اومی کرون تیزی سے پھیلنے لگا، تمام ممالک تیار رہیں: عالمی ادارہ صحت

اومی کرون تیزی سے پھیلنے لگا، تمام ممالک تیار رہیں: عالمی ادارہ صحت

جنوبی افریقہ میں کیسز 300فیصد بڑھ گئے ،نیویارک میں 5کیسز، فن لینڈ ، یونان میں پہلامریض سامنے آگیا ، نیپال نے بھی 9افریقی ممالک پرسفری پابندی عائد کردیں، جرمنی کا غیر ویکسین شدہ افرادکیلئے لاک ڈاؤن لگانے کافیصلہ

لاہور ( نیو زایجنسیاں )اومی کرون دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے لگا جبکہ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے تمام ممالک اومی کرون کیلئے تیار رہیں ۔ تفصیلات کے مطابق نیپال نے کورونا کی نئی قسم اومی کرون کے خطرے کے پیش نظر 9 ممالک کے مسافروں پر سفری پابندی عائدکر دی ہیں جن میں جنوبی افریقہ ، بوٹسوانا، زمبابوے ، نمیبیا، لیسوتھو، ایسواتینی، موزمبیق، ملاوی شامل ہیں۔ نیپال کی وزراکی کونسل کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان ممالک سے آنے والے مسافروں کے داخلے پر پابندی ہوگی۔نیو یارک میں اومی کرون کے 5نئے کیسز سامنے آگئے جس کے بعدامریکا میں مجموعی تعداد 8 ہو گئی ہے ۔ نیویارک کے گورنر کیتھی ہوچول نے ٹویٹ میں کہا شہری اومی کرون کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اومی کرون سے بچاؤ کیلئے نئے اقدامات کا اعلان کیا۔ جو بائیڈن نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں ایک تقریر کے دوران کہا اومی کرون کو مدنظر رکھتے ہوئے نیا منصوبہ تیار کیا ہے جس میں لاک ڈاؤ ن نہیں ہے بلکہ وسیع پیمانے پر ویکسی نیشن ، بوسٹرڈوز اور ٹیسٹنگ شامل ہے ۔ انہوں نے کہاان اقدامات کے تحت تمام شہریوں کو محفوظ رکھتے ہوئے سکولوں اور کاروباروں کو کھلا رہنے دیا جائے گا ،تمام آنے والے بین الاقوامی مسافروں کیلئے روانگی سے قبل ٹیسٹنگ پروٹوکول کو سخت کرنا شامل ہے ۔ ادھر جنوبی افریقہ میں نئے ویرینٹ کے کیسز میں 300فیصد تک اضافہ ہوا ہے ۔ وزیر صحت جوئے پھاہلا نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کیسز میں اسی تیزی سے اضافہ ہوتا رہا تو ہسپتالوں پردبائو بڑھ جائے گا۔فن لینڈ اور یونان میں بھی پہلے کیسز کی تصدیق ہو گئی، انگلینڈ میں ایسے شخص کے اومی کرون کا ٹیسٹ مثبت آیا جس نے حال میں کسی بیرونی ملک سفر نہیں کیا تھا۔ ادھر جرمنی نے غیر ویکسین شدہ افراد کے لئے لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ناروے نے عوامی مقامات پر ماسک کی پابندی لازمی قرار دے دی،چین نے نئی ویکسین کی تیاری کے لئے تحقیق کا آغاز کردیا۔ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے دنیا کے تمام ممالک کو اومی کرون کے لیے تیار رہنا چاہیے ۔ریجنل ڈائریکٹر نے کہا جغرافیائی طور پر اومی کرون کا پھیلاؤ اتنا وسیع ہے جتنا موجودہ صورتحال میں رپورٹ نہیں کیا جارہا ہے ۔ ہم کورونا کے پہلے ڈیلٹا ویرینٹ سے بھی سبق سیکھ چکے ہیں۔سفری پابندیاں صرف اور صرف وائرس کے دیگر ممالک میں پھیلنے کو تاخیر کا شکار کرسکتی ہیں۔دوسری جانب سوئٹزرلینڈ کے سوئس انٹرنیشنل اسکول میں اومی کرون کے دو کیسز سامنے آنے کے بعد ہزاروں طلبہ اورسکول سٹاف کو قرنطینہ کردیا گیا۔برطانوی میڈیا کے مطابق جن دو افراد میں اومی کرون وائرس کی تصدیق ہوئی وہ حال ہی میں جنوبی افریقہ کے واپس آئے تھے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں