ہسپتال بند ہے توحکومت کیا کر رہی ہے :پشاورہائیکورٹ
پشاور(آن لائن)چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے قاضی حسین احمد میڈیکل کمپلیکس کے گیٹ پر ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے خاتون کے بچہ جنم دینے کے واقعہ کے کیس کی سماعت کی ۔
چیف جسٹس قیصر رشید خان نے کہا کہ قاضی حسین کمپلیکس سے متعلق روزانہ کوئی نہ کوئی رپورٹ سامنے آتی ہے ، اس ہسپتال میں ہو کیا رہا ہے ؟ ان کا کہنا تھا کہ ایک ٹھیکیدار کو چیئرمین بورڈ آف گورنر بنادیا گیا،ایڈووکیٹ جنرل شمائل بٹ نے بتایا کہ اس کو ہٹا دیا گیا ہے ، ہسپتال میں افسوسناک واقعہ کی انکوائری ہورہی ہے ،چیف جسٹس نے کہااب ہٹا دیا ہے لیکن ہسپتال ایک ٹھیکیدار کے حوالے کیا گیا تھا۔
چیئرمین بی او جی نور الایمان نے کہا کہ بدقسمتی سے ہسپتال میں غیرقانونی سٹاف بھرتی کیا گیا،غیر قانونی بھرتی 126لوگوں کو نکالا تواحتجاج شروع ہوگیا، گزشتہ 8 دن سے ہسپتال بند ہے وہاں کوئی کام نہیں کررہا۔ چیف جسٹس قیصررشیدخان کا کہنا تھا کہ ہسپتال بند ہے توحکومت کیا کر رہی ہے ، ہسپتال کو کوئی کیسے بندکرسکتا ہے ، جوغیر قانونی کام ہے اس کیخلاف سخت کارروائی کریں،بعد ازاں عدالت نے ہسپتال سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔