ہائیکورٹ:نواز شریف کی زمین کے انتقال کی درخواست خارج

 ہائیکورٹ:نواز شریف کی زمین کے انتقال کی درخواست خارج

اکائونٹ میں رقم منتقل کرکے کہہ دیناکہ زمین فروخت کی، فراڈ لگتا ہے :عدالت ، بلدیاتی اداروں کی معطلی کاعرصہ میعادمیں شامل کرنے پر جواب طلب ، حکومت کوشاہکام توسیعی منصوبے پرکام ،اراضی کے حصول سے روک دیا

لاہور (کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کی 88 کنال زمین کے انتقال کی درخواست خارج کردی،کالعدم تنظیم کیلئے فنڈ ریزنگ کے الزام میں سزا پانیوالے ملزم کو بری کردیاگیا،بلدیاتی اداروں کی معطلی کے عرصہ کوآئینی میعادمیں شامل کرنے پرحکومت سے جواب مانگ لیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کی 88 کنال سے زائد زمین کے انتقال کیلئے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی۔ درخواست گزار اشرف ملک نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف نے شیخوپورہ میں واقع 88 کنال 5 مرلے اراضی فروخت کی، سول عدالت نے دعویٰ خارج کر دیا ہے ۔ درخواستگزار نے بتایا کہ نواز شریف کے اکاؤنٹ میں 7 کروڑ 50 لاکھ روپے منتقل کئے تھے ۔ لاہور ہائیکورٹ نے درخواستگزار کے وکیل سے کہا کسی کے اکائونٹ میں رقم منتقل کر کے کہہ دینا کہ اس نے زمین فروخت کی ہے ، بظاہر فراڈ لگتا ہے ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے سول عدالت میں اراضی فروخت کا معاہدہ پیش کرنا تھا۔ درخواستگزار کے وکیل نے جواب دیا کہ اس کا معاہدہ یوسف عباس کے پاس تھا ۔ عدالت نے قرار دیا کہ یہ درخواست ہی بد نیتی پر مبنی لگ رہی ہے ،اس لئے درخواست پر جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔لاہور ہائیکورٹ نے بلدیاتی اداروں کی معطلی کے عرصے کو آئینی میعاد میں شامل کرنے کیخلاف درخواست پر حکومت پنجاب سے جواب مانگ لیا ۔لارڈ میئر لاہور کرنل ریٹائرڈ مبشر جاوید کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں معطلی کی مدت کو آئینی میعاد میں شامل کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے ۔ لاہور ہائیکورٹ نے کالعدم تنظیم کیلئے فنڈ ریزنگ کے الزام میں سزا پانے والے کو بری کر دیا،دو رکنی بینچ نے داوڑ خان کی اپیل پر سماعت کی ۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پراسیکیوشن کالعدم تنظیم سے تعلق کا ایک بھی ثبوت ٹرائل کورٹ میں پیش نہ کر سکی۔ لاہورہائیکورٹ نے قرآن مجید کو لازمی تعلیم قرار دینے کیلئے انٹرا کورٹ اپیل پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس سے منگل تک رپورٹ طلب کر لی ۔ جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے مقامی وکیل کی درخواست پر کیس کی سماعت کی جس میں سیکرٹری ایجوکیشن پیش ہوئے ۔ درخواستگزار نے استدعا کی کہ پہلی سے پانچویں جماعت تک ناظرہ قرآن جبکہ چھٹی سے بارہویں تک قرآن پاک کو ترجمہ کے ساتھ نصاب کا حصہ بنانے کے قانون پر عمل کرایاجائے ۔لاہورہائی کورٹ نے پنجاب حکومت کو شاہکام چوک کی توسیع کے لئے اراضی کے حصول اور منصوبے پر کام سے روک دیا ،عدالت نے فریقین کو 13 دسمبر کو جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔جسٹس شاہد کریم نے سموگ پر قابو پانے کیلئے لاہور سے تجاوزات کے خاتمے سے متعلق دائر درخواست پرپنجاب حکومت سمیت مدعاعلیہان کونوٹس جاری کرتے ہوئے آج بروزمنگل جواب طلب کرلیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں