خواتین کو کام کی جگہ ہراساں کرنے پر برطرفی،بل پاس

خواتین کو کام کی جگہ ہراساں کرنے پر برطرفی،بل پاس

امتیازی سلوک جرم،کھیلوں اور آن لائن کام کرنیوالی خواتین کا تحفظ بھی بل کاحصہ

اسلام آباد (نامہ نگار) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق میں سیالکوٹ میں تشدد کا نشانہ بننے والے سری لنکا کے شہری کی ہلاکت پر مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ۔ کمیٹی میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی ۔ کمیٹی نے کام کی جگہوں پر خواتین کوہراساں کرنے سے تحفظ کاترمیمی بل پاس کرلیا۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ولید اقبال کی زیر صدارت ہوا ۔ اجلاس میں کام کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ (ترمیمی) بل 2021 کا جائزہ لیاگیا جسے وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے پیش کیا ۔مجوزہ ترامیم میں کھیلوں اور آن لائن کام کرنے والی خواتین کے تحفظ کو بل کا حصہ بنایا گیا۔قانون کے دائرہ کار میں یونیورسٹیاں اور آرٹ سٹوڈیوز بھی شامل ہیں۔ گھروں میں کام کرنے والی خواتین کو ہراساں کرنا بھی بل میں شامل ہے ۔ ہراساں کرنے میں ملوث سرکاری ملازم کو برطرفی اور پروموشن معطل کرنے کی سزا دی جا سکتی ہے ۔پیشہ ورانہ شعبوں سے وابستہ افراد کے لائسنس بطور سزا منسوخ کر دیئے جائیں گے ۔ جنس کی بنیاد پر امتیازی سلوک بھی قابل سزا جرم ہوگا۔ ہراساں کرنے کی درخواستوں کا فیصلہ 90 دنوں میں کیا جائے گا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں