سابق حکومت نے 23ارب ڈالربیرونی قرض لیا،عمرایوب

سابق حکومت نے 23ارب ڈالربیرونی قرض لیا،عمرایوب

90فیصدبیرونی قرضہ سود،قرض ادائیگی پر خرچ ہو رہا،قائمہ کمیٹی کوبریفنگ ، آئندہ اجلاس میں بیرونی قرضوں کی تفصیلات پیش کردینگے ،حکام کی یقین دہانی

اسلام آباد(خصوصی وقائع نگار)وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ سا بق حکومت نے 23 ارب ڈالر کا بیرونی قرضہ لیا، 90 فیصد بیرونی قرضہ سود اور قرض کی ادائیگی پر خرچ ہو رہا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے بیرونی قرضوں کی تفصیلات پیش کرنے کی تجویز دی۔ حکام نے بتایا آئندہ اجلاس میں بیرونی قرضوں کی تفصیلات پیش کی جائیں گی۔ عمر ایوب نے کہا حال ہی میں پاک روس مشترکہ اقتصادی کمیشن اجلاس روس میں ہوا ہے ، پاک روس گیس پائپ لائن کے شیئر ہولڈنگ معاہدے پر 15 فروری 2022 کو دستخط ہوں گے ، روس کی یونیورسٹیز میں اعلیٰ تعلیم میں وظائف بڑھانے پر بات چیت ہوئی ہے ، روس کے ساتھ بینکنگ چینلز کھولنے پر بات ہوئی ہے ، روس کے ساتھ براہ راست پروازیں شروع کرنے کا جائزہ لیا گیا، روس کے ساتھ کسٹمز یونین کے معاہدے کو حتمی شکل دی گئی ہے ۔ عمر ایوب نے کہا سالانہ 9.5 ارب ڈالر قرضوں پر سود کی ادائیگی پر خرچ ہو رہا ہے ، یہ حقائق ہیں ان سے آنکھیں نہیں چرا سکتے ۔ کمیٹی نے 3 سال کے دوران سعودی عرب سے تیل کی خریداری کیلئے کئے گئے معاہدوں کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔ آئی این پی کے مطابق اجلاس میں عاصمہ جہانگیر فائونڈیشن کے زیراہتمام سیمینار کے معاملے پر پی ٹی آئی رکن عالیہ حمزہ اور مسلم لیگ (ن) کی رکن عائشہ غوث پاشا آمنے سامنے آگئیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں