پی ٹی آئی کا بلدیاتی ترمیمی بل کیخلاف عدالت سے رجوع

پی ٹی آئی کا بلدیاتی ترمیمی بل کیخلاف عدالت سے رجوع

سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ آئین کی کئی دفعات کی خلاف ورزی ، حلیم عادل،خرم شیرکی ہائیکورٹ میں درخواست،چیف سیکریٹری ودیگرکو فریق بنایا

کراچی(سٹاف رپورٹر)تحریک انصاف سندھ نے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021 کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی۔ جمعہ کو سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ اور رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان کی جانب سے عدالت عالیہ میں درخواست دائر کردی گئی۔ درخواست میں چیف سیکریٹری سندھ، اسپیکرسندھ اسمبلی،سیکریٹری لوکل گورنمنٹ و سیکریٹری قانون چیف الیکشن کمشنر کو فریق بنا کر موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ 2021 آئین کے آرٹیکل 7-8-17-32-140-A کے خلاف ہے ۔آئین کے مطابق تمام اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کرنا لازم ہے ۔ ترمیمی بل کو کالعدم قرار دیا جائے ۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت نے شب خون مارا ہے ۔ بلدیاتی ترمیمی بل آئین کی کئی دفعات کی خلاف ورزی ہے ۔اسمبلی میں ضابطوں کی خلاف ورزی کی گئی۔ چور دروازے سے جلد بازی میں بل پاس کرایا گیا۔ مقامی حکومتوں سے سارے اختیارات واپس لے لیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سے کتوں کے کاٹے کی ویکسی نیشن نہیں ہوتی،یہ اپنے اسپتال نہیں چلا سکتے ، مقامی حکومت کے اسپتال بھی لے لیے ہیں۔ لوکل گورنمنٹ کے پاس صرف ٹوائلٹ پر ٹیکس کا اختیار چھوڑا گیا ہے ۔خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہارس ٹریڈنگ کا راستہ کھول دیا گیا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں