال کرنے پر پابندی بارے قانونی معاونت طلب کرلی۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں بلدیاتی اداروں کے ترقیاتی کاموں کے 8 فیصد سے زائد فنڈزاستعمال پر پابندی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، عدالتی حکم پر میئر لاہور ، سیکرٹری بلدیات نور الامین مینگل سمیت دیگر افسران پیش ہوئے ۔ درخواست میں بلدیاتی اداروں کے ترقیاتی کاموں کیلئے فنڈز پر پابندی کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا۔ وکیل نے بتایا کہ فنڈز منظوری کے بعد جاری نہ کرنا بلاجواز اور اختیارات سے تجاوز ہے ،پنجاب حکومت کوترقیاتی کاموں کیلئے فنڈز جاری کرنے کا حکم دیا جائے ۔ دوران سماعت سیکرٹری بلدیات نے ہاؤس کی قرار داد پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرادی۔لاہور ہائیکورٹ نے تفتیشی افسران کو اپنے ماتحت عملے سے روزنامچے میں ز یر حراست ملزمان کا اندراج کرانے سے روک دیا ،تمام تھانوں کے تفتیشی افسران ملزمان کو حراست میں لینے سے پہلے روزنامچوں میں خود انٹری کریں گے ، جسٹس طارق ندیم نے تحریری فیصلہ جاری کردیا ۔ادھر لاہور ہائیکورٹ میں جعلی چیک اور اقدام قتل کے دو ملزمان کی ضمانتوں کی درخواستوں پر سماعت ہوئی،عدالت ریکارڈ پیش نہ کرنے پر سخت برہم ہوئی۔ ایڈیشنل آئی جی نے معذرت کرکے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرادی ۔جسٹس ڈوگر نے کہا کہ آپ نے مذاق بنایا ہوا ہے ، کوئی عدالتی احکامات کو ماننے کو تیار ہی نہیں ، رپورٹ پیش نہ کرنے پر ملزمان پندرہ روز مزید جیل میں رہیں گے ،وہ قصور وار ہیں یا نہیں اس کا فیصلہ تو ابھی ہونا ہے ۔ ڈیوٹی بھی کوئی چیز ہوتی ہے کیوں نہ تفتیشی افسران کو پندرہ دن کے لیے جیل بھیج دیا جائے ۔ علاوہ ازیں جسٹس جواد حسن کی سربراہی میں دورکنی بینچ میں ایڈیشنل ڈائریکٹر ہیلتھ نے ڈینگی کے تدار ک کیلئے رپورٹ جمع کرادیجسے عدالت نے مسترد کردیا۔عدالت نے 2014 سے ابتک کے اقدامات کی تفصیلی رپورٹ مانگ لی۔جسٹس ساجد محمودسیٹھی نے سیکرٹری انڈسٹریز کو چکن کی قیمت مقرر کرنے کا طریقہ کار عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کردی ۔ دوران سماعت سیکرٹری انڈسٹری نے بتایا کہ چکن کی قیمت مقرر کرنے کا طریقہ کار تیار کر لیا ہے ، عدالت مہلت فراہم کرے ۔