لاہور ہائیکورٹ نے مجموعی بیرونی قرضوں کی تفصیلات طلب کرلیں
لاہور(کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ نے بیرونی قرضوں کی تفصیلات کی فراہمی کیلئے درخواست پر مجموعی طور پر حاصل کردہ قرضوں کی تفصیلات طلب کر لیں ۔
عدالت نے ہدایت کی کہ بتایا جائے جی ڈی پی کی مقررہ حد سے زیادہ کتنا قرض لیا ؟۔درخواست گزار کے وکیل نے بتایا ملکی قوانین کے تحت 60 فیصد جی ڈی پی سے زیادہ کا بیرونی قرضہ نہیں لیا جاسکتا لیکن قانونی حد کو پار کیا گیا۔ بیرونی قرضے لینے کے قوانین میں اسحاق ڈار نے ردوبدل کیا۔ وکیل نے استدعا کی کہ مجموعی طور پر بیرونی قرض کی تفصیلات طلب کی جائیں۔ درخواست پر مزید کارروائی 2 فروری کو ہو گی۔
علاوہ ازیں جسٹس شاہد وحید کی عدالت نے مارکیٹ کمیٹی کی فیس وصولی کے کیس میں جے ڈی ڈبلیو سمیت دیگر شوگر ملز کی درخواستوں پر سماعت کی ،درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مارکیٹ کمیٹیوں کی فیس وصولی کی جاتی رہی ہے ۔ پنجاب حکومت نے مارکیٹ کمیٹیوں کی جانب سے فیس وصولی کے لئے نیا قانون بنادیا ہے ۔سیکرٹری زراعت نے مارکیٹ کمیٹیوں کے فیس وصولی کے متعلق 2 اگست، 7 اگست اور 7 جولائی2021کو نوٹیفکیشن جاری کئے ، سیکرٹری زراعت کی جانب سے جاری کئے گئے ۔
تینوں نوٹیفکیشن خلاف قانون ہیں لہذا عدالت مارکیٹ کمیٹیوں کی فیس وصولی کے متعلق نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے کر معطل کرے ۔ عدالت نے پنجاب حکومت ،سیکرٹری زراعت سمیت دیگر فریقین کو جواب کے لئے 2 فروری تک مہلت دے دی۔ عدالت نے شوگرملز سے مارکیٹ کمیٹیوں کی فیس وصولی روکنے کے حکم میں توسیع برقرار رکھی،عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلا کو دلائل دینے کی ہدایت کردی۔