اومی کرون کیسز بڑھ رہے ، کاروبار بند نہیں کرینگے ،وفاقی کابینہ

اومی کرون کیسز بڑھ رہے ، کاروبار بند نہیں کرینگے ،وفاقی کابینہ

اسلام آباد (خصوصی نیوزرپورٹر،اے پی پی،مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا کہ اومی کرون کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

 موجودہ کورونا کیسز پانچ ہزار یومیہ تک پہنچ گئے ہیں، کاروبار ،معاشی سرگرمیاں بند نہیں کرینگے ، ویکسین لگوانے والے افراد اومی کرون سے کم متاثر ہوتے ہیں، بدقسمتی سے سندھ ویکسی نیشن میں سب سے پیچھے ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر بھی موجود تھے ۔ فواد حودھری نے کہا کابینہ نے اومی کرون سے بچا ؤ کیلئے ایس او پیز، ماسک کے استعمال اور ویکسی نیشن مکمل کرنے پر عملدرآمد کو یقینی بنانے پر زور دیا تاہم کابینہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت ایسے اقدامات اٹھانے سے گریز کرے گی جس سے کاروباری اور معاشی سرگرمیوں کو نقصان پہنچے ۔ انہوں نے کہا قومی اسمبلی میں موثر قانون سازی اور ملکی ترقی میں پارلیمنٹ کے کردار کو مزید مضبوط کرنے کیلئے کابینہ نے حکومتی ممبران اور وفاقی وزراکو پارلیمنٹ میں اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

انہوں نے کہا سٹیٹ بینک ترمیمی بل معیشت کی بہتری اور سٹرکچرل ریفارمز کیلئے انتہائی ضروری ہے ۔یہ بل اب سینیٹ میں آیا ہے ، اسے ہم جلد از جلد منظور کروا لیں گے ۔وزیر اطلاعات نے کہا کابینہ نے سفارش کی ہے کہ پارلیمنٹ کی سٹینڈنگ کمیٹیوں میں ممبران و عہدیداران کی تعیناتی کرتے وقت مفادات کے ٹکرائو کے پہلوؤں کو مدنظر رکھا جائے ۔ وفاقی کابینہ کو یوریا کی پیداوار کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ رواں سال ملک میں یوریا کی پیداوار پاکستان کی تاریخ میں بلند ترین سطح پر رہی۔پاکستان کے زیادہ تر علاقوں میں کھاد میسر ہے ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکابینہ نے بجلی چوری کرنے والوں اور محکموں میں موجود ان کی معاونت کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی ہدایات جاری کیں۔ اس سال سرکلر ڈیٹ میں کمی آئے گی

۔ وزیراعظم نے تمام بڑے شہروں کا ماسٹر پلان جلد مکمل کرکے اس پر عملدرآمد کو یقینی بنانے اور شہری آبادیوں میں گرین ایریاز اور درختوں کی تعداد بڑھانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کابینہ نے وزارت کامرس کی سفارش پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی گاڑیوں کی امپورٹ میں کووڈ 19 کی وجہ سے تاخیر پر معافی کی منظوری دی ۔ وزارت خزانہ کی سفارش پر کابینہ نے رولز آف بزنس 1973میں ترمیم کی اجازت دی ۔انہوں نے کہا وزارت داخلہ نے ویزا کی مدت سے زیادہ پاکستان میں موجود غیر ملکی باشندوں کو پاکستان سے نکلنے کی مدت میں توسیع کی سمری واپس لے لی۔ اس کے علاوہ کابینہ نے پاکستان ایسنشل سروسز ایکٹ 1952کے تحت مجاز افسران کے نوٹیفکیشن کی منظوری دی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وزارت داخلہ کی سفارش پر کابینہ نے غیر قانونی ہیومن ٹریفکنگ کے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن(یو این ٹی او سی ) کی توثیق کی منظوری دی جس سے غیر قانونی ہیومن ٹریفکنگ کی روک تھام میں مدد ملے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کابینہ نے کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی کراچی کے منیجنگ ڈائریکٹر کا اضافی چارج تین ماہ کے لئے ڈائریکٹر جنرل پورٹس اینڈ شپنگ ونگ کراچی سید سیدین زیدی کو سونپنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے پاکستان ریلویز فریٹ ٹرانسپورٹیشن کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی بھی منظوری دی۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز میں عبدار خان، نوید ارشد، طیبہ رشید، فرخ شوکت انصاری اور پروفیسر ڈاکٹر فاخرہ رضوان شامل ہوں گے ۔ کابینہ نے ریلوے کنسٹرکشن پاکستان لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی بھی منظوری دی۔

بورڈ آف ڈائریکٹرز میں اعظم عادل شیخ، شاہد عزیز، فریدالدین احمد، صاحبزادہ منصور علی اور ارشد فاروق شامل ہوں گے ۔انہوں نے کہا نیول گالف کورس پر جب تک عدالتی فیصلہ معطل نہیں ہوتا اس وقت تک حکومت عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرنے کی پابند ہے ۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا میڈیا ورکرز کے حقوق کے لئے پورا قانون لانے کی کوشش کی لیکن اس پر کئی لوگوں نے احتجاج کیا،میڈیا اداروں کی آمدن کے اعداد و شمار غلط ہیں تو وہ اپنے اکاؤنٹس اوپن کر دیں تاکہ میڈیا ورکرز بھی دیکھ سکیں کہ ان کے ادارے کی آمدن اور اخراجات کیا ہیں۔وفاقی وزیر حماد اظہر نے سٹیٹ بینک سے متعلق قانون سازی پر اپوزیشن کے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے کہا سٹیٹ بینک اور اس کے اثاثہ جات وفاقی حکومت کی ملکیت ہی رہیں گے ۔

سٹیٹ بینک کے گورنر، ڈپٹی گورنرز اور بورڈ آف ڈائریکٹر کی تعیناتی وفاقی حکومت کرے گی اور یہ رعایت آئی ایم ایف سے مشکل مذاکرات سے حاصل کی۔انہوں نے کہا سردیوں میں ہمیں کراچی میں گیس کی کمی کا سامنا کرنا پڑا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں