عدلیہ کو دباؤ میں لانے کیلئے ن لیگ کی تاریخ سب کے سامنے: وزیراعظم

عدلیہ کو دباؤ میں لانے کیلئے ن لیگ کی تاریخ سب کے سامنے: وزیراعظم

اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر، دنیا نیوز، خبرایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عدلیہ کو دبائو میں لانے کے لئے مسلم لیگ (ن)کی تاریخ سب کے سامنے ہے ،شریف فیملی ایک مافیا کی طرح ایکٹ کر رہی ہے ۔

یہ ایک مافیا ہے جو بقا کی جنگ لڑ رہا ہے ، ہم عوام کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق جمعرات کے روز پارٹی ترجمانوں اوررہنمائوں کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے مسلم لیگ ن کو ایک مافیا قرار دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے رانا شمیم کیس میں ا نہیں بری طرح بے نقاب کردیا ہے یہ اب عوام کو دھوکہ نہیں دے سکتے ، سابق چیف جج کا بیان حلفی نواز شریف کے بیٹے کے دفتر میں ہی تیار ہوا تھا۔ مریم نواز کے کیس سے پہلے ایفی ڈیویٹ سامنے لایا گیا،مریم نوازکی پیشی سے پہلے کچھ لوگوں کوالہام ہونے لگتا ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا شریف فیملی ہمیشہ عدالتوں پر اثر انداز ہوتی رہی اور ایسے حربے استعمال کرتی رہی ہے ، ہمیں اس مافیا کا مقابلہ کرنا ہے ، آج عدالت نے انہیں ایکسپوز کر دیا ہے ۔عمران خان نے کہا کہ ججز کو دبائو میں لا کر من پسند فیصلے لینے کی کوشش ماضی میں بھی ہوئی ،ایک مخصوص مافیا عدلیہ کو دبائو میں لانے کی کوشش میں ہے ، یہ سب مل کر عدالتوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مافیااپنے بچاؤکیلئے رشوت دے گایابلیک میل کرے گا، بلیک میلنگ سے جویہ چاہتے ہیں انہیں نہیں ملے گا۔

وزیراعظم کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کے اجلاس میں معاشی ترقی کی گروتھ 5 اعشاریہ 37 فیصد تک جانے پر بریفنگ دی گئی ، وزیراعظم نے کہاکورونا کے باوجود معاشی ترقی کا 5 اعشاریہ 37 فیصد تک جانا بڑی کامیابی ہے ،اجلاس میں اکانومسٹ اور بلوم برگ کی تازہ رپورٹس پیش کی گئی ۔ بعد ازاں راوی اربن ڈیویلپمنٹ اور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبہ پر پیشرفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت کسی ذاتی مفاد کے لئے نہیں بلکہ عوامی فلاح و بہبود کے لئے کام کررہی ہے ،منصوبوں کے اہداف مقررہ وقت پر نہ پورا کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ منصوبے ملک اور بالخصوص لاہور کے لئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، اس میں حکومت کا کوئی مفاد نہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری حکومت نے محصولات کمانے کے لئے مردہ سرمائے کو زندہ کیا ہے اور ایسے تاریخی تعمیراتی منصوبے شروع کئے ہیں جن کی گزشتہ 20 سالوں میں کسی بھی حکومت نے منصوبہ بندی نہیں کی تھی۔ یہ منصوبے گرین سپیس، ویسٹ مینجمنٹ، صاف توانائی کے ذرائع اور ماحول دوست بین الاقوامی بہترین طریقوں کو شامل کرنے کی وجہ سے آلودگی کی سطح کو کافی حد تک کم کریں گے ۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ایسے افسران کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے جو ٹائم لائنز کی پابندی نہیں کرتے جو منصوبوں پر عمل درآمد میں تاخیر کا باعث بنتے ہیں۔ انہوں نے پنجاب حکومت کو ان منصوبوں کے خلاف زیر التوا قانونی مقدمات کی پیروی کرنے کی بھی ہدایت کی۔ قبل ازیں اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ تمام پراجیکٹس میں سبز جگہیں مختص کی گئی ہیں اور ماحول دوست تعمیرات کو یقینی بنانے کے لیے کلین ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا جائے گا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ میں ویسٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ کے قیام میں 7 بین الاقوامی گروپوں نے حصہ لیا ہے اور بین الاقوامی گرین سٹینڈرڈز کے مطابق UN-HABITAT سمیت بین الاقوامی اداروں کے ساتھ معاہدے کئے گئے ہیں۔ اجلاس میں RUDA کے منصوبوں کے اجزاء کے بارے میں بھی اپ ڈیٹ کیا گیا جو CPEC منصوبوں میں شامل کرنے کے لئے زیر غور ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ 1500 کنال کا چاہار باغ رہائشی منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس میں 3000 اپارٹمنٹس اور 1000 کم لاگت والے اپارٹمنٹس ہیں۔ آئندہ ماہ ہونے والی قرعہ اندازی کے لئے 17,500 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ مزید برآں وزیر اعظم کی صدارت میں ملک میں آبپاشی کے نظام کی بہتری کیلئے مربوط لائحہ عمل پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا ۔

اجلاس میں مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف، نائب چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن اور متعلقہ اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان اور اعلیٰ صوبائی افسران کی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔اجلاس کو صوبوں میں پانی کی منصفانہ تقسیم کیلئے پائیدار و دیر پا نظام، نہری پانی کو زرعی زمینوں تک بغیر ضیاع پہنچانے کیلئے حکمت عملی، پانی چوری کی روک تھام کیلئے مؤثر نظام اور آبپاشی کے نظام کو وسیع کرکے غیر آباد زمینوں کو قابلِ کاشت بنانے کیلئے منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ موجودہ حکومت دریائی پانی کو ذخیرہ کرنے کے منصوبوں پر سنجیدگی سے عملدرآمد یقینی بنا رہی ہے اور اس دہائی کو ڈیکیڈ آف ڈیمز کا نام دیا گیا ہے اسکے علاوہ صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں پانی چوری کی روک تھام کے اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیر اعظم کے غذائی تحفظ کو ترجیح دینے کے ویژن کے تحت حکومت ایگریکلچرل ٹرانسفارمیشن پلان پر بھی عملدرآمد یقینی بنا رہی ہے ۔ وزیراعظم نے جاری تمام منصوبوں کو معینہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے پانی کے ذخائر کے منصوبوں کی بروقت تعمیر اور زرعی زمین کو آبپاشی سے قابلِ کاشت بنانے کو ملکی غذائی تحفظ کیلئے انتہائی اہم قرار دیا ۔دریں اثنا وزیراعظم عمران خان سے چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے ملاقات کی ہے ۔

وزیراعظم نے ان کے بھائی سالار سنجرانی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیااور مرحوم کے درجات کی بلندی کے لئے خصوصی دعا کی۔ملاقات میں کراچی-کوئٹہ آر سی ڈی روڈ کو دو رویہ بنانے سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم سے ممبر قومی اسمبلی فضل محمد خان نے ملاقات کی۔ملاقات میں ضلع چارسدہ میں پارٹی کی تنظیم سازی اور ترقیاتی سکیموں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان سے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار، عاقب جاوید، رانا عاطف اور کرکٹر شاہین آفریدی نے بھی ملاقات کی۔

وزیر اعظم نے کرکٹر شاہین شاہ آفریدی کی ورلڈ کپ میں کارکردگی کو سراہتے ہوئے مزید محنت سے پاکستانی کرکٹ میں اپنا مثبت کردار جاری رکھنے کی تلقین کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے بل گیٹس سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، انہوں نے بل گیٹس فائونڈیشن کے کام کی تعریف کی، انکا کہنا تھا کہ پاکستان سے پولیوکاخاتمہ حکومت کی اہم ترجیح ہے ،انسداد پولیو مہم تیز کرنے کی کوششیں جاری ہیں، 2021 میں پولیوکیسزمیں کمی کے ساتھ مثبت پیشرفت ہوئی، پورے سال میں پولیوکاصرف ایک کیس ریکارڈکیاگیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں