سیالکوٹ واقعہ انسانیت کی توہین، ملک میں قانون کی بالادستی نہیں: سیاسی و مذہبی رہنما

سیالکوٹ واقعہ انسانیت کی توہین، ملک میں قانون کی بالادستی نہیں: سیاسی و مذہبی رہنما

اسلام امن کا پرچارکرتا :صدرعلوی، محرکات کا جائزہ لیا جارہا:شیخ رشید،مجرم قانون کے سامنے ہونگے :پیرنور الحق ، ذمہ دار حساب دیں:شہباز، دل چیر دیا :مریم، افسردہ ہوں:خورشیدشاہ،پاکستان کی بدنامی کا باعث:سراج الحق ، منیجر ملازمین کو کام کا کہتا تھا :اشرفی، اسلام میں تشدد نہیں :طارق جمیل، واقعہ ہم سے منسوب کرنا افسوسناک:ٹی ایل پی

اسلام آباد،لاہور(سٹاف رپورٹر، خبرنگار، سیاسی نمائندہ،دنیا نیوز، نیوز ایجنسیاں)سیاسی و مذہبی رہنمائوں نے کہا سیالکوٹ میں ہجوم کے ہاتھوں سری لنکن منیجر کا قتل انسانیت کی توہین ہے ، ملک میں قانون کی بالادستی نہیں۔صدر مملکت عارف علوی نے کہا یہ واقعہ یقیناً بہت افسوسناک اور شرمناک ہے ، یہ کسی بھی طرح سے مذہبی نہیں، اسلام ایسا مذہب ہے جس میں پر تشدد رویے کی بجائے امن اور انصاف کا پرچار کیا جاتا ہے ،واقعے کے بعد وزیر اعظم اور حکومت پاکستان کی جانب سے کیے گئے فوری اقدام کو سراہتا ہوں، وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے اپنے بیان میں کہا واقعہ کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائینگی،پوری ریاست اور پاکستانی شہری اس بہیمانہ واقعہ کی مذمت کر رہے ہیں، ہر غیر ملکی اور غیر مسلم شہریوں کے مال و جان کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے ،سیالکوٹ کا واقعہ ماورائے عدالت اور ملک میں مذہبی منافرت پیدا کرنے کی گھناؤنی کوشش ہے ، ہر مجرم کو قانون کے سامنے لایا جائے گا،اس طرح کے واقعات عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی کاباعث بنتے ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اپنے ٹویٹ میں کہا سیالکوٹ واقعہ بہت دلخراش اور قابل مذمت ہے ،وفاقی حکومتی ادارے واقعے کی تحقیقات میں پنجاب حکومت کی معاونت کررہے ہیں، نیشنل کرائسس سیل واقعے کے محرکات کا جائزہ لے رہا ہے ، واقعے میں ملوث افراد کو قانون کی عدالت میں لائینگے ،مذہب کے نام پر انتہا پسندی کے واقعات کو روکنے کے لئے پورے معاشرے کو ملکر کام کرنا ہوگا۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ایسے اقدامات کی مذمت اور حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے ،ذمہ داروں کو قانون کے مطابق حساب دینا چاہیے ، اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے پیارے نبی ؐ کے امن، ہمدردی، محبت اور رحمت کے پیغام پر سچے دل اور روح کے ساتھ عمل کریں۔ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا سیالکوٹ میں ہونے والے دل خراش واقعہ نے دل چیر کے رکھ دیا، یہ درندگی ہماری پہچان اور ہمارا اور آنے والی نسلوں کامستقبل ہے ؟ کیا یہ ملک ایک محفوظ ملک تصور ہو گا ؟ حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں، انسان سوال کرے بھی تو کس سے کرے ؟ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا یہ سانحہ شرمناک، انتہائی قابل مذمت اور انسانیت کی توہین ہے ،واقعہ پاکستان کی بدنامی کا باعث ہے ۔پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا اسلام محبت ،امن اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے مگر آج ہم عقل و دانش سے دور اور جھوٹ، مکر اور فریب کے قریب ہیں،معاشرے کی یہ روش دیکھ کر دل افسردہ ہے ، ہم سری لنکا کی اُس حکومت اور اُس عوام سے شرمندہ ہیں جو ہمیں اپنی آنکھیں عطیہ کرنے میں ہمیشہ پیش پیش رہے ۔سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا سیالکوٹ واقعہ اور اسکے تمام کردار تماشائیوں سمیت انسانیت کے نام پر دھبا ہیں ہم بھارت میں مذہبی جتھوں کے ہاتھوں مسلمانوں کے سر عام قتل پر شور مچاتے ہیں ،دوسری طرف اپنے ہاں بھی کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ، عدلیہ تو پھر بھی سزائیں دے دے گی مگر حکمران جھک جائیں گے ۔ ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے کہا محض الزام کی بنیاد پر کسی شخص کی جان لینا کسی طور پررحمت للعالمین کے پیغام کی تفسیر نہیں اور یہ قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے ، اس جیسے بہیمانہ واقعات میں ملوث افراد اور ان کو ایسے جرائم پر اکسانے والوں کے خلاف فوری اور سخت ترین کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات رو نما نہ ہو سکیں۔ چیئرمین پاکستان علما کونسل اور وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نے کہا سری لنکن منیجر کو جس بربریت کے ساتھ قتل کیا گیا ہے یہ قرآن و سنت کی تعلیمات کے خلاف ہے ، مجرموں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، سری لنکن منیجر ورکرز کو کہتا تھا ،تنخواہ لے رہے ہو تو کام بھی کرو ، لوگوں نے اسے مذہبی رنگ دیدیا ، اس طرح کے لوگ دین کو بد نام کر رہے ہیں ،سیالکوٹ واقعے سے دل زخمی ہوا ہے ،معروف عالم دین اور مبلغ مولانا طارق جمیل نے کہا غیر ملکی کو زندہ جلا دینے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے ، محض الزام کی بنیاد پر قانون کو ہاتھ میں لینا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے ، اسلام میں تشدد اورشدت پسندی کی کوئی جگہ نہیں، علماء انتہا پسندی کو روکنے میں مثبت کردار ادا کریں۔تحریک لبیک پاکستان کے ترجمان مفتی عابد نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا اسے تحریک لبیک پاکستان سے منسوب کرنا افسوس ناک ہے ، واقعے کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں اور ملوث کرداروں کو سامنے لایا جائے ، اگر ملک میں قانون کی بالا دستی ہوتی تو ایسا واقعہ پیش نہ آتا، ملک کسی خون خرابے اور فساد کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں