وزارت تعلیم سے مذاکرات ناکام ،وفاقی اساتذہ کا احتجاج جاری
ایڈیشنل سیکرٹری کا شق 166کو قانون کا حصہ نہ بنانیکی ضمانت دینے سے انکار حکومتی آرڈیننس کے ذریعے وفاقی سرکاری سکولوں کو بلدیات کے ماتحت کرنے کے فیصلے کیخلاف اساتذہ کا احتجاج جاری
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر) وفاقی نظامت تعلیمات کے ملازمین کی نمائندہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے وزارت تعلیم کے حکام سے گزشتہ روز ہونے والے مذاکرات کا دوسرا دور بھی بے نتیجہ ختم ہو گیا ،وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود اور سیکرٹری تعلیم سے مذاکرات کے پہلے مرحلے میں وزارت تعلیم کے حکام نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے آرڈیننس کی شق 166 کو قانون کا حصہ نہ بنانے اور 33 بڑے کالجز کی ایف ڈی ای میں واپسی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے پر رضا مندی ظاہر کی لیکن ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم معین الدین وانی نے شق 166 کو قانون کا حصہ نہ بنانے سے متعلق تحریری ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی طرف سے جاری اعلا میہ کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم نے خوشدلی سے ہمارے جائز مطالبات کو تسلیم کیا مگر بیورو کریسی آڑے آ گئی۔ کمیٹی وفاقی وزیر کی طرف سے کئے گئے وعدے پر عملی اقدامات اٹھائے جانے تک اپنے موقف پر قائم ہے ۔ دوسری جانب جمعہ کو بھی ایف ڈی ای کے زیر انتظام تعلیمی اداروں میں کلاسوں کا بائیکاٹ جاری رہا اور ملا زمین نے پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا جاری رکھا۔