اہل کراچی کے مطالبات آئینی، چیف جسٹس ازخود نوٹس لیں : سراج الحق
کراچی (سٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کے کالے بلدیاتی قانون کے خلاف مرد وخواتین،بچے ،بوڑھے اور جوان 24روز سے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں لیکن سندھ کے سنگ دل حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔
چیف جسٹس آف پاکستان اس سنگین مسئلے پر ازخود نوٹس لیں اور اہل کراچی کو انصاف دلوائیں،ان کے تمام مطالبات آئینی،قانونی وجائز ہیں۔ سندھ کے حکمران سن لیں اگر آواز نہیں سنی گئی تو نقصان انہی کا ہو گا۔ کراچی کے عوام کا مقدمہ لڑنے پر جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن، پوری ٹیم،کارکنوں اور اہل کراچی کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ 27 فروری سے پہلے بلاول بھٹو نے بات نہیں سنی تو اندرون سندھ گوٹھوں کے عوام آپ کے گھروں اور دفترو ں کا رخ کریں گے ۔ پیپلزپارٹی عوام کی آواز سن لے ، ظالمانہ نظام نہیں چلے گا۔ کراچی کے معاملے میں پی ٹی آئی ، پیپلزپارٹی اورایم کیو ایم آپس میں ملے ہوئے ہیں، پی ڈی ایم فرینڈ لی اپوزیشن کررہی ہے ۔ میئر کے پاس اختیارات نہیں ہوں گے تو عوام کو کیا جواب دے گااور مسائل کیسے حل کرے گا؟۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے باہر دھرنے کے 24ویں روز جلسۂ عام سے رات گئے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسے سے نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو، صوبائی امیرمحمد حسین محنتی، امیرکراچی حافظ نعیم الرحمن،نائب امیرکراچی ڈاکٹر اُسامہ رضی، امیر ضلع باجوڑ سردار خان،امیر ضلع ملیر محمد اسلام، امیرضلع شمالی محمد یوسف،پاکستان اسٹیل مل کے سابق صدر زاہد عسکری، بلدیہ عظمیٰ کراچی میں جماعت اسلامی کے سابق پارلیمانی لیڈر جنید مکاتی و دیگر نے خطاب کیا، جب کہ امیر ضلع جنوبی و رکن سندھ اسمبلی نے کالے بلدیاتی قانون کے خلاف اور کراچی کے مسائل و جائز حقوق کے حوالے سے قرارداد پیش کی، جسے شرکا نے ہاتھ اٹھا کر منظور کیا۔ سراج الحق نے مزیدکہا کہ جمہوریت کے نام پر لوگوں کے کندھوں پر سواری کرنے والے کرپشن کے عالمی ریکارڈ بنا رہے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی دونوں کا وقت اب ختم ہو گیا، میں اب دونوں پارٹی سربراہان کو لندن کے گراؤنڈ میں کرکٹ کھیلتا دیکھ رہا ہوں۔ اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ آج جلسۂ عام نے ثابت کر دیاہے کہ 24 دن سے جاری دھرنے کی جدوجہد مسلسل آگے بڑھ رہی ہے اور عوام اپنا حق لے کر رہیں گے ۔ مراد علی شاہ نے کراچی کو تباہ کر دیا ۔محمد حسین محنتی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف اندرون سندھ کے عوام بھی سراپا احتجاج ہیں، سندھ حکومت ہوش کے ناخن لے ، عوام پر ظلم بند اور کالا بلدیاتی قانون واپس لے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے سندھ حکومت کو دو د ن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر مطالبات منظورنہ کیے گئے تو ہم شہر کے 5 اہم داخلی مقامات بند کر دیں گے اور سوائے ایمبولینس کے کسی کو راستہ نہیں دیں گے ۔ جماعت اسلامی لسانی سیاست کرنے والوں کو بے نقاب کرے گی۔ کراچی میں لسانی فسادات کروانے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے ۔
کراچی کی تاریخ کا سب سے بڑا اور طویل دھرنا ہم نے اس لیے دیا ہے کہ کراچی کو ظلم وجبر اور وڈیرہ شاہی نظام سے نجات دلائیں گے ۔ جماعت اسلامی کے دھرنے کا مقصد ساڑھے تین کروڑ عوام کا مقدمہ لڑنا ہے ۔ کراچی کے عوام جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں، ہم کراچی کو چمکتا دمکتا اور روشن شہر بنائیں گے ۔ سردار خان نے کہا کہ میں باجوڑ کے بلندو بالاپہاڑوں کی طرف سے اہل کراچی کو خراج تحسین اور سلام پیش کرنے آیا ہوں۔