منی لانڈرنگ :شہباز کی تحقیقات رکوانے کی درخواست مسترد

منی لانڈرنگ :شہباز کی تحقیقات رکوانے کی درخواست مسترد

لاہور(کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کی ایف آئی اے کی منی لانڈرنگ تحقیقات رکوانے اور مقدمہ خارج کرنے کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کردی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف کی درخواست پر سماعت کی۔شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ا س معاملے کی تحقیقات مکمل کر کے نیب نے ریفرنس دائر کر رکھا ، ایف آئی اے نے جو مقدمہ درج کیا وہ بے نامی اکاؤنٹس سے متعلق ہے جبکہ نیب نے بھی اپنی تحقیقات میں بے نامی اکاؤنٹس کی تحقیقات کی ہیں ۔ امجد پرویز کا مزید موقف تھا کہ ایک ہی معاملے کی دو انویسٹی گیشن ایجنسیز تحقیقات نہیں کر سکتیں۔اس کیس میں منی لانڈرنگ کی نیب نے بھی تحقیقات کیں اور ایف آئی نے بھی تحقیقات کیں۔ چیف جسٹس امیر بھٹی نے استفسار کیا کہ آپ نے صرف ایف آئی اے کی تحقیقات کو چیلنج کیا ہے ۔

ہم نیب کا معاملہ دیکھے بغیر کیسے کہہ سکتے ہیں معاملہ ایک ہی ہے ۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف ایف آئی آر کب درج ہوئی ؟ امجد پرویز نے عدالت کو آگاہ کیا کہ دو سال کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی ۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ آپکے مطابق چالان جمع ہو چکا ہے کیا آپ یہاں مقدمے کے اخراج کے لیے آئے ہیں؟ ۔وکیل شہباز شریف نے بتایا کہ مقدمے کے اخراج اور ٹرائل کورٹ کی تحقیقات کی درخواست ہے ۔چیف جسٹس امیر بھٹی نے استفسار کیا کہ آپ نے ٹرائل کورٹ میں کوئی اعتراض نہیں اٹھایا پھر یہ عدالت کیسے پروسیڈنگز ختم کر دے ۔؟جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ اس ایشو پر زیادہ کیسز رپورٹ نہیں ہیں۔

آپ کا کیس مختلف نوعیت کا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ایک سسٹم کو چیلنج کررہے ہیں دوسرا نہیں، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ متعلقہ عدالت معاملے پر دائرہ اختیار استعمال کر چکی ، عدالت کو فیصلہ کرنے دیں۔ جب ہمارے پاس موازنہ نہیں ہوگا تو ہم کیسے موازنہ کرینگے ۔ شہباز شریف کے وکیل نے درخواست نئے سرے سے دائر کرنے کے لیے واپس لے لی لاہور ہائیکورٹ نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کر دی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں