ڈاکٹرزکی مبینہ غفلت،مریض جاں بحق ،لواحقین کااحتجاج
لاہور(خبر نگار سے ،اکنامک رپورٹرسے ،اپنے سٹاف رپورٹر سے ، ہیلتھ رپورٹر)ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے مریض جاں بحق ہو گیا۔
لواحقین نے سروسز ہسپتال کے سامنے شدید احتجاج کیا ، پولیس کا خواتین پر تشدد، ہاتھا پائی جبکہ مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا گیا جبکہ 5مظاہرین کو حراست میں لیا گیا۔ لواحقین کاکہنا ہے کہ 30 سالہ حامدکو گزشتہ رات طبیعت خراب ہونے پر ہسپتال لائے ،ڈاکٹرز کی جانب سے علاج میں غفلت برتی گئی۔ ڈاکٹر کی جانب سے جعلی پرچی اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنانے کاا نکشاف ہوا۔ مظاہرین کے احتجاج کے باعث جیل روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی جس پر ایس پی ٹریفک آصف صدیق موقع پر پہنچ گئے ۔ کینٹ سے آنے والی ٹریفک کو کینال پر ڈائیورٹ کروا دیا گیا اور شادمان چوک سے بھی ڈائیورشن لگا دی گئی ۔
ورثا کی جانب سے احتجاج 6گھنٹے تک جاری رہا۔ بعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے خواتین کیساتھ دست درازی کے واقعے کا نوٹس لے لیا ،دوسری جانب سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے دو رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ ڈاکٹر احمد جاوید کا کہنا ہے وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر تحقیقات کے لئے کمیٹی قائم کی گئی ہے ۔ کمیٹی سپیشل سیکرٹری ڈاکٹر آصف طفیل اور ڈپٹی سیکرٹری علی اکبر بھنڈر پرمشتمل ہے ۔ کمیٹی 24 گھنٹوں میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کریگی۔ انکوائری کمیٹی نے موقع سے ثبوت بھی حاصل کئے جس میں دوسری جعلی پرچی6بجکر43منٹ پر بنائی گئی جس کے مطابق ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں مریض کو ایمرجنسی میں آنے سے پہلے مردہ قرار دیا گیا۔مگر سی سی ٹی وی فوٹیج نے ڈاکٹر کی جعل سازی کا پول کھول دیا ۔
ایم ایس ڈاکٹر احتشام الحق نے کہا کہ ایمرجنسی بند کرنا زیادتی ہے انکوائری کے لئے کمیٹی تشکیل دی ہے ۔سروسز ہسپتال کے ینگ ڈاکٹرز کے سرپرست ڈاکٹر عاطف چودھری نے اپنے موقف میں کہا کہ متوفی حامدکے لواحقین نے عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ایم ایس سروسز ہسپتال ینگ ڈاکٹرز کو بدنام کررہے ہیں۔ جس نے ڈیتھ سرٹیفکیٹ جعلی بنایا اس کو ضرور سزا دیں ۔