معاشی تباہی، بدترین مہنگائی تبدیلی کا تقاضا کررہی، شہباز شریف، فاروق ستار ملاقات
دونوں رہنمائوں کی الیکٹرانک ووٹنگ مشین ، انتخابی اصلاحات پر بھی مشاورت ، مستقبل میں رابطے جاری رکھنے پر اتفاق ، کراچی کے حالات بڑے خراب ہیں ،ایم کیو ایم رہنما،ملک نا لائقی ،نا اہلی کی تجربہ گاہ بنا دیاگیا،احسن اقبال،میڈیا سے گفتگو
لاہور(سیاسی نمائندہ،این این آئی ،دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف سے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے سابق کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے ماڈل ٹاؤن میں ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی جس میں ملک کی مجموعی صورتحال اور اہم سیاسی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔دونوں رہنماؤں نے ملک کی موجودہ معاشی صورتحال اور بدترین مہنگائی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس امر پر اتفاق کیاکہ معاشی تباہی اور بدترین مہنگائی ملک میں تبدیلی کا تقاضا کر رہی ہے ، دونوں رہنماؤں نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور حکومت کی انتخابی اصلاحات کے اقدامات پر بھی مشاورت کی اور مستقبل میں بھی رابطوں اور مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ۔ ملاقات میں احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق اور سردار ایاز صادق بھی موجود تھے ۔ملاقات کے بعد احسن اقبال اور خواجہ سعد رفیق کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا میری لاہور آمد اور ن لیگ کے صدر اور وفد سے ملاقات کا مقصد موجودہ حالات پر بات کرنا تھا، کراچی کے حالات بھی بڑے خراب ہیں سیاسی طور پر بڑے چیلنجز کا سامنا ہے ، معیشت تباہ ہو گئی ہے ، منی بجٹ معیشت کے تابوت میں آخری کیل ہوگا، عوام کی نبض پر ہمارے ہاتھ ہیں۔ ہم نے عوام کی مشکلات کو محسوس کیا ہے اس کے بعد میں نے نتیجہ نکالا کہ وسیع تر مفاہمت اور قومی یکجہتی کی ضرورت ہے ، سیاسی پارٹیوں کے سربراہان سے بات کی جائے ۔ انہوں نے کہا عوام مایوس ہو چکے ہیں،کراچی کے عوام میں احساس محرومی انتہا پر ہے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ لاوا پک رہا ہے ،اس کی ذمہ داری تحریک انصاف کی حکومت کی نالائقی پر ہے ، سندھ میں وڈیرا شاہی ہے ،وہاں حکمرانی بد سے بد تر کی طرف جا رہی ہے دیہی اور شہری سندھ میں خلیج بڑھ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا ہم نے یہی بات کی ہے کہ موجودہ صورتحال سے ملک کو نکالنے کے لئے عوام کی مایوسی کو امید میں بدلنا ہوگا۔انہوں نے کہا ن لیگ کے اکابرین میری آواز پر مثبت جواب دیں گے ،کراچی ملک کی معیشت کا مرکز ہے ،اس کو مزید نظر انداز کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتے ،دودھ کی رکھوالی بلی کو بٹھا دیا ہے ، وہاں پر مقامی حکومتوں کے تصور کو ہی پامال کر کے رکھ دیا گیا ہے ۔فاروق ستار نے کہا یہ ملاقات صرف باتوں کیلئے نہیں تھی بلکہ حالات سنجیدگی کے متقاضی ہیں ۔ ابھی ہم نے دیکھنا ہے کہ مہنگائی اور غربت کے خاتمے کے لئے کیا کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا ہم دو طرفہ کمیٹی بنا رہے ہیں جس کے لئے میں نے اپنے ساتھیوں کے نام دیدئیے ہیں جبکہ احسن اقبال اپنی طرف سے لوگوں کے نام دیں گے ۔ احسن اقبال نے کہا فاروق ستار جمہوریت کی مضبوط او رتوانا آواز ہیں ۔پی ڈی ایم بھی ملک کے حالات کو تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے ۔ ہمارا تو واضح موقف ہے کہ تمام جمہوریت پسند قوتیں آئین کے پرچم تلے جمع ہوں۔انہوں نے کہا ملک کو نا لائقی او رنا اہلی کی تجربہ گاہ بنا دیاگیا ، معیشت کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ہے ،ہمارے سفارتکار ٹویٹس کر رہے ہیں کہ انہیں تنخواہیں نہیں مل رہیں ، اس سے تو ثابت ہوتا ہے حکومت ڈیفالٹ کر گئی ہے ، ملک میں غیر معمولی حالات ہیں ۔ انہوں نے کہا فاروق ستار نے جو کوشش کی ہے ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں ، ملک کو خطرات کا سامنا ہے ، اگر معیشت کا جہاز اڑانے سے بھی نہیں اڑ رہا تو پھر کیبن کریو کو بار بار تبدیل کرنے کی بجائے پائلٹ کو بدلنا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا اگر مشترکہ اجلاس کے موقع پر ٹیلیفون نہ چلتے تو یہ حکومت ٹوٹ گئی تھی ۔سعد رفیق نے کہا پانچ دسمبر کے الیکشن میں ہم جیتیں گے ،تحریک انصاف میدان سے بھاگ چکی ہے ،جعلی ویڈیو بنانے والے بھی پکڑے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا زرداری صاحب کی خاموشی پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا،لاہوریوں کو بکا ؤمال سمجھنے والوں کو کل جواب دیں گے ۔