نواز شریف کو لندن رہ کرالیکشن تیاریوں میں رہنمائی کرنی چاہیے: ثنااللہ

نواز شریف کو لندن رہ کرالیکشن تیاریوں میں رہنمائی کرنی چاہیے: ثنااللہ

لاہور(دنیا مانیٹرنگ)مسلم لیگ (ن)کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے قائد میاں نوازشریف کو انتخابات میں لندن میں رہ کر پارٹی کی رہنمائی کرنی چاہئے ، چار رہنماؤں کی ‘ایک اہم شخصیت’کے ساتھ ملاقاتوں کی بات صرف ‘میڈیا بلف’تھا تاکہ ضمنی بجٹ پر بات نہ کی جا سکے ۔

انڈ ی پینڈنٹ اردو کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جن کے ساتھ میٹنگ کی بات کی جا رہی ہے ان کا نام ہی نہیں ہے ۔ جن کی طرف اشارہ کر رہے تھے وہ خود سر عام کہہ رہے تھے کہ ہماری کوئی ڈیل نہیں ہو رہی، اگر کوئی کہہ رہا ہے تو پوچھیں کس سے ہو رہی ہے ؟۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ لانگ مارچ میں شرکت سے متعلق سوال پرانہوں نے کہا کہ ‘انہیں کراچی سے چلنا ہے اور ہم لاہور سے نکلیں گے ، تو ہم ان سے پہلے نکلیں گے اور گو جرانوالہ میں اکٹھے ہو سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘نوازشریف جب چاہتے ہیں فون پر بات کرتے ہیں ویڈیو لنک پر میٹنگ کرتے ہیں مگر یہاں آکر وہ جیل میں بیٹھ جائیں گے تو یہ چیزیں ختم ہو جائیں گی۔

پھر 15 دن بعد جائیں اور پھر لائن میں لگیں تو وہاں بات نہیں ہوسکتی ہے ۔انہوں نے کہا مریم نواز کراؤڈ پلر ہیں اور لوگ ان کی باتوں کو پسند کرتے ہیں۔ انکا کہنا تھا پیپلزپارٹی تحریک عدم اعتماد لانے کی بات ‘پوائنٹ سکورنگ’کے لیے کرتی ہے ۔‘اگر ہمارے پاس نمبرز پورے ہوں تو ہم کیوں عدم اعتماد نہیں لانا چاہیں گے ؟ کچھ چیزیں تسلیم کرنی چاہئیں کہ ہمارے پاس آج تک کبھی نمبر پورا نہیں ہوا ،پنجاب میں نہ وفاق میں۔

انہوں نے کہا مسلم لیگ ن کو آرمی چیف کی مدت ملازت میں توسیع کی افواہوں کے حوالے سے کوئی سروکار نہیں ہوگا، ہمارا تو ایک ہی مطالبہ ہے نہ توسیع لینے کا نہ دینے کا۔

قانون ایک بن گیا اس کو ہم نے ووٹ دے دیا ہے ، اس قانون کے مطابق جو گنجائش ہے وہ ہے ۔ اگر اس میں توسیع ہے تو ہم اسے بدل تو نہیں سکتے ۔ انہوں نے کہا ‘وزیراعظم شہباز شریف مگر مریم نواز بھی بنیں گی۔ عثمان بزدار سے بہتر وزیراعلیٰ مراد علی شاہ ہیں، راحیل شریف بہترآرمی چیف لگے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں